Inquilab Logo

اگلے ۲۵؍سال کا روڈ میپ پیش لیکن مہنگائی پر خاموشی

Updated: February 01, 2023, 7:38 AM IST | new Delhi

مودی حکومت کے کاموں کو سراہا، اپنے خطاب میں تین طلاق ، دفعہ ۳۷۰؍، رام مندر ، کیدار ناتھ اور کاشی کا ذکربھی کیا ،آج وزیر مالیات عام بجٹ پیش کریںگی ، تیاریاں مکمل

Welcoming President Draupadi Murmu and Vice President Dhankar Sonia Gandhi and other opposition leaders. (PTI)
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور نائب صدر دھنکر سونیا گاندھی سمیت دیگر اپوزیشن لیڈروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بجٹ سیشن۲۰۲۳ء کے آغاز کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اگلے ۲۵؍سال میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے  لئے اپنی پوری کوشش کریں، جو اس کے ماضی کی شان سے جڑا ہو۔ گزشتہ سال جولائی میں عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر مرمو کا راجیہ سبھا اور لوک سبھا ممبران کے مشترکہ اجلاس سے یہ پہلا خطاب تھا۔  روایت کے مطابق صدر سال کے پہلے پارلیمانی اجلاس ،جو عام طور پر بجٹ اجلاس ہوتا ہے، کے آغاز پر سینٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے اراکین سے خطاب کرتے ہیں۔ صدر مرمو نے اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے دونوں ایوانوں سے مشترکہ خطاب کیا اور متنوع موضوعات پر گفتگو کی لیکن اس دوران ان کے خطاب میں مہنگائی اور بے روزگاری جیسے سنگین موضوعات پر ایک لفظ نہیں تھا ۔ ہر چند کہ صدر جمہوریہ بجٹ سیشن میں اپنے خطاب کے دوران حکومت کے کاموں کی ستائش کرتے ہیں لیکن وہ اہم موضوعات پر بھی لب کشائی کرتے ہیںمگر صدر مرمو کے خطاب سے یہ دونوں موضوعات غائب تھے۔ 
 صدر دروپدی مرمو نے ہندوستان کے ذریعہ حاصل کی گئی ترقی پر کہاکہ آج، ہندوستان کی خود اعتمادی اپنے عروج پر ہے اور دنیا ہمیںمختلف نقطہ نظر سے دیکھ رہی ہے۔ بھارت دنیا کو اس کے مسائل کا حل فراہم کر رہا ہے۔ اسی لئے ۲۰۴۷ء تک ہمیں ایک ایسی قوم کی تعمیر کرنی ہے جو ماضی کے فخر سےلبریز ہونے کے ساتھ ساتھ جس میں جدیدیت کے تمام سنہرے باب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کرنی ہے جو `آتم نربھر ہو اور اپنے انسانی فرائض کو پورا کرنے کے قابل ہو۔ ہمیں ایک ایسا ہندوستان بنانے کی ضرورت ہے جس میں غریبی نہ ہو، ایک ایسا ملک جس میں متوسط ​​طبقہ بھی خوشحال ہو، ایک ایسا ہندوستان جس کے نوجوان اور عورتیں اور پسماندہ افراد سماج اور ملک کو راستہ دکھانے کے  لئے  ہرمحاذ پر کھڑے ہوں ۔ 
 صدر دروپدی پرمو نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ملک میں ایک مستحکم، نڈر اور فیصلہ کن حکومت ہے جو بڑے خوابوں کی تکمیل کے لئےکوشاں ہے۔ انہوں نے اس دوران  جموں کشمیر میں آرٹیکل ۳۷۰؍ کو ختم کرنے سے لے کر تین طلاق کو ختم کرنے تک متعدد اہم فیصلوں پر گفتگو کی۔ انہوں نے بدعنوانی کے معاملے میں بھی حکومت کو کلین چٹ دی ۔   صدر جمہوریہ نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے  لئے موثر نظام وضع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبی ہٹاؤ اب صرف نعرہ نہیں رہا بلکہ حکومت غریبوں کے مسائل کے مستقل حل کے لئے کام کر رہی ہے۔
 دروپدی مرمو نے کہا کہ حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں جس کا ثمرہ ہے کہ آج ملک میں خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہو گئی ہے۔ساتھ ہی خواتین کی مجموعی صحت میں بھی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ایودھیا دھام تیار ہو رہا ہے اور دوسری طرف جدید پارلیمنٹ کی تعمیر ہو رہی ہے۔ ادھر کیدارناتھ دھام کی دوبارہ ترقی کا کام اور کاشی وشوناتھ دھام کوریڈور اور مہاکال پروجیکٹ کا ترقیاتی کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے انہوں نے تقریباً ۶۷؍منٹ  خطاب کیا۔  ان کی تقریر  کے دوران حکومتی اراکین نے سوسے زیادہ بار میز تھپتھپا کر  تائید کا اظہار کیا۔سینٹرل ہال میں صرف تین نشستیں خالی تھیں۔ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کی سیٹ کے ساتھ والی دو سیٹیں اور وزیر اعظم مودی اور راجیہ سبھا میں لیڈر آف ہاؤس پیوش گوئل کے درمیان والی سیٹ ۔اپوزیشن کے کئی قدآورلیڈروں کو اگلی صف میں جگہ نہیں ملی۔کئی لیڈر دوسری اور تیسری صف میں نظر آئے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK