Inquilab Logo

سپریم کورٹ کا ۲؍ ہزار روپے کے نوٹ پر فوری سماعت سے انکار

Updated: June 02, 2023, 7:32 AM IST | New Delhi

بغیر کسی شناختی ثبوت کے نوٹ تبدیل کرنے کی اجازت نہ دینے سے متعلق عرضی کو عدالت نے غیر ضروری بتایا

Supreme Court
سپریم کورٹ

: سپریم کورٹ نے بغیر کسی درست شناختی ثبوت کے۲؍ ہزارکے نوٹ تبدیل کرنے کی اجازت نہ دینے سےمتعلق دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر جلد سماعت کرنے سے جمعرات کو انکار کر دیا۔عدالت کی تعطیلاتی بنچ نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں ہے جس کی فوری سماعت کرنی پڑے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اورجسٹس کے وی وشواناتھن کی تعطیلاتی بنچ نے ایڈوکیٹ اشوینی کمار اپادھیائے کی طرف سے دائر  کردہ اپیل پر جلد سماعت کیلئے فہرست دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار گرمیوں کی تعطیلات کے بعد چیف جسٹس کے سامنے اس معاملے کا ذکر کر سکتے ہیں۔ایڈوکیٹ اشوینی کمار اپادھیائے نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بدھ کو ہی عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔ انہوں نے `خصوصی تذکرہ کے دوران یہ معاملہ اٹھایا تھا۔
  اپادھیائے کی جانب سے دائر اپیل میں کہا گیا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کا۲۹؍ مئی۲۰۲۳ء کا فیصلہ درست نہیں ہے۔    عرضی گزار کا استدلال ہے کہ۱۹؍ اور۲۰؍ مئی کو جاری کردہ آر بی آئی کے نوٹیفکیشن نے غیر قانونی رقم کو قانونی بنانے کا موقع فراہم کیا ہے۔اس لیے یہ واضح طور پر من مانی، غیر معقول اور مساوات کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔  ہائی کورٹ نے پیر کے روز اپادھیائے کی مفاد عامہ کی عرضی( پی آئی ایل) کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ یہ نوٹوں کی واپسی سے متعلق خالصتاً ایک پالیسی فیصلہ ہے جسے ٹیڑھا یا من مانا نہیں کہا جا سکتا یا یہ کہ اس نے سیاہ دھن ، منی لانڈرنگ ، منافع خوری یا بدعنوانی کو فروغ دیا ہے۔
 ایڈوکیٹ اپادھیائے نے عدالت عظمیٰ میں داخل کی گئی اپنی خصوصی اجازت کی درخواست میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ یہ ماننے میں ناکام رہی کہ آر بی آئی نے نوٹیفکیشن میں قبول کیا کہ زیر گردش۲؍ ہزار کے نوٹوں کی کل قیمت ۶ء۷۳؍ لاکھ کروڑ روپے سے کم ہو کر۳ء۶۲؍ لاکھ کروڑ روپے رہ گئی ہے۔   انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ۳ء۱۱؍ لاکھ کروڑ روپے لوگوں کے لاکر میں پہنچ چکے ہیں اور باقی جمع خوری کردی گئی ہے۔درخواست گزار وکیل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نوٹیفکیشن بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ، بے نامی لین دین ایکٹ، منی لانڈرنگ ایکٹ، محتسب ایکٹ، سی وی سی ایکٹ، مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ اور بلیک منی ایکٹ کے مقصد اور مقاصد کے خلاف ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK