Inquilab Logo

اُدے پور سانحہ قطعی غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت

Updated: June 30, 2022, 9:51 AM IST | Jaipur

مسلم پرسنل لاء بورڈ ، جمعیۃ علماء، جماعت اسلامی ، جمعیت اہل حدیث، درگاہ اجمیر شریف ، راجستھان کے مفتی اعظم ،شاہی امام سید بخاری اور دیگر نے قتل کی شدید مذمت کی

The situation is tense after the killings in Adepur and a curfew has been imposed here. (Photo: PTI)
ادے پورمیں ہونے والے قتل کے بعد حالات کشیدہ ہیں اور یہاں کرفیو بھی نافذ کردیا گیا ہے۔ (تصویر: پی ٹی آئی )

  ادے پور میں گزشتہ روز نپور شرما کے حامی درزی کے بہیمانہ قتل سے  پورا ملک ششدر رہ گیا ہے اور اس کی شدید مذمت کر رہا ہے۔ ملک کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے مسلم تنظیموں اور علماء نے بھی  فوری طور پر اس بہیمانہ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کیلئے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا ہے۔
 مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے اس غیرانسانی واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ۔ بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ’’ بدزبانوں کی گستاخی کی وجہ سے مسلم قوم کو جو تکلیف پہنچی ہے وہ اپنی جگہ لیکن راجستھان کے ادے پور میں جو کچھ کیا گیا وہ سخت ناقابل قبول اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ اسلام امن و بھائی چارہ کا مذہب ہے اور یہ حرکت قطعی غیر اسلامی ہے۔ اسے کسی بھی طرح سے جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ اسلام میں انسانی جان کو مقدم رکھا گیا ہے اور بلاوجہ کسی کی جان لینا پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔ ہم حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خاطیوں کو قرار واقعی سزا دلوائے اور ریاست و ملک میں امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھے۔‘‘
 راجستھان کے چیف قاضی خالد عثمانی نے کہا کہ ادے پور میں ایک عام آدمی کا قتل بڑا ہی شرمناک  اور افسوسناک  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف داڑھی رکھنے اور ٹوپی پہننے سے ہی کوئی مسلمان نہیں ہوجاتا ویسے عمل کرنے پڑتے ہیں۔ اسلام میں قتل اور تشدد کوئی جگہ نہیں ہے۔
   مفتی اعظم راجستھان مولانا شیر محمد نے کہا کہ الله تعالیٰ کو تشدد پسند نہیں ہے۔اسلام میں تشدد کے  لئےکوئی جگہ نہیں ہے۔اسلام تو کہتا ہے کہ زمین پر خون خرابا مت کرو۔ ادے پور میں انسانیت سوز حرکت ہوئی ہے۔
 درگاہ اجمیر شریف کے دیوان سید زین العابدین نے کہا کہ اس طرح کی حرکت کرنے والے لوگ اسلام کی بدنامی کر رہے ہیں، اس سے مذہب کی بدنامی ہوتی ہے اور ملک کی بھی بدنامی ہوتی ہے۔ کوئی بھی مذہب انسانیت کے خلاف تشدد کو ہوا نہیں دیتا۔ ہم اپنے ملک کو ’طالبانی‘ روایات کے رنگ میں نہیں رنگنے دیں گے۔  
 جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا  ارشد  مدنی نے ادے پورقتل  اور اس کے بعد  ویڈیو بنا کر  اسےجائز ٹھہرانے کو انسانیت کے نام پر بدنما داغ اور مذہب اسلام کو بدنام کرنے والا عمل قرار دیا ۔ انہوں نے خاطیوں کیخلاف سخت سے سخت سزا کا مطالبہ بھی کیا۔مولانا ارشدمدنی نے کہا کہ جس طرح ہم جگہ جگہ مآب لنچنگ کے مخالف تھے اسی طرح ہم اس غیر انسانی حرکت کو بھی امن وامان کے لئے انتہائی خطرناک محسوس کرتے ہیں۔یہ ملک  کے قانون اورہمارے مذہب کے خلاف ہے،ہم ہرشخص کے لئے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے ہمیشہ سے سخت مخالف ہیں، ادے پور کا واقعہ انتہائی افسوسناک، غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت ہے۔
  مولانا محمود مدنی کی جانب سے بھی پریس ریلیز جاری کرکے اس انسانیت سوز حرکت کی سخت مذمت کی گئی ۔   بدزبان لیڈروں کی گستاخی کی وجہ سے جو کچھ ہوا  بہت براہوا لیکن ملک میں امن وامان اور فرقہ وارانہ خیرسگالی کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس پر صبروتحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
 مرکزی جمعیت اہل حدیث  کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے ادے پور قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی  اور اسے انتہائی افسوسناک اوربدبختانہ عمل قراردیا۔ انہوںنے کہاکہ یہ واقعہ جس تناظرمیں بھی انجام دیاگیاہو انسانیت کے خلاف ہے۔خواجہ عبداللطیف شاہ نجمی سلیمانی چشتی درگاہ کے ناظم اعلیٰ پیر قاری محمد ابوالحسن مینائی چشتی نے کہا کہ ادے پور قتل بہت افسوسناک ہے۔ اس کی جتنی  مذمت کی جائےکم ہے۔
 جماعت اسلامی ہند نے ایک پریس ریلیز کے ذریعہ ادے پور واردات کی  مذمت کی۔ میڈیا کے لئے جاری بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہاکہ ’’ہم ادے پور کے کنہیا لال کے وحشیانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ اسلام میں اس طرح کے تشدد  کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ اس کے قتل کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چا ہئے۔ حکومت شرپسندوں کو اس واقعہ کا فائدہ اٹھاکر سماج میں بدامنی پھیلانے سے روکے   ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK