پہلگام حملے کے تناظر میں کارروائی ،پاکستان کے ساتھ ساتھ تیسرے ممالک کے ذریعے ہونے والی تجارت پر ضرب،کسی بھی پاکستانی جہاز کو ہندوستانی بندرگاہ میں داخلہ کی اجازت نہیں ۔
EPAPER
Updated: May 04, 2025, 9:13 AM IST | New Delhi
پہلگام حملے کے تناظر میں کارروائی ،پاکستان کے ساتھ ساتھ تیسرے ممالک کے ذریعے ہونے والی تجارت پر ضرب،کسی بھی پاکستانی جہاز کو ہندوستانی بندرگاہ میں داخلہ کی اجازت نہیں ۔
پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد جس میں ۲۶؍ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سخت ترین اقتصادی کارروائی کرتے ہوئے ہر قسم کے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت تجارت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب پاکستان سے تمام اشیاء کی براہ راست اور بالواسطہ درآمد پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ صرف وہ اشیاء جو براہِ راست پاکستان سے آتی تھیں بلکہ وہ بھی جو تیسرے ممالک کے ذریعے آتی تھیں، اب مکمل طور پر بند ہو جائیں گی۔ اس اقدام کو پاکستان کے خلاف شدید اور گہری ضرب تصور کیا جا رہا ہے۔
وزارت تجارت کا اعلان
وزارت تجارت کی جانب سے اس تعلق سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اور پڑوسی ملک سے تمام تجارتی رشتے منقطع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اقدام کو قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے تحت قرار دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بیٹھے دہشت گردوں کے آقائوں کو سبق سکھانے کے لئے اس طرح کے تمام اقدامات بہت ضروری ہیں۔ اب پاکستان سے کوئی بھی چیز ہندوستان تب ہی آ سکے گی اگر حکومت ہند خصوصی اجازت دے ورنہ پاکستان سے تجارتی چینلوں کے ذریعے ایک ذرہ بھی ہندوستان نہیں آئے گا۔ اسے پاکستان کے خلاف ہندوستان کی ’تجارتی اسٹرائیک ‘ کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
دونوں ممالک کتنی تجارت کرتے ہیں؟
ہندوستان اور پاکستان تاریخی، تہذیبی ، ثقافتی اور معاشی طور پر ۲؍ پڑوسی ملک ضرور ہیں لیکن دونوں کے تعلقات زیادہ تر وقت کشیدہ ہی رہتے ہیں۔ اسی وجہ سے دونوں کے درمیان براہ راست تجارت بہت کم ہے جبکہ دیگر ممالک کے ذریعے ہونے والی تجارت اچھی خاصی ہے۔ پاکستان کا بہت سا مال ہندوستان، دبئی کے راستے آتا ہے۔ حالانکہ کچھ سامان واگھہ بارڈر کے راستے بھی آتا تھا لیکن وہ بارڈر بھی بند ہوجانے کے بعد اب کوئی راستہ نہیں رہ گیا ہے۔۲۰۲۲ء کے مالی سال میں ہندوستان نے پاکستان کو ۶۲۷؍ ملین ڈالرس کاسامان فروخت کیا تھا جبکہ پاکستان سے محض ۲۰؍ ملین ڈالرس کا مال خریدا تھا ۔ ۲۰۲۳ء اور ۲۰۲۴ء کے مالی سال میں بھی تقریباً اتنی ہی تجارت ہوئی ہے ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہندوستان پاکستان کو اپنا مال زیادہ فروخت کرتا ہے جبکہ وہاں سے بہت کم خریدتا ہے۔ ہندوستان سے پاکستان کو پہلے کپاس، دوا، مسالے، چائے، کافی، آٹو پارٹس، اور کیمیکل جیسی اشیاء براہِ راست یا تیسرے ممالک کے ذریعے برآمد کی جاتی تھیں جبکہ پاکستان سے ہندوستان کو پہلے سیمنٹ، جپسم، پھل، نمک اور ملتانی مٹی جیسی اشیاء آتی تھیں لیکن اب حکومت نے پابندی عائد کردی ہے۔ یہ پابندی پاکستان کی لڑکھڑاتی معیشت کیلئے بڑا جھٹکا ہے۔
بندرگاہ پر پاکستانی جہازوں کا داخلہ بند
مزید برآں، مرکزی شپنگ ڈائریکٹوریٹ نے مرچنٹ شپنگ ایکٹ کے تحت ایک اور بڑا حکم جاری کیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے جھنڈے والے کسی بھی بحری جہاز کو اب ہندوستان کی کسی بھی بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ساتھ ہی ہندوستان کے جھنڈے والے جہاز بھی پاکستان کی کسی بندرگاہ کا رخ نہیں کریں گے۔ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہو چکا ہے۔ یہ اقدام موجودہ جغرافیائی حالات اور خطے میں بڑھتی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔امید ہے کہ اس سے پاکستان کی شپنگ انڈسٹری کو جھٹکا لگے گا۔