متاثرین نے صرف گھر سے دور پٹاخے پھوڑنے کی گزارش کی تھی جس پر کچھ نوجوان برہم ہوگئے
گھر کے سامنے پٹاخے پھوڑ نے سے منع کر نے پر چار نوجوانوں نے ناراض ہو کر ایک خاندان کے تین افراد کی بے رحمی سے پٹائی کردی ۔ اس معاملے میں پولیس نے شکایت درج کرکے خاطی نوجوانوں کے خلاف سخت کارروائی کر نے کا یقین دلایا ہے۔ کورونا کے سبب سر کار نے عوام الناس سے آتش بازی سے گریز کر نے کی در خواست کی تھی تاہم کچھ لوگوں نے سر کار ی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نہ صرف جم کر پٹاخے پھوڑے بلکہ دوسروں کو تکلیف بھی پہنچائی۔ ایسا ہی ایک واقعہ والد ھونی کے شیواجی نگر میں اُس وقت پیش آیا جب بھاؤبیج کی رات ساڑھے ۱۰؍ بجے ابھیجیت واگھمارے اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک کچھ نوجوانوں نے گھر کے سامنے پٹاخے پھوڑ نے شروع کردیئے۔ واگھمار ے نے نوجوانوں سے گھر سے دور پٹاخے پھوڑ نے کی التجا کرتے ہوئے کہا کہ پٹاخوں کی چنگاری سے چھوٹے بچے اور بوڑ ھی ماں کو تکلیف ہورہی ہے۔ شراب کے نشے میں چُور نوجوانوں نے واگھمارے کو باہر بلایا اور بر ی طر ح سے زدوکوب کیا۔ اُن کی آنکھوں اور کان کے عقب میں گہرے زخم آئے ہیں۔ابھیجیت کے ساتھ ہورہی مار پیٹ کے دوران ماں اوشا واگھمارے بیٹے کو بچانے آئی تو ایک نوجوان نے اُن کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور ناک پر زور دار گھونسہ رسید کر دیاجس کی وجہ سے ناک سے خون بہنے لگا۔ اس معاملے میں مہاتما پھلے پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ پولیس کمشنر انل پوار نے بتایا کہ مار پیٹ کر نے والے نوجوانوں کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے اور متاثر ین کی میڈیکل رپورٹ کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔ مر اٹھی کریتی کے کار کنان نے متاثر ین سے ملاقات کر کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔