چند دن بعد تفصیل کے ساتھ میٹنگ ہوگی، اس میں بند کی نئی تاریخ کااعلان کیا جائے گا۔ راہل گاندھی کے الزام پر اڈانی گروپ نے صفائی دی۔
EPAPER
Updated: March 18, 2024, 9:48 AM IST | Saeed Ahmed Khan / Shahab Ansari | Dharavi
چند دن بعد تفصیل کے ساتھ میٹنگ ہوگی، اس میں بند کی نئی تاریخ کااعلان کیا جائے گا۔ راہل گاندھی کے الزام پر اڈانی گروپ نے صفائی دی۔
دھاراوی میں آج ۱۸؍مارچ سے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے تحت اڈانی اتھاریٹی کے ذریعے گھر گھر ڈیجیٹل سروے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، اس کی مخالفت کرتے ہوئےاڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم کے ذمہ داران کی جانب سے دھاراوی بند کے کئے گئے اعلان کو ملتوی کردیا گیا ہے۔ آج پیر کو دھاراوی بند نہیں رہے گا۔ اس تعلق سے اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم چلانے والوں نے راہل گاندھی کومیمورنڈم دیا اوران سے بھی اس تعلق سےمداخلت کی درخواست کرتے ہوئے دھاراوی واسیوں کی حمایت میں کھڑے ہونے کی اپیل کی۔ راجوکورڈے، سنجے بھالے راؤ، سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے اوردیگر ذمہ داران کا کہنا ہےکہ ’’سروے کی مخالفت اس لئے کی جارہی ہے کہ اس میں دھاراوی واسیوں کومغالطے میں رکھا جارہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ یہ ڈیجیٹل سروے اڈانی گروپ کی جانب سے کرایا جارہا ہے مگرظاہریہ کیا جارہا ہے کہ یہ سروے حکومت کی ایجنسی دھاراوی ری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کرارہی ہے۔ اس کے علاوہ سروے کی شروعات بھی ماٹنگا لیبر کیمپ کے پاس اس علاقے سے کی جارہی ہے جسے ریلوے سے زمین خرید کربعد میں دھاراوی پروجیکٹ میں شامل کیا گیاہے۔ ‘‘
ان کایہ بھی کہنا ہےکہ ’’ اس تعلق سے دو چار دن میں تفصیلی میٹنگ کی جائے گی۔ اس کےبعد دھاراوی بند کااعلان کیا جائے گا۔ ‘‘
دوسری جانب اس تعلق سے’بھارت جوڑو نیائے یاتر ا‘کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذریعہ دھاراوی کی از سر نو تعمیر کا پروجیکٹ اڈانی گروپ کو سونپے جانے میں جانبداری برتنے کے الزام کی دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ (ڈی آر پی پی ایل) نے سنیچر کی شب ایک بیان جاری کرکے تردید کی ہے۔
ڈی آر پی پی ایل کے ذریعہ جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ’’ یہ پروجیکٹ اڈانی گروپ نے ٹینڈر میں سب سے زیادہ بولی لگا کر جیتا ہے اور ٹینڈر کی جو شرائط ہیں وہ مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت نے طے کی تھیں اور اس حکومت کا کانگریس بھی حصہ تھی۔‘‘ اس تحریری بیان میں صفائی پیش کی گئی ہے کہ’ ’اڈانی کو ممبئی فروخت کرنے‘کا جو الزام عائد کیا گیا ہے وہ مضحکہ خیز، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ ‘‘ان کا دعویٰ ہے کہ از سر نوتعمیر سے یہاں کے لوگوں بے گھر نہیں ہوں گے۔ قانونی طور پر اہل پائے گئے تمام افراد کو کم از کم ۳۵۰؍ مربع فٹ کا مکان دیا جائے گا اور جو لوگ نااہل پائے جائیں گے، انہیں حکومت مہاراشٹر کی ’رینٹل ہائوسنگ اسکیم‘ کے تحت کرایے پر گھر دیا جائے گا۔