Inquilab Logo

آ ج نتائج ،کانگریس پُرعزم،فتح کا یقین

Updated: December 03, 2023, 9:40 AM IST | New Delhi

بی جے پی راجستھان اور ایم پی کیلئے پُر امید ، ووٹوں کی گنتی کی تمام تیاریاں مکمل ، چاروں ریاستوں میں ’پس پردہ ‘ سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ

Police personnel inspecting the vote counting center in Hyderabad. (Photo: PTI)
حیدر آباد میں پولیس اہلکار ووٹوں کی گنتی کے مرکز کا جائزہ لیتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

۲۰۲۴ء سے قبل ووٹرس کا موڈ جاننے کیلئے سیمی فائنل قرار دئیے جارہے ۵؍ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں سے راجستھان ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے نتائج اور رجحان،  جب آپ یہ خبر پڑ ھ رہے ہوں گے تو ٹیلی ویژن چینلوں پرآنا شروع ہو جائیں گے ۔ صرف میزورم کے نتائج ایک دن بعد یعنی ۴؍ دسمبر کو جاری کئے جائیں گے ۔ ان نتائج کے لئے جہاں تمام پارٹیوں نے کمر کس لی ہے وہیں کانگریس پرعزم ہے اور اسے چاروں ریاستوں میں اپنی فتح کا یقین ہے جبکہ بی جے پی بھی پُر امید ہے کہ وہ مدھیہ پردیش بچالے گی جبکہ راجستھان میں حکومت بنالے گی۔ لیکن اس کی جانب سے چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے تعلق سے کچھ نہیں کہا جارہا ہے۔    ووٹوں کی گنتی صبح ۸؍ بجےشروع ہو گی جبکہ دوپہر ہوتے ہوتے چاروں ریاستوں کی صورتحال پوری طرح سے واضح ہو جائے گی کہ کس کی سرکار بن رہی ہے ، کس کی سرکار گر رہی ہے ، کون اہم لیڈر بن کر ابھر رہا ہے اور کس لیڈر کا سیاسی کریئر ختم ہو رہا ہے۔
  چاروں ریاستوں میں سیٹوں کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست مدھیہ پردیش ہے جہاں پر بی جے پی کی حکومت ہے لیکن اسے ۲۰؍ سال کی حکومت مخالف لہر کا سامنا تھا ۔ یہاں کی ۲۳۰؍ سیٹوں کے لئے  ووٹوں کی گنتی صبح ۸؍ بجے سے شروع ہو جائے گی۔ ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نہ صرف ریاست کے تقریباً ڈھائی ہزار سے زیادہ امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو جائے گا بلکہ دوپہر تک ریاست کی نئی حکومت کے حوالے سے صورتحال بھی واضح ہو جائے گی۔ووٹوں کی گنتی ریاست کے تمام ۵۲؍ضلع ہیڈکوارٹرس پر شروع ہوگی، جس کے بعد صبح سے ہی امیدواروں کی قسمت سے متعلق رجحانات سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔سرکاری معلومات کے مطابق گنتی کے ہر راؤنڈ کے نتائج ظاہر کئے جائیں گے۔ پوسٹل بیلٹ کی گنتی سب سے پہلےشروع ہوگی جس کے آدھے گھنٹے بعد ای وی ایم میں درج ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ پوسٹل بیلٹس کی گنتی ختم ہونے کے بعد، ہر امیدوار کو موصول ہونے والے پوسٹل ووٹوں کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ ایم پی کےچیف الیکٹورل آفیسر انوپم راجن نےبتایا کہ گنتی کے پورے عمل کی سی سی ٹی وی کوریج ہوگی۔ اسٹرانگ روم سے گنتی کے مقام تک ای وی ایم مشینوں کو لانے کے لئے اسمبلی حلقہ کے لحاظ سے مختلف راستوں کا تعین کیا گیا ہے۔ دوسری طرف چھتیس گڑھ کی تمام ۹۰؍ سیٹوں کیلئے ۳؍ دسمبر کو گنتی ہو گی  ۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے اس کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔  اگزٹ پولس کے لحاظ سے یہاں کانگریس یکطرفہ طور پر جیت رہی ہے۔ بی جے پی یہاں کسی مقابلے میں بھی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پارٹی نے ابھی سے جشن منانے  کی تیاریاں  شروع کردی ہیں۔ 
 اسی طرح راجستھان میں بھی ۲۰۰؍ سیٹوں کے لئے ہونے والے الیکشن میںووٹوں کی گنتی ہر ضلع کے ہیڈ کوارٹرس پر ہو گی۔ یہاں کانگریس روایت توڑ کر حکومت بنانے کی دعویدار ہے جبکہ بی جے پی کو یقین ہے کہ ریاست کی ۳؍ دہائیوں پرانی روایت برقرار رہے گی اور اس مرتبہ بھی حکومت تبدیل ہو گی۔ اشوک گہلوت کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے پوری قوت کے ساتھ الیکشن لڑا ہے جبکہ بی جے پی نے یہاں مرکزی قیادت کو اتارا تھا ۔ 
   دوسری طرف جس ریاست کے نتائج سب سے زیادہ چونکانے والے ہوسکتے ہیں وہ تلنگانہ ہے ۔ یہاں اگزٹ پولس میں کانگریس کی حکومت بنتے ہوئے دکھائی گئی ہے جس پر پارٹی نہایت مسرور ہے لیکن اس نے معلق اسمبلی کی صورت میں ابھی سے تیاریاں شروع کردی ہیں۔دہلی سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے تلنگانہ کے پارٹی لیڈروں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی ہے۔ راہل  نے ریاست کے پارٹی کے ذمہ داروں کو کئی تجاویز پیش کی ہیں۔ انہوں نے امیدواروں کو مشورہ دیا کہ وہ گنتی کے مراکز سے باہر نہ آئیں۔اے آئی سی سی کے مبصرین کو بھی مختص شدہ گنتی مراکز میں ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ کوئی گڑبڑی نہ ہو سکے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK