• Fri, 06 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شہاڈریلوے فلائی اوور پرگڑھوں سے گھنٹوں ٹریفک جام ، گاڑی والے پریشان

Updated: August 01, 2024, 9:42 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai

یہاں ریلوے اسٹیشن کے اوپر تعمیر کئے گئے فلائی اوور پربے شمار گڑھوں کی وجہ سے روزانہ ٹریفک جام ہورہا ہے اور دو پہیہ گاڑیوں کے پھسلنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

Potholes can be seen on the flyover of Shahad railway station.
شہاڈ ریلوے اسٹیشن کےفلائی اوور پرگڑھے ہی گڑھے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (تصویر: انقلاب)

یہاں ریلوے اسٹیشن کے اوپر تعمیر کئے گئے فلائی اوور پربے شمار گڑھوں  کی وجہ سے روزانہ ٹریفک جام ہورہا ہے  اور دو پہیہ گاڑیوں کے پھسلنے کے واقعات میں   اضافہ ہوگیا ہے۔مانسون سے قبل سڑک کی ٹھیک ڈھنگ سے مرمت نہ ہونے کی وجہ سے فلائی اوور پر سیکڑوں گڑھے پڑگئے ہیں۔شہاڈ ریلوے فلائی اوور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے زیر انتظام آتا ہے۔گاڑی چلانے والے ڈرائیوروں کا الزام ہےکہ متعلقہ محکمہ سڑک کی دیکھ بھال میں لاپروائی برتتا ہے اس لئے  فلائی اوور کی حالت ناگفتہ بہ ہوگئی ہے۔
 کلیان۔احمد نگر شاہراہ آمدورفت کے لحاظ  سےانتہائی مصروف ترین   ہے۔اس شاہراہ پر شہاڈ ریلوے اسٹیشن کے اوپر فلائی اوور بنایا گیا ہے۔مانسون کے دوران سڑک کے گڑھے بھرنے کیلئے ہر سال کروڑوں روپے کا فنڈ مختص کیا جاتا ہے، اس کے باوجود شہاڈ فلائی اوور پر بےشمار گڑھے پڑجاتے ہیں۔اس سال بھی گڑھوں کی وجہ سے برلا کالج سرکل سے سینچوری ریان اسپتال تک روزانہ زبردست ٹریفک جام لگا رہتا ہے۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے فلائی اوور پر سڑک کا نام و نشان تک باقی نہیں بچا ہے۔احمد نگر،مرباڈ کی جانب سے آنے والی گاڑیاں اس فلائی اوور سے گزرتی ہیں۔اس لئے اس فلائی اوور پر ۲۴ ؍گھنٹے گاڑیوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے۔
 الہاس نگر کیمپ نمبر ایک سے روزانہ کلیان آنے والے ریاض مرچنٹ نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ شہاڈ ریلوے فلائی اوور پر گڑھوں کی وجہ سے دوپہیہ سواروں کو بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔روزانہ  دو سے تین موٹرسائیکل سوار گڑھے سے بچتے ہوئے حادثہ کا شکار ہورہے ہیں۔اس بارے میں ایم ایس آر ڈی سی کے متعلقہ افسر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK