Inquilab Logo

’’ہیمنت کرکرے اور آر ایس ایس کے درمیان تنازع تھا‘‘

Updated: May 07, 2024, 8:38 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

کرکرے کی شہادت کے تعلق سے ویڈٹی وار کے بیان پر اٹھے تنازع پر سنجے رائوت نے کہا کہ اُن کی موت پُراسرار حالت میں نہیں ہوئی ،وزیر اعلیٰ کو حسن مشرف سےپوچھنا چاہئے کہ ان کے بھائی نے ایسی باتیں کیوں تحریر کیں۔

Photo of Hemant Karkre during the Mumbai attack They were going to fight the terrorists. Photo: INN
ہیمنت کرکرے کی اس وقت کی تصویر جب وہ ممبئی حملوں کے دوران دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے جارہے تھے۔ تصویر : آئی این این

مہاراشٹر کانگریس کے سینئر لیڈر وجئے ویڈٹی وار کے اس بیان پر کہ’’ ممبئی پر دہشت گردانہ حملوں کے دوران اے ٹی ایس سربراہ ہیمنت کرکرے کی شہادت دہشت گردوں کی گولیوں سے نہیں بلکہ آر ایس ایس کے ایک وفادار پولیس افسر کی بندوق کی گولی سے ہوئی تھی‘‘ پر ایک بڑا تنازع کھڑا ہوگیا ہے ۔  اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ادھو شیوسینا کے لیڈر سنجے رائوت نے پیر کو کہا کہ وہ یہ نہیں مانتے کہ ہیمنت کرکرے کی موت پُراسرار طور پر ہوئی تھی لیکن انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ۲۰۰۸ء بم دھماکوں کے کیس میں سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کی گرفتاری کی وجہ سے آر ایس ایس اور شہید کرکرے کے درمیان تنازع چل رہا تھا۔
سنجئے راؤت نے کیا کہا؟
 صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سنجے رائوت نے کہا کہ جب اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں کی ٹولی ممبئی میں گھسی تو ہیمنت کرکرے ان سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب کچھ لوگ ایسا کہتے ہیں کہ اُن کی موت پراسرار طور پر ہوئی لیکن میں ایسا نہیں مانتا کیونکہ وہاں اشوک کامٹے، سی ایس ٹی پر دیگر پولیس اہلکار اور مرین لائنس پر تُکارام اومبلے جیسے دیگر کئی پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے تھے ۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ مذکورہ بیان ویڈٹی وار نے پہلی مرتبہ نہیں دیا ہے۔ البتہ انہوں نے وضاحت کی کہ ہیمنت کرکرے کے ذریعہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور کرنل پروہت، جو آر ایس ایس کے چہیتے رہے ہیں، کو مالیگائوں بم دھماکہ کیس میں گرفتار کئے جانے سے آر ایس ایس اور کرکرے کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا تھا کیونکہ یہ لوگ اور اس کیس کے دیگر ملزمین شنکر اچاریہ اور رمیش اُپادھیائے بھی شاید آر ایس ایس اور وشو ہندو پریشد سے جڑے ہوئے تھے اور شاید یہی وجہ ہے کہ بار بار یہ بات سامنے آتی رہتی ہے۔ رائوت کے مطابق اُس وقت بہت سے لوگ بشمول آر ایس ایس کے ممبران ان سے آکر ملتے تھے اور مالیگائوں بم دھماکہ کیس ۲۰۰۸ء کے تعلق سے بات کرتے تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں اے ٹی ایس نے سادھو پرگیہ اور کرنل پروہت کو غلط طریقے سے گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سی آئی ایس سی ای بورڈ امتحانات کے رزلٹ جاری، لڑکیاں سرفہرست رہیں

سنجے رائوت نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر کے سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس  ایس ایم مشرف نے ’ہُو کِلڈ کرکرے‘ کتاب لکھی تھی جس کی بنیاد پر ویڈٹی وار نے مذکورہ بیان دیا ہے اور ان کے بھائی حسن مشرف اب (این سی پی اجیت پوار کے توسط سے) بی جے پی سے جڑ گئے ہیں تو وزیر اعلیٰ کو ان سے سوال پوچھنا چاہئے کہ ان کے بھائی نے اپنی کتاب میں ایسی باتیں کیوں لکھی ہیں۔
 واضح رہے کہ ہیمنت کرکرے کے تعلق سے بیان دیتے ہوئے وجئے ویڈٹی وار نے سابق سرکاری وکیل اور ممبئی نارتھ سینٹرل سے بی جے پی کے امیدوار اجول نکم کو نشانہ بنایا تھا کہ نکم نے عدالت میں جھوٹ بول کر اُس وقت کی برسراقتدار کانگریس حکومت کو بدنام کیا تھا۔
وزیراعلیٰ نے ویڈیٹی وار کے بیان کوافسوسناک قرار دیا
 ویڈٹی وار کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ان کا بیان افسوسناک ہے اور ان لوگوں کی بے عزتی کے مترادف ہے جنہوں نے ممبئی حملوں کے دوران دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ملک کی عوام اس بے عزتی کا بدلہ لے گی۔انہوں نے اس بیان پر شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کو ان کی خاموشی پر نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر بال ٹھاکرے زندہ ہوتے تو اس بیان کی شدید مذمت کرتے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK