تیز رفتاری سے گاڑی چلانے، وہاں گاڑی والوں کیلئے دیئے گئے اشاروں میں خامیوں اورکوسٹل روڈ کےڈیزائین میں خامی کا پتہ لگانے کی کوشش کرے گی
EPAPER
Updated: June 17, 2025, 11:12 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
تیز رفتاری سے گاڑی چلانے، وہاں گاڑی والوں کیلئے دیئے گئے اشاروں میں خامیوں اورکوسٹل روڈ کےڈیزائین میں خامی کا پتہ لگانے کی کوشش کرے گی
چار پہیہ گاڑی چلانے والے مسافروں کی آسانی کے لئے قلب شہر میں بنایا گیا کوسٹل روڈ تیز رفتار گاڑی چلانے والوں کے سبب جہاں حادثات کا گڑھ بنتا جارہا ہے وہیں ٹریفک پولیس انتہائی تیز رفتاری اور لاپروائی سے گاڑی چلانے کے علاوہ دیگر وجوہات کی بناء پر کوسٹل روڈ میں بڑھتے حادثات سے فکر مند ہے ۔ اس سلسلہ میں مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر اور حادثات پر قابو پانے کے مقصد سے ٹریفک پولیس نے حادثات کی وجہ معلوم کرنے کے لئے گزشتہ اور حالیہ حادثات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے ۔
جمعہ کو کوسٹل روڈ ٹنل میں پانی جمع ہونے اور اس سے بچنے کی کوشش میں ایک کار اچانک بریک لگانے سےکئی فٹ تک پھسلتی چلی گئی اور پھر پلٹ گئی ۔ اس حادثہ میں گاڑی چلانے والے کولہاپور کے فوڈ انسپکٹر وکاس سوناؤنے گاڑی میں موجود غبارہ کے کھلنے کی وجہ سے بچ گئے تھے ۔ انہوں نے حادثہ کے بعد پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا تھا کہ ٹنل میں بارش کا پانی جمع تھا اور وہ اس سے بچنے کی کوشش کررہے تھے لیکن اچانک بریک لگانے کے سبب گاڑی پھسلتی چلی گئی اورکار میرے قابو سے باہر ہوکر پلٹ گئی تھی ۔
کوسٹل روڈ پر یکے بعد دیگرے ہونے والے حادثات پر ساؤتھ ریجن ٹریفک کے ڈپٹی پولیس کمشنر پرشانت پردیسی نے نامہ نگار کو بتایا کہ ’’ گزشتہ پانچ ماہ میں کوسٹل روڈ میں تین حادثات رونما ہوچکے ہیں ۔ جمعہ کو فوڈ انسپکٹر سوناؤنے کے بیان کی روشنی میں اور اس سے قبل ہونے والے دو حادثات کے مرین ڈرائیو کے علاقے میں واقع ٹنل کے حصہ میںہونے والے حادثات کی وجہ معلوم کرنے کے لئے اب سی سی ٹی وی کیمرہ کا از سر نوجائزہ لیا جارہا ہے ۔اس کا مقصد نہ صرف مسافروں کے جان و مال کا تحفظ کرنا ہے بلکہ وجہ معلوم کرنے کے بعد احتیاطی تدابیر کے ذریعہ حادثات پر قابو پانا ہے ۔ اس معائنہ کے دوران اس بات پر بھی غور کیا جائے گا کہ ٹنل میں گاڑی چلانے کے سلسلہ میں دیئے گئے اشاروں میں یا ٹنل کی ڈیزائین میں تو کوئی خامی نہیں ہے ۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعہ کو ہونے والا حادثہ جس میں فوڈ انسپکٹر گاڑی چلاتے ہوئےٹنل میں پانی جمع ہونے کے سبب اچانک بریک لگایا تھا اور گاڑی پلٹ گئی تھی ، کے علاوہ دیگر دو حادثاتی کی وجہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں کئی سی سی ٹی وی کیمروں کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات بھی واضح ہوئی ہے کہ اکثر گاڑی چلانے والے طے شدہ رفتار سے زائد تیزی سے گاڑی چلاتے ہیں ، جو حادثہ کی اہم وجہ بن رہی ہے ۔
اس سے قبل ہونے والےدو حادثات میں کئی گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرائی تھیں۔ تاہم ٹریفک پولیس مرین ڈرائیو سے بریج کینڈی اور ورلی کو جوڑنے والے ۳ء۴؍ کلو میٹر طویل ٹنل میں حادثات پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اپنانے اور لاپروائی سے گاڑی چلانے والوں پر مزید سختی کرنے کا عمل جلد ہی شروع کرنے والی ہے ۔