مہلوکین میں بچاؤ اور راحتی کاموں میں شریک عملے کے ۵؍ اہلکار بھی شامل، ہزاروں مکانات تباہ ، کئی لا پتہ
EPAPER
Updated: August 10, 2023, 10:20 AM IST | beijing
مہلوکین میں بچاؤ اور راحتی کاموں میں شریک عملے کے ۵؍ اہلکار بھی شامل، ہزاروں مکانات تباہ ، کئی لا پتہ
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں حالیہ شدید سیلاب نے پورے شہر میں تباہی مچادی ہے۔ حکام نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد۳۳؍ ہوچکی ہے جب کہ کئی افراد لاپتہ ہیں۔ذرائع نے لا پتہ افراد کی تعداد کا تعین نہیں کیا ہے لیکن اندیشہ ہےکہ یہ ۴۰؍سے زائد ہوگی ۔بیجنگ میں حالیہ ہفتوں کے دوران ریکارڈ بارش ہوئی ہے جس کے نتیجے میں آئے سیلاب نے بنیادی ڈھانچوں اور ہزاروں مکانات کو تباہ کر دیا ہے۔سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق شہر کے نائب میئروں میں سے ایک ژیا لنماؤ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مہلوکین کیلئے تعزیت کا اظہار کیاتھا۔‘‘ ہلاک ہونے والوں میں بچاؤ اور راحتی کاموں میں شریک عملے کے ۵؍ اہلکار بھی شامل ہیں۔
زراعت اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان
بیجنگ کے حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب سے تقریباً۵۹؍ ہزار مکانات منہدم ہوچکے ہیں جب کہ دیگر ایک لاکھ ۵۰؍ ہزار کو نقصان پہنچا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان بیجنگ کے پہاڑی مغربی مضافات میں ہوا ہے۔سیلاب کی وجہ سے۱۵؍ ہزار ہیکٹر اراضی پر تیار فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔شہر کی سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا ہے ان میں ۱۰۰؍ سے زائد پل بھی شامل ہیں۔ ژیا نے کہا کہ ان کی تعمیر نو اور مرمت میں تین سال لگ سکتے ہیں۔
چین میں انتہائی شدید موسم
اواخر ہفتہ آنے والے سمندری طوفان ڈوکسوری کے سبب موسلا دھار بارش اور سیلاب نے پورے شمالی چین کو متاثر کیا ہے۔بیجنگ کے پڑوسی ہیبی صوبے کے حکام نے ابتدا میں۱۵؍ افراد کے ہلاک ہونے اور۲۲؍ کے ہلاک اور۱۴؍ کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔بیجنگ کے جنوب مغرب میں تقریباً ایک لاکھ ۲۵؍ ہزار رہائشی گزشتہ دنوں اپنے گھروں کو لوٹ آئےجنہیں سیلاب کی وجہ سے محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا تھا ۔