Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ توپھر آپریشن سیندور کو روکا کیوں،کس کا دباؤ تھا؟‘‘

Updated: August 10, 2025, 7:37 AM IST | New Delhi

پاکستان کے ۵؍ جنگی طیاروں کو مار گرانے کے ہندوستانی فضائیہ کے انکشاف پر کانگریس نے مودی سرکار کو کٹہرے میں کھڑا کردیا

Jairam Ramesh and Pawan Kheda have raised a pointed question to the government regarding Operation Sindoor.
جے رام رمیش اور پون کھیڑا نے آپریشن سیندور کے تعلق سے حکومت سے چبھتا ہوا سوال کیا ہے۔

ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل امرپریت سنگھ کے اس انکشاف کے بعد کہ آپریشن سیندور کے دوران  ہندوستانی فوج نے پاکستان کے ۵؍ جنگی طیاروں  کو مار گرایاتھا، کانگریس نے ایک بار پھر مودی سرکار کو کٹہرے میں کھڑا کردیا ہے۔کانگریس نے کہا ہے کہ فضائیہ کے سربراہ کا نیا انکشاف اور بھی چونکا دینے والا ہے اور اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کس کے دباؤ میں وزیراعظم نریندر مودی نے آپریشن سیندور کو روکنے کا فیصلہ کیا؟
 کانگریس کے میڈیا سیل کے انچارج جے رام رمیش نے ایئر چیف مارشل کے انکشاف کے  بعد سوشل میڈیا ایکس پرکئے گئے ایک  پوسٹ میں مودی حکومت کو سوالوں کے گھیرے میں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’سنیچر کو روز  ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کے نئے انکشاف کے بعد، یہ امر سب سے زیادہ چونکا دینے والا ہے کہ وزیر اعظم نے۱۰؍ مئی کی شام  اچانک آپریشن سیندور کو کیوں روک دیا؟ وزیر اعظم پر دباؤ کہاں سے آیا اور انہیں اتنی جلدی کیوں جھکنا پڑا۔‘‘
اپوزیشن کو  سوال کرنے کاپھر موقع مل گیا
  کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے بھی فضائیہ کے سربراہ کے انکشافات کےبعد مودی حکومت سے تلخ سوالات کئے ہیں۔  خبر رساں ایجنسی اے این آئی  سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں  نے کہا کہ ’’اگر جنگ میں  ہم اتنا آگے تھے، تو پھر کس کے دباؤ میں ہمیں  آپریشن  سیندور روکنا پڑا؟جنگ بندی کی اطلاع پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دی تھی۔ وزیراعظم مودی کیوں نہیں کہہ دیتے کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ’’آج فضائیہ کے سربراہ نے جو معلومات دی اس کے بعد یہ سوال مزید اہم ہوگیا ہے۔‘‘   انہوں  نے سوال کیا کہ اگر دباؤ تھا توا س دباؤ کا ہندوستان کو کیا فائدہ پہنچا۔ کانگریس ترجمان نے براہ راست وزیراعظم کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بہادر فوج اور بزدل وزیراعظم کا معاملہ ہے۔‘‘
  یاد رہےکہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان میں موجود دہشت گردوں  کے ٹھکانوں پر حملوں کا سلسلہ ۷؍ مئی کی آدھی رات کو شروع کیاگیاتھا۔ ہندوستان نے  پاکستان میں دہشت گردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا مگر پاکستانی فوج نے اس کا جواب دیا جس کے بعد   جواب الجواب کا سلسلہ شروع ہوا اور  ۱۰؍ مئی تک جاری رکھے۔ ایسے وقت میں  جبکہ حالات  جنگ جیسے پیدا ہورہے تھے، ۱۰؍ مئی کو اچانک ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ ہندوستان اور پاکستان جنگ بندی پر راضی ہوگئے ہیں۔ حیرت انگیز طور پرکچھ گھنٹوں بعد حکومت ہند نےبھی جنگ بندی کا اعلان کیا مگردعویٰ کیاکہ یہ جنگ بندی کسی تیسرے فریق کی مداخلت سے نہیں ہوئی ہے۔
 اس کے بعد سے ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ دہرا رہے ہیں کہ انہوں نے  تجارت کا حوالہ دے کر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ بندی کروائی ہے۔ سنیچر کو جب فضائیہ کے سربراہ نے آپریشن سیندور میں  ۵؍ پاکستانی طیاروں کو مار گرانے کا انکشاف کیا اس دن بھی ٹرمپ نے  ۳۶؍ ویں مرتبہ  یہ دعویٰ  دہرایا کہ جنگ بندی انہوں نےکروائی ہے۔ مودی حکومت کا موقف ہے کہ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن (ڈی جی ایم او)  اور  ہندوستان  کے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیاتھا جس کے بعد حملے روکے گئے۔  
 مودی کو راہل گاندھی کا چیلنج
   مودی حکومت  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں  پہلگام حملے اور آپریشن سیندور پر ۲؍ دنوں کی بحث کے باوجود اپوزیشن کو مطمئن نہیں کرسکی کہ ایسے وقت میں جبکہ ہندوستانی افواج کو بالادستی حاصل تھی، آپریشن سیندور کو کیوں روک دیاگیا۔  اہم بات یہ ہے کہ  ایک طرف ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ انہوں نے جنگ  رکوائی ہے  وہیں دوسری جانب وزیراعظم مودی جو امریکی صدر کو ’’مائی فرینڈ‘‘ کہتے نہیں تھکتے پر اس معاملے میں خاموشی طاری ہے۔ راہل گاندھی  نے لوک سبھا میںانہیں چیلنج بھی کیا کہ اگر ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں تو وہ پارلیمنٹ میں امریکی صدر کا نام لے کر کہیں کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں تاہم وزیراعظم نے اپنی تقریر میں ٹرمپ کا نام تک نہیں  لیا۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK