Inquilab Logo

اقوام متحدہ نے حجاب پر پابندی کی مخالفت کی

Updated: August 05, 2022, 11:32 AM IST | Agency | New York/Paris

ایک خاتون کو حجاب کی وجہ سےتعلیمی کورس مکمل کرنے سےروک دیاگیا تھا، اس پر عالمی ادارے کی ایک کمیٹی نے اپنا فیصلہ سنایا جس کےمطابق خاتون کو حجاب پہننے سے روکنے کے عمل کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا گیا

A scene from the protest against the hijab ban in Paris.Picture:INN
پیرس میں حجاب پر پابندی کیخلا ف احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر:آئی این این

اقوام متحدہ نے فرانس میں حجاب پر پابندی کی مخالفت کی اور  اسے بین الاقوا می انسانی حقو ق کے معاہدے کی خلاف ورزی قرا ردیا  ۔ واضح رہےکہ یورپ میںفرانس ایک ایساملک ہے جہاں بڑی تعداد میںمسلمان آبادہیں۔ یہاں وقفے سے وقفے حجاب  پر بحثیں ہوتی ر ہتی ہیں۔ گزشتہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں کئی  جماعتوں  نے اسے موضوع بحث بنا یا ۔  اسی طرح   فرانس کے دونوں ایوان میں مذہبی علامات والے لباس پر پابندی کا بل پیش کیا گیا ، حالانکہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اس متنازع  بل کیخلاف مظاہرے بھی کئے  گئے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق  بدھ کو اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فرانس نے ایک خاتون پرحجاب پہننے پرپابندی عائد کرکے بین الاقوامی حقوق کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔فرانس میں اس خاتون کو ہیڈ اسکارف پہننے  کی  وجہ سے ایک تربیتی کورس  سے نکا ل دیا گیا تھااور اس  اسکول میں داخلے پرپابندی عائد کردی گئی تھی۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے کہا کہ اس اقدام سے شہری اورسیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور فرانسیسی اسکول نے ایک طرح سے اس معاہدے کو توڑ دیا ہے۔ کمیٹی نے یہ فیصلہ۲۰۱۶ء میں ایک فرانسیسی شہری کی دائرکردہ شکایت پرسنایا ہے، حالانکہ اس خاتون کا وکیل  اپنا  نام شائع نہیں کروانا چاہتا۔یہ خاتون۱۹۷۷ء میں پیدا ہوئی تھیں اور وہ۲۰۱۰ء میں بالغوں کیلئے ایک پیشہ وارانہ تربیتی کورس میں شریک ہونا چاہتی تھیں۔انہوں نے اس کورس کیلئے انٹرویو اور داخلہ کاامتحان پاس کیا تھالیکن پیرس کے جنوب مشرقی مضافات میں واقع لانگیوین والن ہائی اسکول کے ہیڈماسٹر نے عوامی تعلیمی اداروں میں مذہبی علامات پہننے پرپابندی کے قانون کی وجہ سے انہیں عمارت میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکارکردیا تھا۔
 اس پر اقوام متحدہ کی کمیٹی نے کہا کہ خاتون کوہیڈ اسکارف پہننے کی وجہ سے اپنے جاری تعلیمی کورس میں شرکت سے منع کرنامعاہدے کی خلاف ورزی ہے۔اس کے علاوہ یہ ان کے مذہب کی آزادی کے حق پربھی پابندی ہے۔اقوام متحدہ کی کمیٹی نے یہ فیصلہ مارچ میں سنایاتھا لیکن اسے بدھ کو خاتون کے وکیل کوبھیجا گیاہے۔ان کے وکیل نے فرانسیسی خبر رساں اے ایف پی کوبتایا کہ یہ ایک اہم فیصلہ ہے جس سے ظاہرہوتا ہے کہ فرانس کوانسانی حقوق ،خاص طورپرمذہبی اقلیتوں اور بالخصوص مسلم کمیونٹی کے حقوق کے احترام کے معاملے میں کام کرنےکی ضرورت ہے۔  اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ ایک خاص  پس منظر میں سنایا گیا لیکن   فرانس  میں حجاب  پر  تنازعات ہوتےرہے ہیں۔   فرانس کے شدت پسندوں کا ماننا کہ حجاب فرانسیسی تہذیب و ثقافت کیخلاف ہے۔  حجاب یا اس جیسی مذہبی علامات کو استعمال کرنے والا شخص فرانسیسی معاشرے سے الگ تھلگ نظر آتا ہے۔ اسی  کےپیش نظر  حکمراں جماعت کی جانب سے’علاحدگی پسندگی  سے متعلق بل‘  پیش کیا گیا  تھاجس  کے تحت مذہبی علامات  والے لباس  پہننے پر پابندی عائد کرنے کا منصوبہ تھا  جبکہ اس بل میں کھیلوں کے مقابلوں کے دوران کھلاڑیوں کے حجاب ا ور دیگر مذہبی علامات  کے استعمال پر پابندی لگانے کی تجویز  پیش کی گئی تھی۔ یہ بل سینیٹ  سے منظور ہوا تھا لیکن یہ پارلیمنٹ  میں اکثریتی ووٹ حاصل نہیں کرسکا تھا۔
  واضح رہےکہ فرانس  کےسرکاری مقامات اور سرکاری تعلیمی اداروں میں   حجاب یا کسی بھی مذہب کی نمائندگی کرنے والے لبا س پر پابندی  عائدہے۔  شناختی کارڈ میں بھی مذہبی علامات والی تصویر استعمال نہیں کی جاسکتی  ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK