Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبرا اسٹیشن پراندوہناک حادثہ، چلتی ٹرین سے گر کر ۴؍ مسافر ہلاک، ۹؍ زخمی

Updated: June 10, 2025, 2:03 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

آس پاس سے گزرنے والی تیز رفتار ٹرینوں کے مسافرٹکرائے اور گرتے گئے۔ ریلوے حادثہ کی مکمل جانچ کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

Railway police officers inspect the accident site. Photo: Syed Sameer Abadi
ریلوے پولیس کے افسران جائے حادثہ کا معائنہ کررہے ہیں۔ تصویر:سیّد سمیرعابدی

ایک جانب جہاں ریلوے انتظامیہ سری نگر میں چناب ریل بریج کا کریڈیٹ لینے میں مصروف ہے، وہیں  دوسری طرف ہفتے کے پہلے ہی دن پیر کی صبح ممبرا میں ایک دلخراش ٹرین حادثہ ہوا۔ کسارا سے ممبئی سی ایس ایم ٹی جانے والی فاسٹ لوکل ٹرین سے یکے بعد دیگرے ۱۳؍ مسافر گرے جن میں سے ۴؍ مسافروں کو موت ہوگئی جبکہ ۹؍ زخمی ہوگئے ہیں جنہیں کلوا اور تھانے سول اور جوپیٹر اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ مہلوکین میں ایک ریلوے پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہے جو کلیان سے تھانے ڈیوٹی پر جارہا تھا جبکہ زخمیوں میں ۲؍ خواتین شامل ہیں۔ یہ حادثہ تقریباً ۹؍ بجکر ۱۰؍ منٹ پر ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب ہوا۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ریلوے اسٹیشن پر موجود ممبرا کے شہری مدد کے دوڑے اور پولیس اہلکار کے ساتھ مل کر زخمیوں کو اسپتال پہنچانےمیں مدد کی۔ حادثے کے بعد ممبرا اور دیگر مقامات پر اسی پر بحث و تبصرے ہو رہے ہیں اور ایک بار پھر دفتری اوقات میں مسافروں کے تحفظ پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔  اس بھیانک حادثہ کےبعد ریلوے کے اعلیٰ افسران اور سیاسی لیڈروں نے بھی ممبرا جاکر جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ 
  اس ضمن میں ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا کہ ’’یہ انتہائی افسوسناک حادثہ ہے جس میں چند مسافروں کی موت ہوئی ہے۔ میں انہیں دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ہم ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر شیواجی اسپتال اور تھانے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کا علاج جاری ہے۔ مقامی انتظامیہ تعاون کر رہا ہے۔ دعا ہے کہ زخمیوں کو جلد صحت ملے۔ محکمہ ریلوے نے اس واقعے کی اصل وجہ جاننے کیلئے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ‘‘
 حادثہ کے ایک چشم دید گواہ شیوم شیروئی نے بتایا کہ ’’ ممبئی کی جانب جانے والی فاسٹ ٹرین کے قریب سے دوسری ٹرین گزرنے کے بعد یہ حادثہ ہوا۔ ٹرین کے گزرنے کے بعد پتہ چلاکہ کچھ مسافر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر پٹری پر گرے ہوئے ہیں۔ ان میں چند تو بہت بری طرح زخمی تھے جن کی سانس بھی تھمی سے معلوم ہو رہی تھی۔ البتہ ایک خاتون زندہ تھی جسے پہلے اٹھا کر اسپتال بھیجا گیا اور اس کے بعد دیگر مسافروں کو بھی ٹریک سے ہٹایا گیا۔ ‘‘
 ممبرا ریلوے پروٹیکشن اسپیشل فورس ( آر پی ایس ایف) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی) ہیمنت کمار نے بھی ممبرا کا دورہ کیا۔ اس دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بتایاکہ’’ چند مسافر جو دروازے پر سفر کر رہے تھے، وہ چلتی ٹرین سے گرے ہیں۔ ان میں سے ۴؍ کی موت ہوئی ہے۔ ‘‘ حادثہ کی وجہ دریافت کرنے پر انہوں نے بتایا کہ اس بارے میں جانچ ہونے کے بعد ہی کچھ کہا جاسکتا ہے۔ 
 غیر مصدقہ ذرائع سے حادثہ کی ۲؍ وجوہات پتہ چلی ہیں۔ پہلی یہ کہ تھانے سے کلیان کی جانب جانے والی فاسٹ ٹرین سے ممبئی جانے والی ٹرین کے وہ مسافر ٹکرا گئے جو زیادہ باہر لٹکے ہوئے تھے اور جو ٹکرایا وہ ٹرین سے گرتا گیا۔ یہ اندیشہ بھی ظاہر کیاجارہا ہے ٹرین معمول سے زیادہ قریب سے گزری تھی۔ دوسری وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ کلیان کی جانب جانے والے پشپک ٹرین میں کسی مسافر نے کوئی بیگ زیادہ باہر لٹکایا ہوا تھا جس سے فاسٹ لوکل ٹرین سے لٹکے ہوئے مسافر ٹکرا گئے اور وہ ٹرین سے گر گئے۔ اصل وجہ ریلوے کی جانچ ہی میں پتہ چلے گی۔ 
مہلوکین کے نام :
 ۱۔  سروج کیتن (۲۳)(تاناجی نگر، الہاس نگر)، ۲۔ راہل گپتا(۲۸)(مقیم دیوا)، ۳۔ وکی مکھیہ دل(۳۴) ریلوے پولیس کانسٹیبل) (مقیم: کلیان) ۴۔ میور شاہ(۵۰) 
۹؍ زخمیوں کے نام
 ۱۔ شیوا گاؤلی(۲۳)(شدید زخمی ہونے کے سبب انہیں چھترپتی شیواجی میونسپل اسپتال سے جوپیٹر اسپتا ل منتقل کیا گیا ہے)۲۔ آدیش بھویئر(۲۶) (مقیم آٹھ گاؤں، کسارا) (چھتر پتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج )۳۔ روہن شیخ (۲۶) (مقیم : بھیونڈی) ( کلیان سے تھانے سفر کر رہے تھے) (چھتر پتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج )، ۴۔ انل مورے (۴۰) (شدید زخمی ہونے کے سبب انہیں چھترپتی شیواجی میونسپل اسپتال سے جوپیٹر اسپتا ل منتقل کیا گیا ہے) ۵۔ تُشار بھگت (۲۲)(ٹٹوالا سے تھانے جارہا تھا) (چھتر پتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج )، ۶۔ منیش سروج (۲۶) (مقیم دیوا )(چھتر پتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج)، ۷۔ مچھیند گوتارنے (۳۹)(مقیم واسند) (چھترپتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج )، ۸۔ اسنیہا دھونڈے(۲۱) (مقیم ٹٹوالا) (چھتر پتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج )، ۹۔ پرینکا بھاٹیہ (۲۶)(مقیم شہاڈ کلیان) (چھتر پتی شیواجی اسپتال میں زیر علاج )

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK