Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبراکےیہ ۳؍ خطرناک موڑ بھی حادثے کا سبب بن سکتے ہیں!

Updated: June 10, 2025, 11:07 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

دِیوا سے آتے ہوئے ممبرا اسٹیشن سے قبل اورریتی بندر پر لوہے کے ریلوے بریج پر بھی مسافر تیز جھٹکا محسوس کرتے ہیں۔ اگر مسافر دروازے پر کھڑے ہوں توگرنے کا خطرہ ہوتا ہے

Dangerous bend near Mumbra station where the accident occurred
ممبرا اسٹیشن کے قریب خطرناک موڑ جہاں حادثہ پیش آیا

ممبرامیں پیر کی صبح شدید بھیڑ کے باعث چلتی ٹرین سے ۴؍مسافروں کی موت یوں ہی نہیں ہوئی بلکہ اسکے کچھ تکنیکی اسباب بھی ہیں۔ ممبرا اسٹیشن کے قریب جہاں حادثہ پیش آیا، وہاں ایک خطرناک موڑ ہے جہاں ٹرین کے پہنچنے پر مسافروں کو عموماً زوردار جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔ اسی طرح کے ۲؍ خطرناک موڑ اور بھی ہیں: ممبرا ریلوے اسٹیشن پوری طرح موڑ پر بنا ہوا ہے اور ریتی بندر  روڈ پر  جو ریلوے کا بریج بنا ہوا ہے وہاں پربھی  خطرناک موڑ کے سبب مسافروں کو ۲؍ جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔اس اخبار نے پہلے بھی ریلوے کے ایسے خطرناک اور تنگ مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان خطرناک ۳؍ موڑوںپر مسافروں سے بھری ہوئی لوکل ٹرین سے آئندہ بھی کوئی حادثہ ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ماضی میں ریلوے انتظامیہ سے مسافروں نے شکایات کی تھیں لیکن اس مسئلے پر اب تک توجہ نہیں دی گئی۔
  پیر کو جب ممبرا اسٹیشن کے قریب حادثے کی جگہ (پول نمبر،۴۰/۴) کا دورہ کیا گیا تو وہاں ۲؍خطرناک موڑ پائے گئے۔ مسافروں نے شکایت کی ہےکہ ٹرین میں بیٹھے لوگ بھی اس موڑ پر شدید جھٹکے محسوس کرتے ہیں۔
 اس ضمن میں ممبرا پرواسی سنگھ کے نائب صدر ناظم انصاری سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے انقلاب سے بات چیت  میں  بتایا کہ ’’دیوا، ممبرا اور کلوا کے درمیان ۳؍ خطرناک موڑ آتے ہیں جن پر مسافروں کو جھٹکا لگتا ہے۔ ان میں دیوا سے ممبرا ریلوے اسٹیشن آتے  وقت جب ٹرین کھاڑی کا بریج پار کرتی ہےاس کے بعد ایک خطرناک موڑآتا ہے۔ یہ ساہو نگر کا علاقہ ہےاور اسی جگہ پر پیر کو حادثہ ہوا۔ دوسرا موڑ ممبرا ریلوے اسٹیشن کاپلیٹ فارم نمبر۳؍ اور ۴؍ ہیں  جو موڑ پر ہی واقع ہے۔ نئی ریلوے لائن شروع ہونے سے قبل اسی پلیٹ فارم سے دھیمی لائن کی ٹرینیں روانہ ہوتی تھی اوراس لئے اس کا احساس نہیں ہوتا تھا لیکن ان ہی پٹریوں سے اب جب فاسٹ لوکل ٹرینیں گزرتی ہیں تو خم دار ٹریک کا احساس ہوتا ہے۔ اس   دوران لوکل ٹرین ہلکی جھک بھی جاتی ہے ۔ اسی طرح کا تیسرا خطرناک موڑ ریتی بندر علاقے میں ریلوے کے لوہے کے بریج پر ہے ۔ یہاں بھی مسافروں کو عموماً دومرتبہ جھٹکا لگتا ہے بلکہ دروازے پر کھڑا مسافر ایک بار باہر اور اس کےبعد اندر ہوتا ہے۔ اسی طرح کا جھٹکا سرنگ میں گھسنے سے پہلے بھی لگتا ہے۔اس لوہے کے بریج پر بھی پیر جیسا دلدوز حادثہ ہو سکتا ہے کیونکہ دفتری اوقات میں لوکل ٹرین مسافروں سے بھری ہونے کے سبب ممبرا سے سوار ہونے والے مسافر دروازے پر ہی لٹکنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ، ایسے میں اس بریج سے گزرتے وقت کبھی ڈبے سے باہری کی جانب بھیڑزیادہ دباؤ دے اور اس دوران  جھٹکے لگے تو دروازے پر کھڑےمسافر گر بھی سکتے ہیں۔ لہٰذا ریلوے انتظامیہ کو  مسافروں کے تحفظ کیلئے ان تینوں اہم مقامات پر محسوس  کئے جانے والے جھٹکے کو ختم کرنے کے اقدام کرنے چاہئے۔‘‘
 ممبرا پرواسی سنگھ کے عہدیدار نے  مزید بتایا کہ ان خطرناک گھماؤ والے ٹریک کے تعلق سے سینٹرل ریلوے کےاعلیٰ افسران کو متعدد مرتبہ مکتوب دے کر آگاہ کیا گیالیکن اب تک کوئی اطمینان بخش قدم نہیں اٹھایا گیا۔ پیر کو جائے وقوع کا دورہ کرنے والے بی جے پی کے لیڈر ایم ایل سی نرنجن ڈاؤکھرے کو بھی ہم نے میمورنڈم دے کر مسافروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
  ایک مسافر نے کہا کہ اگر آپ ٹرین کے دروازے پر کھڑے ہیں تو مذکورہ بالا مقامات پر پہنچنے پر باہر پھینکے جانے کا احساس ہوتا ہے۔ ایک اور مسافر نے بتایا کہ ممبرا اسٹیشن میں داخل ہوتے وقت ایک موڑ ہے، وہاں بھی ایک تیز جھٹکا لگتا ہے۔ اگر آپ دروازے پر کھڑے ہیں اور ہاتھوں کو کھلا چھوڑ رکھا ہے تو ٹرین سے گرنا یقینی ہے۔ آنند پاٹل نے کہا کہ میں نے ریلوے کو ان مہلک موڑ کے بارے میں بتایا تھا۔مجھے جواب دیا گیا تھا کہ اس سلسلے میں ایک تکنیکی سروے کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK