پر فل پٹیل اور جتیندر اوہا ڑ نےناگالینڈ یونٹ کی حمایت ،شرد پوار کی صدارت اور اراکین کی تعداد سے متعلق اپنے موقف پیش کئے۔
EPAPER
Updated: September 27, 2023, 10:21 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
پر فل پٹیل اور جتیندر اوہا ڑ نےناگالینڈ یونٹ کی حمایت ،شرد پوار کی صدارت اور اراکین کی تعداد سے متعلق اپنے موقف پیش کئے۔
شیو سینا کی طرح اب این سی پی میں خود کو اصل این سی پی ثابت کرنے کی ہوڑ لگ گئی ہے۔ دونوں گروپوں نے پریس کانفرنس کر کے ناگالینڈ یونٹ کی حمایت، شرد پوار کی صدارت اور اراکین کی تعداد سے متعلق اپنا موقف پیش کیا۔
پرفل پٹیل کی پریس کانفرنس
این سی پی (اجیت پوار ) کے رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل نے پیر کو ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ’’این سی پی کی ناگالینڈ یونٹ کے لیڈروں نے۳۰؍جون ہی کو اجیت پوار کی حمایت کافیصلہ کردیا تھا اور این سی پی میں اختلاف ہونے سے پہلے ہی این سی پی کی جانب سے ناگا لینڈ یونٹ کو بی جے پی کی قیادت میں قائم این ڈی اے کی حکومت کو حمایت دینے کی تحریری شکایت کی گئی تھی۔‘‘ اس بارے میں پریس کانفرنس میں ناگا لینڈ کے این سی پی کے ترجمان نے بتایا کہ’’ ناگا لینڈ کی حکومت کی حمایت کرنے کا لیٹر ہم نے مارچ ۲۰۲۳ء ہی میں دے دیا تھا۔‘‘پرفل پٹیل نے شرد پوار کی صدارت سے متعلق کہا کہ’’ پارٹی کے مختلف عہدوں پر ضابطے کے مطابق انتخاب نہیں ہوا، اسی لئےشرد پوار اور دیگر عہدیدار نامزد ہیں، منتخب نہیں۔ محض ایک اجلاس بلا کر کوئی صدر بن جاتا ہے، پارٹی آئین کے مطابق یہ عمل نہیں کیاگیا ہے۔ ہمارے جتنے بھی ضلع ،ریاست اور مرکزی سطح کے عہدیدار ہیں وہ سبھی نامزد ہیں اور منتخب نہیں ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مہاراشٹر میں این سی پی کے کل ۵۳؍ اراکین اسمبلی ہیں جن میں سے ۴۳؍ اراکین اسمبلی اور ۹؍ میں سے ۶؍ اراکین کونسل کی حمایت اجیت پوار کو حاصل ہے۔ اسی طرح ناگا لینڈ کے ۷؍ میں سے ۷؍ اراکین اسمبلی بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ این سی پی کا معاملہ اور شیو سینا کے معاملے جیسا نہیں ہے۔‘‘
جتیندر اوہاڑ کا جواب
پرفل پٹیل کے بعد منگل کو این سی پی کےسینئر لیڈر اور رکن اسمبلی جتیند راوہاڑ نے اپنی جوابی پریس کانفرنس میں کہا کہ’’ ناگا لینڈ کے وزیر اعلیٰ ریوو بی جےپی کے نہیں بلکہ نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے ہیں۔ این سی پی کےاراکین نے اُسی وزیر اعلیٰ کو حمایت دینے کی اجازت طلب کی تھی۔ تحریری اجازت نامہ (اس کی کاپی دکھاتے ہوئے) میں بی جے پی یا این ڈی اے کو حمایت دینے کے تعلق سے ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے ، اس لئے یہ کہنا کہ ہم نے بی جے پی یا این ڈی اے کی حمایت کی ہے، بالکل غلط اور گمراہ کن ہے۔‘‘ان کایہ بھی کہناتھا کہ’’ شرد پوار پارٹی ضوابط کے مطابق منتخب صدر ہیں، ان کے انتخاب کی تفصیل ستمبر ۲۰۲۲ء میں الیکشن کمیشن کو بھی دی گئی تھی ۔ انہیں دیگر عہدیداروں کا انتخاب کرنے کا اختیار پارٹی کے سبھی اراکین کی جانب سے دیا گیا ہے۔ اس کی تائید پرفل پٹیل، اجیت پوار اور پر سنیل تٹکرے نے کی تھی، تجویز پر ان کے دستخط ہیں۔‘‘
ان کایہ بھی کہنا تھا کہ’’ اجیت پوار خیمے کے اراکین اسمبلی میں بڑے پیمانے پر بے چینی پائی جارہی ہے اور اسی لئے پرفل پٹیل یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کا معاملہ شیو سینا سے مختلف ہے کیونکہ شیو سینا کےمعاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلہ میں یہ واضح ہوگیا کہ لیجسلیٹو پارٹی ہی اصل پارٹی ہوگی ۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کا نظریہ غلط ہے۔ سپریم کورٹ نے پارٹی کے منظم ڈھانچے (آرگنائزیشنل سسٹم) کو اہمیت دی ہے اور گزشتہ روز جن ا فرادنے پریس کانفرنس کی ہے۔ ان کے پاس اس کا کوئی اختیار نہیں بلکہ یہ اختیارشرد پوار صاحب کے پاس ہے۔‘‘