Inquilab Logo

عوام کے صبر کا امتحان،سلنڈر کے دام میں پھر اضافہ

Updated: March 02, 2023, 10:45 AM IST | new Delhi

گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت ۵۰؍ روپے بڑھادی گئی جبکہ کمرشیل سلنڈر ۳۵۰؍ روپے مہنگاکردیا گیا ،کانگریس برہم ، عوام کے صبر کا امتحان نہ لینے کا انتباہ

Congress members protesting with gas cylinders outside the MP assembly. (Photo: PTI)
ایم پی کی اسمبلی کے باہر کانگریس اراکین گیس سلنڈر لے کر احتجاج کرتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

مہنگائی کے بوجھ تلے  دبتے جارہے عوام کے صبر کا مرکزکی مودی حکومت نے ایک اور امتحان لیا ہے۔سرکار نے عوام کا گھریلو بجٹ بگاڑتے ہوئےرسوئی گیس سلنڈر کے دام میں ایک مرتبہ پھر ۵۰؍ روپے کا اضافہ کردیا جبکہ کمرشیل گیس سلنڈر پر یکمشت ۳۵۰؍ روپے بڑھادئیے ہیں۔ یہ اضافہ یکم مارچ سے نافذ کردیا گیا ہے۔ اب ۱۴؍ کلووالا گھریلو سلنڈر ایک ہزار ۵۳؍ روپے کے بجائے ۱۱۰۳؍ روپے کا ہو جائے گا جبکہ ۱۹؍ کلوگرام کا کمرشیل سلنڈر۱۷۶۹؍ روپے کے بجائے اب ۲؍ ہزار ۱۱۹؍ روپے میں دستیاب ہو گا۔ ہر چند کہ اس مرتبہ گیس سلنڈر کی قیمت میں ۸؍ ماہ بعد اضافہ کیا گیا ہے لیکن دونوں سلنڈروں کے دام میں اضافہ سے نہ صرف گھریلو بجٹ بگڑے گا بلکہ ہوٹلوں ، چائے خانوں اور دیگر کمرشیل اداروں کا بجٹ بھی بری طرح سے متاثر ہو گا اور وہ اس کا بوجھ عوام پر ہی ڈالیں گے۔ 
 سلنڈر کے دام بڑھائے جانے پر کانگریس پارٹی نے فوری طور پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور مودی حکومت کو انتباہ دیا کہ کہ وہ عوام کے صبر کا امتحان نہ لے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے  ٹویٹ کیا کہ ’’گھریلو رسوئی گیس سلنڈر کے دام مزید ۵۰؍ روپے بڑھا دئیے گئے جبکہ کمرشیل گیس   سلنڈر ۳۵۰؍روپے مہنگا ہوگیا۔ عوام پوچھ رہے ہیں اب کیسے بنیں گے ہولی کے پکوان، کب تک جاری رہیں گے لوٹ کے یہ فرمان؟ مودی سرکار کی نافذ کی گئی کمر توڑ مہنگائی کے تلے پس رہا ہے ملک کا ہر انسان!‘‘ کھرگے نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں یہ مطالبہ کیا کہ کانگر یس کی حکومت میں  گیس سلنڈر کی قیمت ۵۰۰ ؍روپے تھی لہٰذا اس اضافہ شدہ قیمت کو واپس لیا جائے اور اسے پانچ سور وپے تک واپس لایا جائے۔  
  اس معاملے میں کانگریس پارٹی کے ترجمان پروفیسر گورو ولبھ نے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکز کو سخت سست کہا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’متر کا ل میں مودی حکومت بے رحم ہوگئی ہے۔ اپنے دوستوں کو پیار دے رہی ہے اور عوام پر مہنگائی کی مار مار رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سلنڈر کی قیمت میں اضافہ ہولی کے سات دن پہلے کا تحفہ ہے۔ مودی نہیںچاہتے کہ ہولی کے تہوار میں گھر میں کچھ بنالیں یا باہر سے جاکر خرید لیں۔ گھر میں بنائیں تو  ۵۰؍ روپے بڑھ گئے ہیں اور اگر باہر سے لائیں تو کمرشیل سلنڈر پر  ۳۵۰؍ روپے بڑھ گئے ہیں۔  اس کے بعد گورو ولبھ نے  دیگر چیزوں کے دام میں اضافہ کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ گزشتہ ایک سال میں آٹے کے دام ۴۰؍ فیصد بڑھ گئے ہیں۔جنوری سے اب تک مسالوں کے دام ۲۱؍ فیصد بڑھے ہیں اور سبزیاں تو پہلے ہی عام آدمی کی  تھالی سے باہر ہو گئی ہیں۔
  پروفیسر ولبھ کے مطابق مودی حکومت نے تعلیم کے  لئے لون پر سود بڑھا دیا ہے۔  جی ڈی پی کے جو اعداد و شمار آئے ہیں وہ بھی ظاہر کررہے ہیں کہ یہ سرکار ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کرنے پر تلی ہوئی ہے۔  پروفیسر گورو ولبھ نے پارٹی صدر کھرگے کا مطالبہ دہرایا  اور کہا کہ رسوئی گیس کا سلنڈر ۲۰۱۴ ءمیں ۵۰۰؍ روپے تھا جو آج گیارہ سو  روپے کے پارپہنچ گیا ہے۔  انہوں نے مرکزی حکومت کے ہی اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ۲۰۰۴ء سے ۲۰۱۴ء کے درمیان  ایل پی  جی سلنڈر پر سبسیڈی ۲؍ لاکھ  ۱۴؍ ہزار کروڑروپے تھی اور یہ مرکز نے اداکی تھی تاکہ سلنڈر کے دام کنٹرول میں رہیں۔باقی صفحہ ۵؍ پر 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK