سپریم کورٹ نے ۲؍ہزار روپے کے نوٹوں کو بغیر کسی شناختی ثبوت کے بدلنے کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کی اجازت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پرجمعہ کودوبارہ سماعت کرنے سے انکار کردیا تھا
Updated: June 10, 2023, 12:47 PM IST | New Delhi
سپریم کورٹ نے ۲؍ہزار روپے کے نوٹوں کو بغیر کسی شناختی ثبوت کے بدلنے کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کی اجازت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پرجمعہ کودوبارہ سماعت کرنے سے انکار کردیا تھا
سپریم کورٹ نے ۲؍ہزار روپے کے نوٹوں کو بغیر کسی شناختی ثبوت کے بدلنے کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کی اجازت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پرجمعہ کودوبارہ سماعت کرنے سے انکار کردیاتھا۔اس ضمن میں جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس راجیش بندل کی بنچ نے وکیل اشونی کمار اپادھیائے کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ’’ اس معاملے میں جلدبازی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یکم جون کو عدالت کے ذریعےدی گئی ہدایات پر عمل کیا جائے جس میں گرمیوں کی تعطیلات کے بعد سماعت کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔واضح ہو کہ اس سے پہلے جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے اپادھیائے کی طرف سے دائر کردہ اپیل پرسماعت کے تعلق سے کہا تھا کہ ’’ درخواست گزار گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد چیف جسٹس کے سامنے اس معاملے کا ذکر کرسکتے ہیں۔‘‘ ایڈوکیٹ اپادھیائے نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ۲۴؍ مئی کو سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی تھی جس میں انہوںنے اس بات کو واضح کیا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کا ۲۹؍مئی ۲۰۲۳ء کا فیصلہ درست نہیں ہے۔