سنجے رائوت نے اپنی کتاب ’نرکات لا سورگ‘ کا نسخہ ایکناتھ شندے کو بھیجا، ساتھ ہی ایک خط بھی روانہ کیا جسے ٹویٹر پر شیئر کیا گیا
EPAPER
Updated: May 30, 2025, 11:17 PM IST | Mumbai
سنجے رائوت نے اپنی کتاب ’نرکات لا سورگ‘ کا نسخہ ایکناتھ شندے کو بھیجا، ساتھ ہی ایک خط بھی روانہ کیا جسے ٹویٹر پر شیئر کیا گیا
شیوسینا (ادھو) ترجمان سنجے رائوت کی کتاب ’نرکات لا سورگ‘ (جہنم میں جنت) حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے جس میں انہوں نے جیل میں گزارے ہوئے اپنے دنوں کو یاد کیا ہے۔ رائوت نےاس کتاب میں کئی سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں ۔ اب انہوں نے اس کتاب کا ایک نسخہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو بھیجا ہے جن کے دور حکومت میں رائوت کو جیل جانا پڑا تھا۔ اس کتاب کے ساتھ انہوں نے ایکناتھ شندے کے نام ایک خط بھی روانہ کیا ہے ۔ اس کی اطلاع ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے سنجے رائوت نے شیوسینا کے ان اراکین اسمبلی کو بھی یہ کتاب پڑھنے کی درخواست کی ہے جو ادھو ٹھاکرے کا ساتھ چھوڑ کر ایکناتھ شندے کے ساتھ گوہاٹی گئے تھے۔
رائوت نے ٹویٹر پر لکھا ہے ’’ کسی زمانے میں میرے دوست اور شیوسینا میں میرے رفیق کار رہ چکے ایکناتھ شندے کو اپنی کتاب ’ نرکات لا سورگ ‘ کا ایک نسخہ بھیجا ہے۔ شندے اور ان کے ساتھ گوہاٹی جانے والے سبھی دوست یہ کتاب ضرور پڑھیں۔‘‘ اس کیپشن کے ساتھ رائوت نے ایک خط کی کاپی شیئر کی ہے جو کہ ایکناتھ شندے کے نام ہے۔ خط میں وہ لکھتے ہیں’’ اپنی کتاب ’نرکات لا سورگ‘ کا نسخہ بھیج رہا ہوں جسکی رسم اجراء جاوید اختر، شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے جیسے ذہین لوگوں کی موجودگی میں عمل میں آئی تھی۔ ‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں’’ ایک ظالم اور جمہوریت میں یقین نہ رکھنے والی حکومت نے مجھے ایک جھوٹے الزام میں ۱۰۰؍ دنوں تک جیل میں رکھا تھا۔ اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے کا یہ عمل غیر انسانی تھا۔ ‘‘ رائوت کہتے ہیں’’ ای ڈی جیسی جانچ ایجنسی کے مظالم برداشت کرتے ہوئے، جدوجہد کرتے ہوئے میں اس مشکل وقت سے باہر نکل آیا۔ اس دوران میرے اہل خانہ کو بڑی مصیبت جھیلنی پڑی۔ یقینی طور پر اس پورے سفرکے دوران کئی واقعات کے آپ گواہ ہیں۔ ‘‘ خط میں آگے لکھا ہے ’’ جیل کے ناگوار تجربے اور تفکر کے بعد اس کتاب کی تخلیق ہوئی ہے۔ اپنی آپ بیتی پر مشتمل اس کتاب کا ایک نسخہ آپ کو بھیج رہا ہوں۔ میں نے اس میں یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ ای ڈی اور سی بی آئی کو وقعت نہ دیتے ہوئے اپنے وقار کو قائم رکھا جا سکتا ہے جو یقینی طور پر آپ کو پسند آئے گا۔ ‘‘ یاد رہے کہ سنجے رائوت کو جس وقت جیل بھیجا گیا تھا ، اس وقت شندے ہی مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ تھے ۔ جبکہ موجودہ وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اس وقت وزیر داخلہ تھے۔ رائوت نے شندے کے علاوہ فرنویس اور راج ٹھاکرے کو بھی اپنی کتاب بھیجی ہے۔