Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ آپ لوگوں نے مہاراشٹر کو کس کے حوالے کر دیا ہے؟‘‘

Updated: July 19, 2025, 10:02 AM IST | Mumbai

ودھان بھون کے احاطے میں مارپیٹ کے معاملے پر تمام اعلیٰ لیڈران کی جانب سے سخت تنقید ، وزیرا علیٰ نے کہا’’ کسی ایک شخص کی نہیں پورے ایوان کی عزت گئی ہے‘‘

This scene, which embarrassed Maharashtra, went viral on social media (Photo: PTI)
مہاراشٹر کو شرمسار کرنے والا یہ منظر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا( تصویر : پی ٹی آئی)

یک روز قبل مہاراشٹر کو شرمسار کرنے والا واقعہ پیش  آیا تھا جب اسمبلی کے لان میں  رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ( این سی پی ، شرد) اور گوپی چند پڈلکر ( بی جے پی )کے کارکنان کے درمیان جم کر مار پیٹ ہوئی۔  اس مارپیٹ کا ویڈیو  خوب وائرل ہوا اور تقریباً تمام بڑے لیڈران نے  اسے شرمناک قرار دیا۔ خود وزیراعلیٰ نے بھی اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو اپنی حدود میں رہنے کی تلقین کی۔ 
 باہر لوگ ہم سبھی کو گالیاں دے رہے ہیں
  اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس  نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ کل یہاں جو کچھ بھی ہوا اس کی وجہ سے صرف ایک آدمی کی عزت نہیں گئی ہے۔  پورے ایوان کے وقار پر داغ لگا ہے۔  یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ آج باہراکیلے پڈلکر کو گالی نہیں دی جا رہی ہے بلکہ ہم سب کو گالیاں پڑ رہی ہیں۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ان سارے اراکین کو مستی چڑھی ہوئی ہے۔ ‘‘ 
 آپ نے مہاراشٹر کو کس کے ہاتھ میں دیدیا ہے ؟
 اس تعلق سے مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اپنے فیس بک اکائونٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’ کل کو اگر ایوان میں کسی رکن اسمبلی کا قتل ہو جائے تو مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوگی۔‘‘ راج ٹھاکرے لکھتے ہیں ’’میں نے کل ودھان بھون میں برسراقتدار اور حزب  اختلاف کے اراکین اسمبلی کے کارکنان کے درمیان ہوئی مارپیٹ کا ویڈیو دیکھا  ۔ ویڈیو دیکھ کر میں حیران رہ گیا کہ آخر مہاراشٹر میں ہو کیا رہا ہے؟‘‘  انہوں نے کہا’’ اقتدار آسائش نہیں بلکہ ایک ذریعہ ہے، اس بات کا احساس ختم ہوجانے کی وجہ سے جسے چاہئے اسے پارٹی میں لیا جا رہا ہے۔ ان لوگوں کا استعمال دیگر پارٹیوں کے اعلیٰ لیڈران کوگالی گلوج دینے اور غلیظ الزامات عائد کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ یہ باتیں اب مہاراشٹر کے عوام کی سمجھ میں آ رہی ہوں گی۔‘‘ راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ میں مراٹھی عوام سے پوچھنا چاہتاہوں کہ آپ لوگوں نے مہاراشٹر کو کن لوگوں کے ہاتھ میں دیدیا ہے؟‘‘  
 مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کیا جائے 
 شیوسینا ( ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے  مارپیٹ کے معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ کل ودھان بھون میں گینگ وار ہوئی تھی۔ مکوکا اور ڈکیتی کے ملزم ودھان بھون میں آئے تھے۔ انہیں کون لے کر آیا تھا؟  ان پر کیا کارروائی کی گئی؟‘‘  رائوت نے کہا ’’ کل کے واقعے کے بعد شیوسینا کا واضح موقف ہے کہ ریاست میں صدر راج نافذ کیا جائے ۔ اس کی وجہ سے مہاراشٹر قابو میں رہے گا۔‘‘   انہوں نے کہا ’’ یہاں غنڈہ راج قائم ہو گیا ہے۔ یہ سب کچھ اور ریاست میں ہو رہا ہوتا تو دیویندر فرنویس  ودھان سبھا کی سیڑھیوں پر بیٹھ کر احتجاج کرتے کہ اس حکومت کو برخاست کیا جائے ۔ یہاں صدر راج نافذ کیا جائے۔ ‘‘  رائوت نے سوال کیا کہ ’’ کیا اب انہیں اس طرح کا احساس نہیں ہو رہا ہے؟ اگر وہ خود احتسابی کریں تو انہیں احساس ہوگا کہ ریاست میں اس وقت صدر راج کی ضرورت ہے۔‘‘ 
 غنڈہ گردی اسمبلی تک پہنچ گئی ہے 
   مار پیٹ کے فوراً بعد شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بھی اس پر سخت تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ غنڈہ گردی اب اسمبلی تک پہنچ گئی ہے۔  سخت سیکوریٹی کے باجود ودھان بھون کے احاطے میں یہ سب کچھ ہوا۔  ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہئے اور ان افسران کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے جنہوں نے غنڈوں کو پاس جاری کئے۔  یاد رہے کہ جتیندر اوہاڑ اور گوپی چند پڈلکر کے ردمیان گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل چپقلش جاری تھی۔ پہلے ودھان بھون کے احاطے میں جتیندر اوہاڑ پڈلکر پر فقرے کستے نظر آئے، اس کے بعد پڈلکر کو جتیندر اوہاڑ کو گالیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ بالآخر جمعرات کو دونوں کے کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی  ہوگئی۔ جتیندر اوہاڑ کا الزام ہے کہ گوپی چند پڈلکر انہیں مارنے کیلئے غنڈے لے کر آئے تھے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK