Inquilab Logo

یہ نریندر مودی اور بی جے پی کی اخلاقی شکست ہے

Updated: March 26, 2023, 9:57 AM IST | nagpur

راہل گاندھی کی حمایت میں ریاست کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ، شیوسینا لیڈر سشما اندھارے نے اسے اپوزیشن کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا

Protests in support of Rahul took place in Baldana for the second day in a row
بلڈانہ میں مسلسل دوسرے دن راہل کی حمایت میں احتجاج کیا گیا ( تصویر: انقلاب)

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ سے رکنیت منسوخ ہوجانے کے بعد ملک بھر احتجاج ہو رہے ہیں۔  اس  کا اثر واضح طور پر مہاراشٹر میں بھی دکھائی دے رہا ہے۔ سنیچر کو خاص طور پر دھولیہ، ناگپور اور بلڈانہ وغیر ہ میں راہل گاندھی کی حمایت میں مظاہرے کئے گئے۔ 
 دھولیہ میں دستخطی مہم
   دھولیہ میں کانگریس کے  ضلعی صدر شیام کانت سنیر کی قیادت میں  ضلع کے مختلف علاقوں مین راستہ روکو آندولن کیا گیا ساتھ ہی مورچے نکالے گئے۔  اس دوران مظاہرین نے راہل کی حمایت میں نعرے لگائے ۔ ساتھ ہی  دستخطی مہم چلائی گئی۔  دھولیہ کے           سندھ کھیڑا شہر  میں ورپاڈی چوراہے پر شیام کانت کی قیادت میں کانگریس کے عہدے داران و کارکنان نے  یہ دستخطی مہم شروع کی۔ عوام نے اس دستخطی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس موقع پر           شیام سنیر نے عوام سے پوچھا کیا بی جے پی کے اقتدار میں ایوان میں سوال پوچھنا گناہ ہے؟ ملک کو لوٹنے والوں کو چور کہنے پر مقدمہ درج کیا جانا یہ کیسا قانون ہے؟ اڈانی کے خلاف بولنے والوں اور تفتیش کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے یہ کیسا راج ہے؟ ایسی تانا شاہی حکومت کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ وہاں موجودکانگریس کارکنان    نے ایک آواز ہوکر مودی حکومت کے خلاف اور  راہل گاندھی کی حمایت میں جم کر نعرے  لگائے۔
 بلڈانہ میں مسلسل دوسرے دن احتجاج
  بلڈانہ میں جمعہ کی طرح سنیچر کو بھی کانگریسیوں نے راہل گاندھی کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔  پارٹی کارکنان سنیچر کو سڑکوں پر اتر آئے۔  ان کارکنان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے  جن پر نعرہ درج تھا ’’گاندھی لڑے تھے گوروں سے ، ہم لڑیں گے چوروں سے‘‘ دوپہر قریب ڈیڑھ بجے استمبھ چوک  پر کانگریس کارکنان اکٹھا ہوئے  اور اپنے لیڈر کی حمایت میں نعرے لگائے۔   اس موقع پر `’’  مودی سرکار ہائے ہائے،‘‘ اورگاندھی لڑے تھے گوروں سے، ہم لڑینگے چوروں سے‘‘ جیسے  فلک شگاف نعروں نے علاقہ کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس احتجاج کی قیادت  مہاراشٹر   کانگریس کے نائب صدر سنجے راٹھور نے کی جبکہ ستیش مہندرے ، سنیل سپکال، تلسی رام نائک، دیپک رینڈھے، معین قاضی، دتا کاکس، سنیل تائیڑے، ونود بینڈوال، چترنگن کھنڈارے، روی پاٹل، ایکناتھ چوان، شیلیش کھیڈکر، پرمود وغیرہ بھی موجود تھے۔  یادر ہے کہ ان میں سے کئی کارکنان جمعہ کے روز ہوئے احتجاج میں بھی شامل تھے۔ 
 یہ مودی اور بی جے پی کی اخلاقی شکست ہے 
 راہل گاندھی کی حمایت میں یوں تو اب تک ریاست کے کئی اہم لیڈران بیان دے چکے ہیں لیکن اب اس تعلق سے شیوسینا کی شعلہ بیان لیڈر سشما اندھارے بھی میدان میں آگئی ہیں۔ 
سشما اندھرے نے کہا ہے کہ’’ راہل گاندھی کے خلاف کارروائی کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کی اخلاقی شکست ہے۔‘‘ انہوں نے کہا’’ سرکار راہل جی گاندھی کے سوالوں کا جواب نہیں دے پا رہی ہے، ان کے پاس ہنڈن برگ رپورٹ پر کہنے کے لئے کچھ نہیں ہے، اور سرکار اڈانی کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے۔‘‘ سشما اندھارے نے کہا’’ بی جے پی کی کارروائی جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے اور آمریت کو جنم دے رہی ہے۔ اگر ہندوستان کی سب سے بڑی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف ایسی کارروائی ہوتی ہے تو دوسری سیاسی پارٹیاں بھی اس سے خوف محسوس کریں گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’یہ کارروائی خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرنے کیلئے کی گئی ہے تاکہ اپوزیشن سوال نہ پوچھے۔ اس لئے ہم بار بار کہتے رہیں گے کہ یہ کارروائی غلط ہے،۔‘‘ انہوں نے کہا ’’اب راہل گاندھی کو آپ  نظر انداز نہیں کر سکتے۔ بھارت جوڑو یاترا سے راہل گاندھی نے اپنی جو امیج بنائی ہے، اس سے بی جے پی کے پیروں تلے کی زمین نکل گئی ہے۔‘‘سشما آندھرے نے یہ بھی بتایا کہ اب کل ۱۴؍ پارٹیاں اکٹھی ہورہی ہیں اور ای ڈی کے حوالے سے عدالت سے رجوع کیا جارہا ہے اور اس معاملے میں بی جے پی کو چھوڑ کر تمام پارٹیوں نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ کارروائی صرف اس لئے کی گئی ہے کہ راہل گاندھی انصاف کی بات کر رہے ہیں۔ سشما آندھرے نے کہا ہے کہ راہل گاندھی کو سزا دینا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا دراصل جمہوریت کا قتل ہے۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK