Inquilab Logo

کانگریس کی ’آئین بچاؤ تحریک‘ کا آغاز،ملک گیر سطح پراحتجاج کا منصوبہ

Updated: March 28, 2023, 10:17 AM IST | New Delhi

راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رُکنیت کیلئے نااہل قرار دیئے جانے کے خلاف یوتھ کانگریس کا دہلی میں جنتر منتر پر مظاہرہ، ملک کی بیشتر اسمبلیوں میں کانگریس ایم ایل ایز احتجاجاً سیاہ کپڑے پہن کر پہنچے

In Madhya Pradesh, Congress supporters can be seen protesting with facelocks as a sign of silence.
مدھیہ پردیش میں کانگریس حامیوں کو زباں بندی کی علامت کے طور منہ پر تالا لگا کر احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے

راہل گاندھی کو لوک سبھاکی رکنیت کیلئے نااہل قرار  دیئے جانے کے خلاف کانگریس نے پیر کو ملک گیر احتجاج کا آغاز کیا ہے۔اس کے تحت اس نے گاؤں اور محلوں سے لے کر پارلیمنٹ تک مظاہرہ کیا اور بی جے پی کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ وہ اس کی دھمکیوں سے خوف زدہ نہیں ہے۔ اس تحریک کو اس نے ’آئین بچاؤ‘ کا نام دیا ہے۔ کانگریس جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے بتایا کہ اس عنوان کے تحت بلاک، تحصیل اور ضلعی سطح سے لے کر  دہلی تک احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو اڈانی گھوٹالے کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
 دہلی میںیوتھ کانگریس ہی کی طرح ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی کانگریس کارکن سڑکوں پر اُترے اور مودی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ کئی ریاستوں میں اراکین اسمبلی سیاہ کپڑے پہن کر اسمبلی میں آئے اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔اس سلسلے کے تحت بہار، ادیشہ، ہماچل پردیش، گجرات اور تمل ناڈو سمیت مختلف ریاستوں میں کانگریس  کے ایم ایل ایز نے   سیاہ لباس پہن کر مودی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔  
 ہماچل پردیش میںکانگریس مظاہرین سےخطاب کرتے ہوئے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ہندوستان میں سیاہ تاریخ لکھنے کی راہ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نہ صرف جمہوری اقدار کو پامال کررہی ہے بلکہ اپنے سیاسی مخالفین کو سیاسی  منظر سے ہٹانے کی بھی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے راہل گاندھی کی رکنیت کی منسوخی کے فیصلے کو ملک کا سیاہ باب قرار دیا۔  انہوں نےکہا کہ ملک اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ سب سے بڑے جمہوری ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ راہل گاندھی نے مودی حکومت کی  بدعنوانیوں کو بے نقاب کیا تو انہیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی اور اب لوک سبھا کی رکنیت بھی چھین لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کا ایک نظریہ ہے۔ ان کے خاندان نے ملک کیلئے سب سے بڑی قربانی  دی ہے اورستم ظریفی دیکھئے کہ اسی خاندان کے فرد کو لوک سبھا کی رکنیت سے  خارج کر دیا گیا ہے لیکن ہم بی جے پی کو بتا دینا چاہتےہیں کہ کہ گاندھی ڈرنے والے نہیں ہیں، گاندھی کانگریس پارٹی کا نشان ہیں۔
 تمل ناڈو اسمبلی میں ریاست کی حکمراں  جماعت’ڈی ایم کے‘ کے اراکین  بھی کانگریس کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے کالی شرٹ پہن کر اسمبلی میں پہنچے اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔اسی طرح تمل ناڈو اسمبلی میں وقفہ سوالات کیلئے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، سیاہ کپڑوں میں ملبوس کانگریس کے اراکین  ایوان کے ویل میں آگئے اور وزیر اعظم مودی کے خلاف نعرے لگانے لگے۔بہار اسمبلی میں بھی خاصا ہنگامہ ہوا۔ کارروائی کا آغا ز ہوتے ہی کانگریس اور بی جےپی کے اراکین آمنے سامنے آگئے۔اس دوران ریاست کے عظیم اتحاد کے لیڈروں نے سیاہ پٹیاں باندھ کر راہل گاندھی کی حمایت کی اور ان کے ایم ایل ایز سیاہ پٹی باندھ کر ایوان کے اندر پہنچے۔ اس میں خاص بات یہ تھی کہ جے ڈی یو نے پچھلی بار اپوزیشن کے احتجاج سے خود کو الگ کر لیا تھا لیکن  پیر کو وہ بھی  ساتھ میں نظر آئی۔خیال رہے کہ ایک دن قبل کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف ستیہ گرہ بھی کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK