Inquilab Logo

عام بجٹ میں ممبئی کے۸۰؍ لاکھ ریل مسافروں کو کوئی خاص راحت نہیں

Updated: February 05, 2023, 10:14 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کے۴؍ پلیٹ فارم کی ۲۴؍ڈبوں کی ٹرینوں کیلئےتوسیع کی خاطر ۱۰؍کروڑاوربیلاپور- سی ووڈ-اُرن لائن کیلئے ۲۰؍کروڑ،وکھرولی اوردیوا میںروڈاوور بریج کیلئے ۹؍کروڑمختص

The details of the fund related to railways in the general budget were presented as follows
عام بجٹ میں ریلوںکے تعلق سے فنڈ کی تفصیلات اس طرح پیش کی گئیں(تصویر،انقلاب)

:قومی بجٹ میںریلوےانفرااسٹرکچر کوبہتر بنانے کیلئے ایک لاکھ۴۱؍ہزارکروڑروپےکا فنڈ تومختص کیا گیاہے لیکن ممبئی کے ۸۰؍ لاکھ مسافروںکو کوئی خاص راحت ملتی نظر نہیںآرہی ہے۔مرکزی وزیرریل اشونی ویشنوکی جانب سےفنڈ کی تقسیم سے متعلق صحافیوں کوبتائی گئیں تفصیلات سے اس کا اندازہ ہوتاہے ۔ وزیرریل کی فراہم کردہ تفصیلات کے لحاظ سے اگر صرف ممبئی کوپیش نظر رکھا جائے تو محض سینٹرل ریلوے میں چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کے پلیٹ فارم نمبر ۱۰؍ ۱۱؍ ۱۲؍ اور۱۳؍ کی ۲۴؍ڈبوں کی ٹرینوں کیلئے توسیع کی خاطر۱۰؍کروڑروپے ،بیلاپور سی ووڈ اُرن لائن کیلئے۲۰؍ کروڑ روپے، وکھرولی اوردیوا میںروڈاوور بریج کیلئے ۹؍کروڑ روپےمختص کئےگئےہیں۔یعنی ان۳؍پروجیکٹ کیلئےکل ۴۹؍ کروڑروپے !ممبئیکرانتظار میںتھے کہ بجٹ میںمختص فنڈ کی تقسیم کاری کے وقت ان کا خیال رکھا جائے گا اوران کے مشکل سفر کوآسان بنانے کا خاص طورپرذکر کیا جائے گا۔لیکن حیرت کی بات ہے کہ ایسا نہیںہوا۔ سینٹرل ریلوےمیںتوچند کاموں کاذکر کیا گیاہے،ویسٹرن ریلوے کے تئیں تومکمل خاموشی ہے۔ویسے بھی جو فنڈ مختص کیا گیا ہے وہ ۸۰؍ لاکھ مسافروںکی ضرورت اوران کو بھیڑبھاڑسے نجات دینے کیلئےیہ کوئی بڑی راحت نہیںہے اورنہ ہی اس سے ان کوکوئی خاص راحت مل سکتی ہے۔یہ الگ بات ہےکہ مجموعی بجٹ میں سے ۱۱۰۰؍ کروڑ روپےایم ایم آرڈی اے کے زیرنگرانی ممبئی اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹ( ایم یوٹی پی) کے الگ الگ پروجیکٹس کیلئے مختص کئے گئے ہیںجس سے شہر میںآمدورفت کے ذرائع کو بہتر بنانےمیںضرور مددملے گی۔اس کے ساتھ ہی کلیان کسارا تیسری لائن، جو ۶۸؍ کلومیٹر لمبی ہوگی، کیلئے ۹۰؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ دوسری جانب مہاراشٹر کومجموعی طور پر۱۳۵۳۹؍ کروڑروپے ریلو ے کے الگ الگ پروجیکٹوںکیلئےدیئے گئے ہیں ۔اس سے پوری ریاست میں ریلوے کے کئی پروجیکٹس کومکمل کرنے میں مدد ملے گی اوراس سے ریلوےکانیٹ ورک مہاراشٹر میںاور مضبوط ہوگا جس سے لوگوں کوسہولت ہوگی۔
مضافاتی ریلوے کے مسافروں کےلئے بجٹ میںکچھ نہیںہے 
 ہیومن رائٹس کمیٹی اورریلوے کے مسافروں کے تعلق سے آوازبلند کرنے والےوارث علی شیخ نے کہاکہ ’’ممبئی ملک کی معاشی راجدھانی ہے اورسب سے زیادہ پیسہ ریلوے کو ممبئی سےجاتا ہے ا س کے باوجود مسافر جان جوکھم میںڈال کرسفر کرنےپرمجبور ہیں۔اس لئے ضرورت ہے کہ تمام لوکل ٹرینوںکو۱۵؍ڈبےمیںتبدیل کیا جائےاورلوکل سروسیز بڑھائی جائیں۔لوگ لٹک کرسفر کرتےہیں اور حادثے کا اندیشہ رہتاہے۔ان مسائل کا ریل بجٹ میںدھیان رکھاجاناچاہئے تھا لیکن ممبئی مضافاتی ریلوے کیلئےکچھ نہیںکیا گیا ۔میرے خیال میںاس صورتحال سے ۸۰؍لاکھ مسافرمایوس ہوئے ہیں۔ ‘‘
 سبربن اسٹیشن ریلوے کنسلٹنٹ کمیٹی کےرکن اکبر خان نے کہاکہ ’’حیرت کی بات ہے کہ مضافاتی ریلوے کیلئے بجٹ میںبالکل خاموشی ہے۔حالانکہ لوکل ٹرینوں میںسفر کرنے والے مسافروںکی تعدادملک میںٹرینوں میں سفر کرنےوالے مسافروں کی مجموعی تعداد کا ۸۰؍ فیصد ہے۔ اس  کےباوجوداس سیکشن کونظراندازکیا گیا ہے۔یہ الگ بات ہے کہ ایم یوٹی پی کے لئے بجٹ مختص کیا گیاہے لیکن لوکل ٹرینوں کےمسافروں کاخیال نہ رکھتے ہوئے ان کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے۔‘‘
ریلوے کب مسافروں کی اموات صفر تک لائےگا؟
 ممبئی سبربن ریل اسوسی ایشن کےذمہ دارسمیر زویری نے کہاکہ ’’سب سے اہم مسئلہ ٹرینوںکی زد میںآکر مسافروں کی اموات کا ہے۔ سیکڑوں مسافرہر سال ٹرینوں سے گرکر فوت ہوجاتے ہیں۔آخر ریلوے انتظامیہ ان اموات کوکب صفر تک لائے گا؟ اس کےپاس کوئی منصوبہ نہیں ہے اورنہ ہی بجٹ میںاس اہم مسئلے پرکوئی توجہ دی گئی ہے۔جہاںتک ریل بجٹ کی بات ہے تومہاراشٹر کا خیال رکھاگیاہےلیکن ممبئی کے مضافاتی سیکشن پرصبح وشام انتہائی مشکل بھرا سفر کرنے والےلاکھوں مسافرو ںکوراحت دینے کی ادنیٰ سی کوشش یا منصوبہ بجٹ میںدکھائی نہیں دیتا ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK