دیوالی کے موقع پراپنے آبائی وطن جانے کیلئے ٹرینوں میںمسافروںکی زبر دست بھیڑ ،ٹکٹ کیلئے ۱۲-۱۲؍ گھنٹے تک لمبی قطاریں۔
پٹنہ ریلوےاسٹیشن کے ایک پلیٹ فارم پرصورتحال ایسی ہےکہ مسافرٹرین میں چڑھ سکتے ہیں نہ اتر سکتے ہیں۔ تصویر :پی ٹی آئی
دیوالی اور چھٹھ پوجا کے تہوار کے سیزن سے پہلے، ریلوے اسٹیشن اور بس ٹرمینل پرپاؤس رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ ٹکٹوںکیلئے مارا ماری ہے ا وراور بسوں کے کرایے آسمان چھو رہے ہیں۔صورتحال یہ ہے کہ لوگ اپنے اپنے شہروں کو جانے والی ٹرینیں پکڑنے کے لیے گھنٹوں لمبی لائنوں میں کھڑے ہیں۔ بسوں کے کرائے پانچ گنا بڑھ گئے ہیں۔ ٹکٹوں کی زیادہ قیمتوں کے باوجود، محدود دستیابی کی وجہ سے مسافروں کو طویل انتظار اور افراتفری کا سامنا ہے۔مسافر دہلی سے ممبئی اور سورت سے بھوپال تک کے ریلوے اسٹیشنوں پر۱۲؍ گھنٹے تک لائنوں میں کھڑے رہے۔ صرف سنیچر کو ہی ایک لاکھ ۷۵؍ ہزار مسافر ممبئی کے چھترپتی شیواجی ٹرمینس پر پہنچے۔ وزیر ریلوے نے بتایا کہ ان میں سے۷۵؍ ہزار مسافر ایسے تھے جن کا ریزرویشن نہیںتھا ۔
اس صورتحال میں سینٹرل ریلوے نے مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کمر کس لی ہے۔ لوگوں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ تہوار منانے کی اجازت دینے کیلئے۱۷۰۲؍خصوصی ٹرینوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اقدام سے لاکھوں مسافروں کو راحت ملی ہے۔ دیوالی ہندوستان کا قومی تہوار ہے جسے لوگ اپنے خاندان کے ساتھ ہی منانا چاہتے ہیں خواہ وہ کہیں بھی ہوں۔ وہیں چھٹھ کے عقیدتمند بھی اس موقع پراپنے گھر کا رُخ کرتے ہیں جس سے ریلوے اسٹیشنوں پر تا حد نظر مسافروں کا سیلاب آیا ہوا ہے۔ٹرینو ںمیں اور پلیٹ فارم پر بھی زبر دست بھیڑ ہے۔ ٹکٹوں کیلئے لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ مسافر ۱۲-۱۲؍گھنٹے لائن میں لگ ٹکٹ لے رہے ہیں۔ممبئی ، دہلی اور گجرات کے ریلوے ا سٹیشنوں پر اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ جانے والے مسافروں کی زبردست بھیڑ دیکھی جارہی ہے۔
ملک کی راجدھانی میں نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے لے کر ملک بھر کے دیگر شہروں تک ریلوے اسٹیشنوں پر بھاری بھیڑ دیکھی جارہی ہے۔ سنیچر کی شام گجرات کے سورت میں ادھنا ریلوے اسٹیشن پر بھی ایسی ہی صورتحال دیکھی گئی۔ یہاں ٹرین پکڑ کر اپنے شہر جانے کیلئے مسافروں کی لمبی لائن تھی ۔ یہ مسافر اتوار کو روانہ ہونے والی مختلف ہفتہ وار اور خصوصی ٹرینوں میں سفر کرنے کیلئے لائن لگا کر بیٹھے ہوئے تھے ۔ ادھنا ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر۶؍ سے تقریباً ۲؍کلو میٹر دور تک لمبی قطار تھی۔ اسٹیشن احاطے میں احاطے کے باہر لمبایت علاقے میں مسافروں کی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں جن کی تصاویر گھبراہٹ طاری کردینے والی تھیں۔ سورت کے ادھنا ریلوے اسٹیشن کے احاطے اور اسٹیشن کے باہر رات کے اندھیرے میں اور کھلے میدان میں مسافروں کی لائن سنیچر کی رات سے ہی لگ گئی تھی۔ اتوار کی صبح اور دوپہر کو ٹرین میں بیٹھنے کے لئے مزدور مسافر۱۲؍ گھنٹے پہلے ہی لمبی لائن لگا کر دھول مٹی میں بیٹھے ہوئے تھے۔ جن میں بچے، بوڑھے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
ان خبروں کے درمیان ریلوے کے مرکزی وزیر اشوینی ویشنو سنیچر کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھیڑ کو کنٹرول کرنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے پہنچے۔ اس دوران ریلوے کے وزیر نے کہا ’’ رَش والے دن مسافروں کی سہولت کیلئے اسٹیشن پر مسافر سہولت سینٹراور اضافی ٹکٹنگ کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں ۔‘‘تہواروں کے اس مصروف سیزن میں بھیڑ کو سنبھالنے کیلئے۱۲؍ہزار اسپیشل ٹرین سروسیز چلائی گئی ہیں تاکہ مسافروں کو اضافی سہولت فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے اور متعدد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
سینٹرل ریلوے کے سی پی آر او سوپنل نیلا نے کہا کہ یہ ٹرینیں چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس، لوک مانیہ تلک ٹرمینس، پونے، کولہاپور اور ناگپور جیسے بڑے اسٹیشنوں سے شروع کی جارہی ہیں۔۸۰۰؍سے زیادہ ٹرینیں بنیادی طور پر اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے چلائی جائیں گی۔ مزید برآں، ملک کے دیگر حصوں کو جوڑنے والی ٹرینیں بھی اس دوران دستیاب ہوں گی۔اسی طرح ممبئی کے لوک مانیہ تلک ٹرمینس پر بھی مسافروں کی بڑی بھیڑ دیکھی گئی۔ حالانکہ ریلوے نے مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانےکیلئے وسیع انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خاص طور پر جنرل کوچ کے مسافروں کے لیےالگ الگ رکاوٹیں (بیریکیڈڈ ایریاز) بنائے گئے ہیں، جہاں مسافروں کو منظم انداز میں کھڑا کیا گیا ہے تاکہ بھگدڑ کی حالت نہ ہو۔