بڑی تعداد میں جعلی آئی ڈی کارڈ ضبط ،سینٹرل ریلوے میں ایسے ۱۰۰؍مسافروں کو پکڑا گیا ، ۳؍ مسافروں پر کیس درج کرکے عدالت میں پیش کیا گیاویسٹرن ریلوے میں روزانہ ۲۰؍سے زائد مسافر فرضی شناختی کارڈ کے ساتھ پکڑے جارہے ہیں ، اب تک ۵؍ مسافروں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جا چکی ہے
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این
لازمی خدمات پر مامور عملہ کو ان کی منزل تک پہنچانے کی غرض سے ۱۵؍جون سے شروع کی گئیں لوکل ٹرینوں میں محض لازمی خدمات کے زمرے میں شامل لوگوں کو ہی سفر کی اجازت دی گئی ہے اور ان کو کیو آر کوڈ دیا گیا ہے ۔لیکن پریشان حال بہت سے مسافر فرضی آئی ڈی کارڈ بنوا کر ٹرینوں میں سفر کررہے ہیں۔ایسے مسافروں کے خلاف ریلوے ایکٹ کی الگ الگ دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے اور اس کے لئے باقاعدہ مہم چلائی جارہی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ بڑی تعداد میں فرضی آئی ڈی کارڈ بھی ضبط کئے گئے ہیں۔
سولوگوں پر کارروائی، ۲۵؍ہزارسے زائد جرمانہ
سینٹرل ریلوے کے سینئر پی آر او اے کے جین نے نمایندۂ انقلاب کو بتایا کہ سینٹرل ریلوے میں اب تک ۱۰۰؍ایسے مسافروں کو پکڑا گیا اور ان کے کارڈ ضبط کئے گئے۔ان میں سے وڈالا، تھانے اور دادر میں ۳؍ مسافروں کے خلاف کیس درج کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور ۹۷؍ سافروں سے ۲۵؍ہزار ۲۰۰؍روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ایک مسافر سے ۲۶۰؍روپے جرمانہ کے طور پر چارج کیا گیا اور ان کو انتباہ دے کر چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کارروائی مجبوراً کی جا رہی ہے اس لئے عام مسافر بھی حالات کو سمجھیں۔ ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او سمیت ٹھاکر نے بتایا کہ ویسٹرن ریلوے میں یومیہ اوسطاً ایسے ۲۰؍مسافروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے جو فرضی آئی کارڈ بنا کر سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کچھ دن پہلے پکڑے گئے ایک مسافر کے تعلق سے بتایا کہ اس نے پوچھ تاچھ میں یہ اعتراف کیا کہ اس نے فرضی آئی ڈی کارڈ بی ایم سی کے ایک ملازم سے ہزارروپے میں خریدا تھا۔ اسی طرح ایک خاتون کو پکڑا گیا جو ویرار سے بوریولی کے درمیان سفر کرتی تھی اور اس نے جعلی طریقے سے فرضی پاس بنوایا تھا۔ اسی طرح اندھیری میں ایک ایسے شخص کو پکڑا گیا جو کنسٹرکشن کمپنی میں کام کرتا تھا اور اس نے فرضی پاس بنوا رکھا تھا۔ سمیت ٹھاکور نے مزید کہا کہ جب تک عام مسافروں کے لئے ٹرینیں نہیں چلائی جاتی ہیں یہ پابندیاں برقرار رہیں گی اور کارروائی جاری رہے گی۔اس لئے عام مسافروں سے تعاون کی درخواست ہے ۔عام مسافر ٹرین میں سفر نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے پر ان کے خلاف ریلوے کو مجبوراً کارروائی کرنی ہوگی اور ان سے جرمانہ وصول کرنے کے ساتھ ان کو جیل بھی بھیجا جاسکتا ہے ۔