Inquilab Logo

الیکٹرک کاروں کی وجہ سے پوری دنیا میں ہزاروں ملازمین کی ملازمتیں خطرے میں

Updated: September 08, 2021, 1:08 PM IST | Agency | Bulgaria

یورپ کی کئی بڑی کار کمپنیاں۲۰۲۴ء تک اپنے ملازمین کی تعداد ۲۰؍ فیصد پر محدود کردیں گی جبکہ ۲۰۳۵ء تک پیٹرول ڈیزل کاروں کا پروڈکشن بند کردیا جائے گا

The whole world is ready to abandon diesel and petrol and adopt electric cars.Picture:INN
پوری دنیاڈیزل اور پیٹرول چھوڑکر الیکٹرک کاروں کو اپنانے کیلئے تیار ہے ۔تصویر: آئی این این

یورپ میں کار سازی کی صنعت ہائیڈرو کاربن موٹر گاڑیوں کی جگہ الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری پر توجہ مرکوز کرتی جا رہی ہے مگر اس انقلابی تبدیلی کی وجہ سے لاکھوں نوکریاں بھی خطرے میں ہیں۔آندریا کنیبل جرمن قصبے میں بوش کمپنی میں گزشتہ دو دہائیوں سے کام کر رہی ہیں، مگر ان کا شمار اس ادارے کے ان  ۷۰۰؍ بچے کچھے کارکنوں میں ہوتا ہے جن کی ملازمت بھی اب خطرے میں ہے۔ بوش کمپنی کے مطابق وہ عام ایندھن استعمال کرنے والی گاڑیوں کی تیاری کا کام کرنے والے ۷؍ سو ملازمین کو۲۰۲۵ءتک فارغ کر دے گی۔ یورپی یونین میں۲۰۳۵ء میں پیٹرول  اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی لگا دی جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تب صرف اور صرف الیکٹرک گاڑیاں ہی فروخت ہوں گی۔ یورپی یونین کے مطابق  پابندی کی وجہ یہ ہے کہ اس  خطے میں چلنے والی گاڑیاں براعظم یورپ سے ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں سے۱۵؍فیصد کی ذمہ دار ہیں۔اس صنعت سے تعلق  رکھنے والے چند  پروفیشنلزکی نوکریاں تو قائم رہیں گی، مگر یہ افراد الیکٹرک کاروں کے شعبے میں کام کریں گے۔ تاہم بہت بڑی تعداد میں کارتیار کرنے والے ملازمین اور پروفیشنلزکی نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں۔  یورپی آٹو مینوفیکچررس اسوسی ایشن کے مطابق یورپ میں ۶ء۱۴؍ملین   افراد اس شعبے سے وابستہ ہیں، جو یورپ کی مجموعی افرادی قوت کا تقریباً ۷؍ فیصد ہے۔آندریا کنیبل اس وقت انتظامیہ کے ساتھ گفت و شنید میں مصروف ہیںکیوں کہ زیادہ تر  ملازمین تو بے روزگاری کے خوف کی وجہ سے بات بھی نہیں کرتے۔ اس وقت خود آندریا کنیبل کی اپنی نوکری بھی محفوظ نہیں۔ کنیبل کہتی ہیں کہ اب تک بوش کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے روزگار کے چند مواقع کی پیشکش کی گئی ہے، تاہم ان کی یونین کا خیال ہے کہ اس کمپنی کے دو کارخانوں میں کام کرنے والے ۳۷؍سو افراد میں سے نصف بالآخر اپنی نوکری کھو دیں گے۔ بوش کے ان پیداواری اداروں کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ عمل سبھی کی مرضی اور ان کے لئے متبادل تلاش کرنے کے بعد مکمل کیا جائے گا۔  واضح رہے کہ یہ بات اہم ہے کہ ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری کے  لئے الیکٹرک گاڑیاں کی تیاری کی نسبت بہت زیادہ افرادی قوت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے متبادل ملازمتیں یا نئے تربیتی مواقع فراہم  کئے بغیر الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کی جانب بڑھتے جانے کی سماجی قیمت بے حد زیادہ ہے۔ ماہرین اقتصادیات زور دیتے آئے ہیں کہ `گرین پروڈکٹس‘ کی جانب بڑھنے سے کاروباری کمپنیوں کو زیادہ فائدہ ہو گا جبکہ روزگار اور ترقی دونوں شعبوں میں مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ تاہم مزدوروں کے حقوق کی تنظیموں کے مطابق معمر یا غیرہنرمند ملازمین، جنہیں کسی دوسری جگہ کھپایا نہیں جا سکتا وہ ریاستی سماجی امداد کے محتاج ہو کر رہ جائیں گے۔ کنیبل جو اس وقت ایک کنسلٹنٹ کی نوکری کے لیے درخواستیں دے رہی ہیں، کہتی ہیں کہ انہیں ان کی `عمر کی وجہ سے نئی ملازمت ملنا مشکل ہے۔اسی لئے کہا جارہا ہے کہ الیکٹرک کاروں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم ہو جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK