Inquilab Logo

بی بی سی کے دفاتر میں محکمہ انکم ٹیکس کی دوسرے دن بھی تلاشی مہم عالمی صحافتی تنظیموں نے مذمت کی

Updated: February 16, 2023, 8:05 AM IST | new Delhi

ادارہ کے انتظامیہ نے اپنے ملازمین کو ای میل بھیج کر تعاون کرنے کی ہدایت اور انہیں گھر سے کام کرنے کی اجازت دی ، بین الاقوامی صحافتی فیڈریشن نے اس کارروائی کو ’دھمکانے کی کوشش ‘ قرار دیا، بی بی سی کی ہر طرح سے حمایت کا اعلان

Security personnel locking the main gate of the BBC office in Delhi. (PTI)
دہلی میں واقع بی بی سی دفتر کے صدر دروازہ کو سیکوریٹی اہلکار لاک کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

 محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے باوقار صحافتی ادارہ بی بی سی پر منگل کوکی گئی چھاپہ مار کارروئی کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا ۔  بی بی سی کے دہلی اور ممبئی میں واقع دفاتر پر بدھ کو بھی محکمہ انکم ٹیکس کے افسران تلاشی اور ضبطی کی کارروائی کرتے رہے۔ اس دوران بی سی سی نے اعلان کیا کہ وہ ایجنسی سے مکمل تعاون کررہا ہے جبکہ ملازمین کو بھی ہدایت دی کہ وہ بھی تعاون کریں۔  
 رپورٹس کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس کے اہلکار بی بی سی کے دفاتر میں بدھ کی  دوپہر تک موجود تھے۔ اس دوران محکمے کے افسران نے بی بی سی کے فائنانس  اور اکائونٹس ڈپارٹمنٹ کے  ملازمین سے کافی دیر تک پوچھ تاچھ کی جبکہ بی بی سی میں کام کرنے والے صحافیوں کو منگل کو دیر رات گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد ہی بی سی سی نے اپنے تمام ملازمین کو ای میل کیا کہ وہ محکمے کے افسران کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور انہیں ادارہ کے فائنانس کے بارے میں جو بھی معلومات درکار ہے وہ مہیا کروائیں۔ ساتھ ہی انہیں ہر سوال کا جواب دیں ۔ صرف ذاتی نوعیت کے سوالوں کے جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
 اس محکمہ انکم ٹیکس کے افسران کے ذرائع کے مطابق  انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری کے دوران کئی ملازمین گھر چلے گئے تھے لیکن کچھ لوگوں کو دفتر میں ہی حراست میں لے لیا گیا تھا ۔ اس کے تعلق سے کیا فیصلہ ہو گا اس پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ فی الحال محکمے نے کسی کی گرفتاری نہیں دکھائی ہے۔ بی بی سی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسے توقع ہے کہ یہ معاملہ جلد از جلد حل ہو جائے گا۔ بی بی سی نے مزید کہا کہ اس کی صحافت اور فرض کی انجام دہی بدستور جاری ہے اور وہ ہندوستان میں اپنے ناظرین اور سامعین کے  لئےپرعزم ہے۔تاہم، ابھی تک محکمہ آئی ٹی یا وزارت خزانہ کی طرف سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
  اطلاعات کے مطابق،  انکم ٹیکس حکام نے دفاتر میں ملازمین سے فون اور لیپ ٹاپ ضبط کر لئے تھے لیکن وہ بعد میں انہیں کلوننگ کرکے لوٹادئیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ جو دستاویز درکار ہیں ان کی نقول محکمے حاصل کررہا ہے اور بتایا جارہا ہے کہ اسی وجہ سے کارروائی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ حالانکہ باوثوق  ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار گزشتہ چند سال سے برطانیہ کے قومی نشریاتی ادارے کے ٹیکس کی تفصیلات کا جائزہ لے رہے تھے اور انہیں کئی بے ضابطگیاں ملی ہیں جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے لیکن یہ بھی یاد رہے کہ بی بی سی کے دفاتر پر یہ چھاپہ ماری گجرات فسادات پر مبنی بی بی سی کی دو حصوں پر مشتمل دستاویزی فلم  ریلیزکرنے کے بعد ہوئی ہے اور اسی لئے اس پر مسلسل سوال اٹھائے جارہے ہیں۔    اپوزیشن کے ساتھ ساتھ عالمی صحافتی تنظیمیں بھی اس پر سوال اٹھارہی ہیں۔

bbc Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK