Inquilab Logo

بیسٹ کی ہڑتال ختم ہونے سےمتعلق صورت حال غیرواضح

Updated: August 09, 2023, 10:10 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

پرائیویٹ ایجنسیوںکے ذریعے چلوائی جانے والی بیسٹ بسوں کے ملازمین کی ہڑتال کے ۷؍ویں دن بھی ہڑتال ختم کرنے سے متعلق غیر واضح حالات رہے۔

BEST employees involved in the strike listening to the address of their leaders in the office of the trade union.
ہڑتال میں شامل بیسٹ کے ملازمین ٹریڈ یونین کے دفتر میں اپنے لیڈران کا خطاب سنتے ہوئے۔ (تصویر: انقلاب)

پرائیویٹ ایجنسیوںکے ذریعے چلوائی جانے والی بیسٹ بسوں کے ملازمین کی ہڑتال کے ۷؍ویں دن بھی ہڑتال ختم کرنے سے متعلق غیر واضح حالات رہے۔ حالانکہ مظاہرین کے ایک گروپ،جس نے ایک دن قبل پریس کانفرنس کی تھی اوراپنے مطالبات کا صحافیوں کے سامنے اعادہ کیاتھا ، کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ پیر کی شب میں وزیر اعلیٰ کے ہمراہ میٹنگ ہوئی اور ان کے مطالبات منظور کرلئے گئے ہیں۔ اس لئے منگل کوہڑتال کرنے والے ملازمین کو کام پر لوٹنے کو کہا گیا ہے جبکہ یونین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تحریری یقین دہانی کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ جب تک تحریری طور پر یقین دہانی نہیں کروائی جاتی  اس وقت تک ہڑتال ختم نہیںکی جا سکتی کیونکہ ایسا کرنے سے ایک دفعہ پھر ملازمین کے مطالبات کوسرد خانے میںڈال دیا جائے گا۔
 ان ہی وجوہات کی بناء پر یہ کہا جارہا ہے کہ ہڑتال ختم کرنے کے تعلق سے کوئی ٹھوس بات سامنے نہیںآئی ہے۔ 
 ویسے بھی بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے جہاں منگل کو بیسٹ کی بسوں کے علاوہ کرائے پر چلائی جانے والی ۶۰۰؍ سے زائد پرائیویٹ ایجنسیوں کے ذریعے چلانے جانے والی بسیں سڑکوں پر اتارنے کا دعویٰ کیا گیا وہیں یہ بھی دہرایا گیاکہ ایجنسیوںکے مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ ملازمین سے گفت وشنید کرکے جلد سے جلد مسئلے کا حل نکالیں تاکہ شہریوں کو ہونیوالی پریشانی ختم ہو سکے۔
ہمارے مطالبات منظور کرلئے گئے
 ایک دن قبل ہڑتال کرنے والے ملازمین کی جانب سے کانفرنس کرنے والے وکاس کرمالے سے نمائندۂ انقلاب نے پوچھا کہ کیا ہڑتال ختم ہو گئی ہے تو انہوں نے کہا کہ ’’ پیر کی شب میں وزیر اعلیٰ کے ہمراہ ہماری میٹنگ ہوئی ۔ وزیراعلیٰ  نے تنخواہوں میں اضافہ ، ہفتہ واری چھٹی ، سالانہ چھٹی،  بونس ، گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ہڑتال کی تنخواہ نہ کاٹنے ، ہڑتال کے سبب کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے اور بس پاس دینے کا مطالبہ منظور کرلیا ہے۔ اس کے علاوہ ملازمین کو پرماننٹ کرنے کے بارے میںکمپنیوں کے مالکان سے بات چیت کرکے اس کا حل نکالنے کا بھی یقین دلایا ہے۔ اسلئے ملازمین سے ہڑتال ختم کرکے منگل کی دوپہر کو کام پرلوٹنے کےلئے کہا گیا ہے ۔‘‘
 مگر اس نمائندے نے جب شام کو۷ ؍ بجے کے بعد وکاس کرمالے سے دوبارہ مزید وضاحت چاہی اور یونین کی میٹنگ کےبارے میںانہیں فون کیا تو ان کا فون سوئچ آف بتا رہا تھا ۔
تحریری یقین دہانی نہ ہونےسے یقین کرنا مشکل 
 دوسری جانب بیسٹ کامگار سنگھرش سمیتی نے ہڑتال میںشامل بیسٹ ملازمین کی منگل کو ۴؍بجے سی ایس ایم ٹی میں میٹنگ بلائی ۔ اس میں یونین کے جنر ل سیکریٹری جگ نرائن گپتا ، سیکریٹری بشیر احمد اور دیگر کارکنان کیساتھ ملازمین بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔اس میٹنگ میں خاص بات یہ تھی کہ جب مطالبات حکومت نے منظور کرلئے ہیں تورات کو ۸؍بجے کے بعد بھی کوئی تحریری بیان کیوں نہیں دیا گیا؟ اور نہ ہی صحافیو ں کوبتایا گیا۔ اس لئے ہڑتال جاری ہے ۔
 جگ نرائن گپتا نے کہاکہ ’’ ہم لوگوں نے بھی دیگر مظاہرین اور خاص طورپر آزاد میدان میں دھرنا دینے والے رگھوناتھ کھجورکر اور ان کی اہلیہ سے رابطہ قائم کیا لیکن انہوں نے اپنا فون بند کر لیا۔  ایسے میں سوال یہ ہےکہ تحریری یقین دہانی نہ ہونے کے باوجود ہڑتال ختم کرنے سے ملازمین کا نقصان ہوسکتا ہے اورا ن کے ساتھ ایک دفعہ پھر دھوکا ہوسکتا ہے۔ اسلئے تحریری یقین دہانی ضروری ہے تاکہ تمام شبہات دور ہوجائیں ۔‘‘
بیسٹ کی جانب سے مسافروں کیلئے کیا نظم کیا گیا 
(۱) منگل کو۶۹۳؍پرائیویٹ ایجنسیو ںکی بسیں بیسٹ کے ڈرائیوروں نے چلائیں(۲)ایم ایس آر ٹی سی کی ۲۱۰؍ بسیں چلائی گئیں(۳)ایس ٹی کے  ۳۵؍ڈرائیوروں نے بیسٹ کی بسیں چلائیں (۴) ۱۰۰؍سےزائد اسکول کی بسیں مسافروں کے  لئے چلائی گئیں (۵)پرائیویٹ ایجنسیوں کی  ۳۰۵؍ سے زائد بسیں سڑکوں سے غائب رہیں (۶) ایجنسیوں کے مالکان کو فوری طورپربات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکالنے کا حکم دیا گیا ۔

BEST Bus Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK