Inquilab Logo

شندے حکومت جلد گرجائیگی،الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے

Updated: January 23, 2023, 2:58 PM IST | Ali Imran | MUMBAI

این سی پی لیڈر امول مٹکری نے دعویٰ کیاکہ ۱۹؍ فروری شیوجینتی سے قبل مہاراشٹرمیں بڑی ہلچل کا امکان،نانا پٹولے نے کہا’’ یہ حکومت گورنر کی مہربانی سے اقتدار میں ہے ‘‘

The hearing in the Supreme Court regarding the Shinde Farnavis government will begin in February (file photo).
شندے فرنویس حکومت کے تعلق سے سپریم کورٹ میں فروری میں سماعت شروع ہوگی ;(فائل فوٹو)

 مہاراشٹر کی ایکناتھ شندے حکومت کو غیر قانونی قرار دینے والے ادھو ٹھاکرے گروپ کی درخواست پر فی الحال سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے لیکن اس دوران دونوں گروپوں  اور مہا وکاس  اگھاڑی کے لیڈرو ں کی جانب سے اپنی برتری اور بقا کے دعوے بھی کئے جارہے ہیں۔ این سی پی ایم ایل اے امول مٹکری نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شندےفرنویس حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر میں جلد ہی ایک بڑی سیاسی ہلچل ہونے والی ہے اور اس کے بعد یہ حکومت گر جائے گی۔ امول مٹکری نے دعویٰ کیا ہے کہ شندے حکومت میں یہ بڑی ہلچل ہونے والی ہے۔ امول مٹکری نے اس سلسلے میں ٹویٹ بھی کیا ہے۔ جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ آنے والی شیو جینتی سے پہلے مہاراشٹر میں ایک بڑی سیاسی ہلچل  کا امکان ہے۔ آئندہ ۱۹؍ فروری کو چھترپتی شیواجی مہاراج کا یوم پیدائش ہے۔ایسے میں امول مٹکری کے مطابق ایک ماہ کے اندر ریاست میں بڑی سیاسی ہلچل ہو سکتی ہے۔ مٹکری کے ٹویٹ  پر مہاراشٹر کی سیاست میں بحث اور قیاس آرائیوں کا ایک دور شروع ہو گیا ہے۔
 مہاراشٹر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے بھی ایسا ہی دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ۱۴؍ فروری کو ویلنٹائن ڈے کے موقع پر یہ حکومت گر جائے گی۔  اس کےساتھ ہی نتن دیشمکھ نے بھی ایسا ہی دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مہاراشٹر کے اقتدار کی کشمکش  سے متعلق سماعت شروع ہو گئی ہے۔ جیسے ہی سپریم کورٹ اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنائے گا، اس کے ساتھ ہی شندے گروپ کے۱۶؍ ایم ایل اے نااہل ہو جائیں گے اور یہ حکومت گر جائے گی۔
الیکشن کمیشن کی سماعت کب ہے؟
 شیوسینا کس کی پارٹی ہے اور پارٹی کے انتخابی نشان ’تیر کمان‘ پر کس کا حق ہے،  اس کے تعلق سے الیکشن کمیشن میں ایکناتھ شندے اور ادھو ٹھاکرے کے گروپ کے درمیان  مقدمہ  شروع ہوگیا ہے۔ اس تناظر میں الیکشن کمیشن میں۳۰؍ جنوری کو اہم سماعت ہونی ہے۔ اب تک کی سماعت اور دلائل کے مطابق  ادھوٹھاکرے گروپ کا پلڑا زیادہ بھاری نظر آرہا ہے۔گزشتہ  سماعت کے دوران ٹھاکرے گروپ کے وکیل کپل سبل اور دیودت کامت نے مدلل بحث کی تھی جس میں انہوں نے پارٹی آئین، پارٹی کی قومی ایگزیکٹیو، ایوان نمائندگان سےمتعلق کئی مسائل پر روشنی ڈالی۔ اسی دوران ایکناتھ شندے گروپ کے وکلاء مہیش جیٹھ ملانی اور منیندر سنگھ نے بھی  اپنے دلائل  رکھےتھے۔

’’شندے فرنویس حکومت گورنر کی مہربانی سے اقتدار میں آئی‘‘
  شندے فرنویس حکومت سازش کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے جو غیر آئینی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت گورنر کی مہربانی سے اقتدار میں ہے اور اگر سپریم کورٹ دفعہ۱۰ ؍ پر۱۴؍ تاریخ کو فیصلہ سناتا ہے تو حکومت گر جائے گی۔ یہ بات کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے میڈیا سے اس وقت کہی جب وہ ایک تقریب کے لیے واشم آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بے روزگاری ایک سنگین مسئلہ ہے۔ نانا پٹولے نے ایم پی ایس سی مقابلہ جاتی امتحانی پیٹرن کی تبدیلی پر ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ متوسط اور غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان بڑی مشقتوں سے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرتے ہیں لیکن حکومت وقت پر نصاب تبدیل کرتی ہے تاکہ عام طبقے کے نوجوانوں کو حکومتی خدمات میں شامل ہونے سے روکا جا سکے۔ طلبہ کے ساتھ یہ غیر منصفانہ سلوک کیا جا رہا ہے اور جس کی وجہ سے بہت سے نوجوان خودکشی کر رہے ہیں۔ مرکز کی مودی حکومت بھی طلبہ کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے مرکزی حکومت  نے ۲۰۱۹ء میں سینٹرل پبلک سروس کمیشن کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے آرایس ایس حامی ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریشم باغ (آرایس ایس ہیڈ کوارٹر) سے تعلق رکھنے والے۹۸؍ لوگوں کو بغیر کسی امتحان کے جوائنٹ سیکریٹری کے عہدے پر براہ راست منتخب کیا گیا۔ انہیں خوف  ہے کہ اگر عام شہریوں کے نوجوان حکومتی انتظامی خدمات میں جائیں گے تو عوامی مسائل حل ہونگے۔ مودی حکومت ایک مخصوص نظام مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ لیکن کانگریس عوام کو انصاف دلانے اور آئین کے تحفظ کی جنگ لڑتی رہے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK