Inquilab Logo Happiest Places to Work

قریش برادری کی ہڑتال کا اثر ممبئی پر پڑنے لگا!

Updated: July 26, 2025, 8:33 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

جانوروں کے دام میں۲۰؍ فیصد اضافہ ۔ تاجروں نے خسارہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ان حالات میں گوشت کی قیمت میںاضافہ ناگزیر ہوگا جس سےعام شہریوں پربوجھ پڑیگا

The price of animals has increased in Deonar due to the ongoing strike in many places in the state. (File photo)
ریاست میں کئی جگہوں پر جاری ہڑتال کی وجہ سے دیونار میں جانوروں کی قیمت بڑھ گئی ہے۔(فائل فوٹو)

گئو رکشکوں کی غنڈہ گردی ،جانوروں کی پکڑ دھکڑ اور تاجروں سے مارپیٹ کئے جانے سے پریشان قریش برادری کی ریاست کے الگ الگ حصوں میں جاری ہڑتال کا اثر ممبئی پر پڑنے لگا ہے اور جانوروں کے دستیاب ہونے میںمشکل آرہی ہے۔اسی کا نتیجہ ہے کہ جانوروں کی قلت کے سبب دام میں ۲۰؍ فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔اس لئے ممبئی کے تاجر بھی فکرمند ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو زیادہ وقت تک نقصان برداشت کرنا ممکن نہیں ہوگا ، مجبورا ًگوشت کے دام میں اضافہ ناگزیر ہوگا اور اس سے صارفین متاثر ہوں گے۔
مسائل تاجروں کی زبانی 
 ممبئی سبربن بیف ڈیلرس اسوسی ایشن کے صدر محمدعلی قریشی نے نمائندۂ انقلاب کے استفسار پر بتایاکہ’’ اب تک ہڑتال میںشامل نہ ہونے کےباوجود ممبئی کے تاجروں پربھی ریاست کے الگ الگ حصوں میں جاری ہڑتال کا اثر پڑنے لگا ہے۔ جانوروں کے دام  ۲۰؍فیصد بڑھ گئے ہیں اور جانورملنے میںبھی دشواری آرہی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ ترمنڈیاں بند ہوگئی ہیں،جو چالو ہیں وہاںجانور کم ہیں، اس لئے پریشانی ہورہی ہے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ مہنگے جانور خریدنے کامطلب صاف ہے کہ کوئی بھی تاجردو پیسے کمانےکے لئے تجارت کرتا ہے ،وہ اپنی جیب سے نہیں دے گا اورنہ ہی زیادہ خسارہ برداشت کرسکے گا ۔ اس لئے یہ اندیشہ ہےکہ اگر ہڑتال جلد ختم نہ ہوئی تو تاجروں پرپڑنےوالے بوجھ کے سبب ممبئی کےتاجروں کو گوشت کے دام میں اضافہ کرنا ہی ہوگا اوراس کی وجہ سے عام شہریوں پر بوجھ پڑےگا ۔‘‘
 محمدعلی قریشی کےمطابق ’’ ان حالات کے باوجود ہم سب کی کوشش یہی ہے کہ یہ نوبت نہ آئے مگر جس طرح روزانہ ہڑتال میں شدت آتی جارہی ہے اس سے حالات خراب ہورہے ہیں۔ ممبئی سلاٹر ہاؤس میں جمعہ ، سنیچر اور اتوار کو۴۰۰؍ کی تعداد کےحساب سے بڑے جانور ذبح کئے جاتے ہیں جبکہ دیگر ۴؍دن یہ تعداد ڈھائی سو سے تین سوکے درمیان ہوتی ہے۔مطلب ہفتے میںتقریباً ۲۴۰۰؍ بڑے جانور درکار ہوتے ہیں ، یہ تعدادا ایکسپور ٹ سے ہٹ کرہے ۔ اس لئے سبھی تاجرمتفکر ہیںکہ آگے کیا ہوگا ؟‘‘
 قریش ویلفیئر اسوسی ایشن کے ذمہ دار آصف قریشی نے بتایاکہ’’ جانوروں کی قیمت میںاور اضافہ ہوگا اوراس کا اثر جتنے بھی اس کاروبار سے جڑےہوئے ہیں اور صارفین ہیں، سبھی پرہوگا ۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی بتایا کہ ’’ اب تک وڈگاؤں، ستارا اورکراڈ میںلگنے والے جانوروں کے بازارسے زیادہ مال آتاہے اب وڈگاؤں کا بازار بھی جمعہ سے بند ہوگیا ہے،اس لئے مزید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اس لئے جیسے جیسے ہڑتال کاوقت بڑھتا جائے گا، ممبئی کے لئےبھی مسئلہ سنگین ہوتا جائے گا ۔‘‘
خود بخود ہڑتال ہوجائے گی
 آل انڈیا جمعیۃ القریش کے سکریٹری گلزارقریشی نے کہاکہ ’’ کولہاپور مارکیٹ بھی بند ہوگیا ہے ۔ جانوروں کی قلت سے نمٹنے کےلئے اب طویلوں سےمال خریدنا پڑے گا ۔اس کے باوجود کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ کب تک یہ سلسلہ چل سکے گا ۔ یہی وجہ ہے کہ جانور مہنگے ہوگئے ہیں اوراب روز بروز مزیدمہنگے ہوںگے اور اس کااثر عام صارف پرہوگا۔ ‘‘
 انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ممبئی کے تاجر تو ہڑتال میںاب تک شامل نہیںہوئے ہیں اور نہ ہی مالیگاؤں اور دیگر اضلاع سے تاجر صلاح ومشورے کے لئے ممبئی پہنچے ہیں مگر جو صورتحال ہے اس میں جانوروں کی قلت کے سبب یہ اندیشہ ہے کہ ممبئی میںخود بخود ہڑتال ہوجائے گی کیونکہ جب جانور نہیںآئیں گے توذبیحہ کس کاہوگا اورتاجر کیا فروخت کریں گے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK