• Wed, 03 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’وینز ویلا کو۸؍ امریکی بحری جنگی جہاز۱۲۰۰؍ میزائلوں سے نشانہ بنا رہے ہیں‘‘

Updated: September 03, 2025, 1:52 PM IST | Agency | Caracas

وینزویلا کے صدر نکولس مادورونے کہا کہ یہ مجرمانہ اور خونریز دھمکی ہے،ہم نے بھی دفاع کی تیاری کرلی ہے۔

Nicolás Maduro. Picture: INN
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو۔ تصویر: آئی این این

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے دعویٰ کیا ہے کہ۸؍ امریکی بحری جنگی جہاز۱۲۰۰؍ میزائلوں کے ساتھ ان کے ملک کو نشانہ بنا رہے ہیں، جو مجرمانہ اور خونریز دھمکی ہے۔ ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ مادورو پر منشیات کے ایک ’کارٹیل‘ (منشیات فروشوں کے گروہ ) کی قیادت کرنے کا الزام لگاتا ہے اور جنوبی کیریبین میں انسدادِ منشیات آپریشن کے تحت جنگی جہاز بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔  کراکس میں پیر کو بین الاقوامی میڈیا سے ملاقات میں صدر نکولس مادورو نے کہا کہ’’ ہمارے براعظم نے پچھلےسو برسوں میں سب سے بڑا خطرہ دیکھا ہے،۸؍ بحری جنگی جہازوں کی صورت میں جن پر ایک ہزار۲۰۰؍ میزائل ہیں اور ایک آبدوز بھی ہے جو وینزویلا کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ‘‘ خیال رہے کہ وینزویلا کے صدر کے۲۰۲۴ء اور۲۰۱۸ء کے حالیہ دونوں انتخابات کو امریکہ اور عالمی برادری کے بیشتر ممالک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔ 
 نکولس مادورو نے کہا کہ’’ زیادہ سے زیادہ فوجی دباؤ کے جواب میں ہم نے وینزویلا کے دفاع کے لیے زیادہ سے زیادہ تیاری کا اعلان کیا ہے۔ ‘‘واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری پر انعام کی رقم دگنی کر کے۵۰؍ ملین ڈالر کردی ہے لیکن وینزویلا پر حملے کی کوئی سرکاری دھمکی نہیں دی۔  
 کراکس نے کہا ہے کہ وہ اپنے علاقائی پانیوں کی نگرانی کرے گا اور امریکی ’دھمکیوں‘ کے جواب میں۴۰؍ لاکھ سے زائد ملیشیا اراکین کو متحرک کرے گا۔ نکولس مادورو نے افسوس ظاہر کیا کہ امریکہ کے ساتھ رابطے کے چینلز ختم ہو گئے، اور عزم ظاہر کیا کہ ان کا ملک ’کسی بھی قسم کے دباؤ یا دھمکی کے آگے کبھی نہیں جھکے گا‘۔  مادورو نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو خبردار کیا کہ ان کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو انہیں وینزویلا کے عوام کے خلاف قتلِ عام کے ساتھ خونریزی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK