Inquilab Logo

دیونار مذبح کی تجدید کاری کا کروڑوں کا ٹینڈر منسوخ

Updated: July 20, 2022, 12:50 AM IST | Mumbai

۴۰۲؍ کروڑ روپے کے اخراجات سے اسے عالمی سطح کا بنانے اور فوڈ پروسیسنگ پلانٹ جیسی متعدد نئی سہولیات سے آراستہ کرنے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

Gate of Deonar Slaughterhouse in Govindi. (File Photo)
گوونڈی میں واقع دیونار سلاٹر ہاؤس کا گیٹ ۔(فائل فوٹو)

 امسال عیدالاضحی کے موقع پر دیونار میں واقع ملک کے سب سے بڑے مذبح  پر انتہائی بدنظمی کے سبب مسلمانوں کو قربانی میں شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب عوام کے لئے مزید بُری خبر یہ ہے کہ بی ایم سی نے ۴۰۰؍ کروڑ  روپے سے زائد مالیت کے اخراجات سے اسے عالمی سطح کا بنانے کا ٹینڈر حال ہی میں منسوخ کردیا ہے۔ 
 دیونار کی تجدید کاری کے ساتھ اس میں فوڈ پروسیسنگ پلانٹ، ذبیحہ کے لئے علیٰحدہ یونٹ، گوشت رکھنے کے لئے جدید قسم کے فریزر اور ریفریجریٹر، ڈھلان والے ایسے پلیٹ فارم جن سے گوشت وغیرہ آسانی سے گاڑیوں میں رکھے اور اتارے جاسکیں، فضلات کے تصفیہ کی سہولتیں، سولار سے بجلی پیدا کرنے کے لئے چھتوں پر سولار پینل لگانا اور بارش کا پانی جمع کرنے کے لئے ’رین ہارویسٹنگ سسٹم کی تعمیر شامل تھی۔
 البتہ مہاراشٹر میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی مشترکہ ’مہاوکاس اگھاڑی‘ (ایم وی اے) حکومت کے زوال کی صورت حال پیدا ہونے کے بعد سے بی ایم سی نے اب تک ایک ہزار ۴۶۶؍ کروڑ روپے مالیت کے ۵؍ ٹینڈر منسوخ کئے ہیں۔
 یہ اس سال کا پانچواں ٹینڈر ہے جسے شہری انتظامیہ کے کمشنر اقبال سنگھ چہل نے منسوخ کیا ہے۔ واضح رہے کہ دیونار مذبح کی تجدید کاری کے لئے ۴۰۲؍کروڑ روپے کا عالمی ٹینڈر جاری کیا گیا تھا جو اب منسوخ ہوچکا ہے۔تقریباً ۵۴؍ سال پرانے دیونار مذبح کی تجدید کاری کا ٹینڈر اس سال مارچ مہینے میں جاری کیا گیا تھا جسے گزشتہ ہفتے منسوخ کردیا گیا ۔
 ان پانچوں ٹینڈروں کے متعلق بھارتیہ جنتاپارٹی کا الزام تھا کہ ان کی تعمیر پر آنے والے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، ان میں بی ایم سی کے افسرا ن کی ملی بھگت رہی اور دھاندلی کرکے ٹینڈر کی شرائط ایسی رکھی گئی تھیں کہ ٹینڈر مخصوصی کمپنیوں کو دیا جا سکے۔ دیونار مذبح کے متعلق  یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ اس کی تجدید کاری کا فیصلہ کرتے وقت ممبئی میں سلاٹر ہائوس کی ضرورت کو  مدنظر نہیں رکھا گیاتھا۔ بی جے پی کے لیڈر ونود مشرا نے دیونار مذبح کی تجدید کاری کے ٹینڈر پر سوال اٹھاتے ہوئے اپریل میں بی ایم سی کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹینڈر میں کہا گیا ہے کہ تجدید کاری کے بعد یہاں یومیہ ۲۵؍ہزار جانور ذبح کئے جائیں گے جبکہ ممبئی میں روزانہ محض ۵۰۰؍ سے ۶۰۰؍ جانوروں سے ضرورت پوری ہوجاتی ہے۔
 اس ٹینڈر کو منسوخ کرنے کے متعلق بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل نے بیان دیا ہے کہ اس ٹینڈر میں بنیادی طور پر کچھ غلطیاں ہوگئی تھیں جن کی بنیاد پر اس مکمل ٹینڈر کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس غلطی کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ٹینڈر میں ایک شرط رکھی گئی ہے کہ جو کمپنی مذبح  کی تجدید کاری کرے گی وہی کمپنی آئندہ ۱۵؍ برسوں تک اس میں کام کاج کی دیکھ ریکھ کی بھی ذمہ دار ہوگی۔ چہل کے مطابق جہاں تک تعمیرات کا سوال ہے تو اس میں سِوِل اور الیکٹریکل کام ہوگا جبکہ اس کی دیکھ ریکھ اور اسے چلانے کے لئے مختلف مہارت اور تجربہ کی ضرورت ہے جو تعمیراتی کام کرنے والی کمپنی کے پاس ہونا مشکل ہے اس لئے اس ٹینڈر کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس تعلق سے تکنیکی زاویوں پر غور و خوض اورنظر ثانی کے بعد نیا ٹینڈر جاری کیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ ۲۰۱۶ء میں سابق میونسپل کمشنر اجوائے مہتا نے پہلی مرتبہ دیونار مذبح کی تجدید کاری کا منصوبہ پیش کیا تھا جس میں ایک معلوماتی مرکز قائم کرنے کی پیشکش بھی شامل تھی تاکہ یہاں مختلف نسلوں کے جانوروں کے متعلق معلومات فراہم کی جاسکے۔

deonar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK