Inquilab Logo

کانگریس امیدواروں کی دوسری فہرست تیار، بی جےپی کی پہلی بھی نہیں بن سکی

Updated: April 02, 2023, 12:54 AM IST | Bangalore

امیدواروں کےناموں کے اعلان میں  مزید ایک ہفتہ لگ جانے کا اشارہ دیا، انتخابی سروے کے نتائج نے بھی زعفرانی پارٹی کی مشکل بڑھا دی، مودی کی ۲۰؍ ریلیوں  کے ذریعہ ماحول بنانے کی تیاری

After releasing the first list of 124 candidates, the Congress has also finalized the second list of 70 candidates.
کانگریس ۱۲۴؍ امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے کےبعد ۷۰؍ امیدواروں کی دوسری فہرست کو بھی حتمی شکل دے چکی ہے۔

: کرناٹک میں اسمبلی الیکشن کیلئے ڈیڑھ مہینے بھی نہیں بچے ہیں مگر بی جےپی اب تک اپنے امیدواروں  پہلی لسٹ بھی تیار نہیں کرسکی ہے جبکہ کانگریس نے سنیچر کو اپنے امیدواروں کی دوسری لسٹ کو بھی حتمی شکل دے دی۔ بہرحال الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد امیدواروں  کے انتخاب  کے عمل کوتیز کردیا گیاہے۔اس کیلئے سنیچر کو ایک نجی ریزارٹ میں پارٹی کی اسکرینگ کمیٹی کی میٹنگ بھی ہوئی تاہم فہرست جاری ہونے میں  خود وزیراعلیٰ بسوراج بومئی کے مطابق مزید ایک ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔   پارٹی انتخابی سرویز  سے بھی فکر مند ہے جس میں کانگریس کو واضح اکثریت ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایسے میں پارٹی نے  وزیراعظم مودی پر تکیہ کرتے ہوئے کرناٹک میں ان کی کم از کم ۲۰؍ ریلیاں منعقد کرانے کافیصلہ کیا ہے۔ 
امیدواروں کے انتخاب میں بی جےپی کو دشواری
 بی جےپی جسے کرناٹک میں  پہلے ’’حکومت مخالف لہر‘‘ کا سامنا ہے، پارٹی کے اندرونی انتشار اور لیڈروں کی گروپ بندی سے بھی پریشان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے امیدوار بھی وقت پر منتخب نہیں کرپارہی ہے۔ بہرحال سنیچر سے اس کام میں تیزی آئی ہے۔ امیدواروں کے تعلق سے پارٹی  نے مقامی لیڈروں اور ہر اسمبلی حلقے سے مجوزہ امیدوار وں  کے تعلق سے رائے حاصل کرلی ہے۔ دودنوں تک یہ لیڈر کور کمیٹی کے اراکین کے ساتھ  صلاح و مشورہ کریں گے جس کا سلسلہ سنیچر سے شروع ہوگیا۔ ہر ضلع میں پارٹی کے ۳؍ سینئر لیڈر اپنے ہاں  امیداروں کی فہرست کو اپنے طور پر حتمی شکل دیں گے  اور پھر اسے سینٹرل کمیٹی کے پاس بھیج دیں گے۔  وزیراعلیٰ  بسوراج بومئی نے اعتراف کیا ہے کہ بی جے پی کو امیدواروں  کی فہرست جاری کرنے میں  وقت لگے گا۔ 
کانگریس کی دوسری لسٹ بھی تیار
 ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کانگریس جو ۱۲۴؍ امیدواروں کی پہلی فہرست پہلے ہی جاری کرچکی ہے،  نے سنیچر کو ۷۰؍ امیدواروں کی دوسری فہرست کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔ پارٹی نےکئی میٹنگوں کے بعد امیدواروں  کے ناموں کو حتمی شکل دی ہے۔  امیدواروں کے ناموں  کے اعلان کے بعد ناراض لیڈروں کے بغاوت  کے امکانات سے نمٹنے کی ذمہ داری کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار کو دی گئی ہے۔ 
  دوجگہوں سے سدا رمیا کی امیدواری پر غور
  کانگریس کی میٹنگوں میں سابق وزیراعلیٰ سدا رمیا کو ورونا اسمبلی حلقے کے ساتھ ہی ساتھ کولار سے بھی امیدوار بنانے  کے امکان پر غور کیا گیا۔ واضح رہے کہ ورونا سے ان کی امیدواری کا اعلان کیا جاچکاہے مگر خود سدا رمیا نے اپنے پرانے اسمبلی حلقے کولار سے لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔  بی جے پی انہیں ہر حال میں ہرانے کی کوشش کررہی  ہے۔ 
یدی یورپا کے بیٹے کی امیدواری پر اختلاف 
  بی جےپی میں ٹکٹوں کیلئے گہما گہمی کے بیچ سابق وزیراعلیٰ یدی یورپا کے بیٹے وجیندرکی امیدواری پر سوالیہ نشان برقرار  ہے۔یدی یورپا اپنے بیٹے کو اپنا جانشیں بنانا چاہتے ہیں اس لئے ان کی خواہش ہے کہ اسے  شکاری پورہ  کے اسی اسمبلی حلقے سے امیدوار بنایا جائے جہاں سے وہ الیکشن لڑتے رہیں تاہم بدھ کو وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے اعلان کیا کہ انہیں سدارمیا کے مقابلے میں میدان میں اتارا جائے گا۔ اس پریدی یورپا نےعدم اتفاق کااظہار کیاہے۔ انہوں نے خود جمعہ کو بتایا کہ پارٹی ہائی کما ن نے وجیندر کانام ورونا اسمبلی حلقے سے پیش کیا ہے مگر ان کے مطابق’’میں  نے بیٹے سے کہہ دیا ہے کہ  اس ضمن میں پیش رفت نہ کرے۔ پارٹی اعلیٰ  کمان کو بھی  میں اس تعلق سے سمجھا دوںگا۔‘‘ سابق وزیراعلیٰ  نے کہا کہ ’’چونکہ میں سرگرم سیاست سے سبکدوش ہورہاہوں  اور شکاری پورہ سے الیکشن نہیں لڑوں گا ،اس لئے اسے وہاں  سے الیکشن لڑنا ہوگا۔ رہی بات ورونا کی تو ہم وہاں (سدا رمیا کے مقابلے میں) مضبوط امیدوار اتاریں گے۔‘‘
وزیراعظم مودی کی ۲۰؍ ریلیاں
 کرناٹک میں بی جےپی کی انتخابی مہم کا اسٹار چہرہ وزیراعظم مودی ہی ہوںگے جن کی کم از کم ۲۰؍ ریلیاں منعقد کروانے کا پروگرام زیر غور ہے۔ ۱۰؍ مئی کو پولنگ سے قبل انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں۶؍ سے ۸؍ مئی کے دوران  وزیراعظم مودی کی ساری توجہ ان اسمبلی حلقوں پر ہوگی جو کانگریس اور جنتادل سیکولر کا قلعہ سمجھے جاتے ہیں۔ پارٹی ذرائع کےمطابق اقتدار مخالف لہر کے بیچ وزیراعظم مودی کا کرشمہ ہی بی جےپی کو الیکشن میں جیت کا راستہ دکھا سکتاہے۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK