• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیریبین میں۳۰۰؍ سال پرانے جنگی جہاز کے ملبے سے۲۰؍ بلین ڈالر مالیت کا خزانہ برآمد

Updated: June 14, 2025, 2:07 PM IST | Caribbean

کیریبین میں ۳۰۰؍ سال پرانے جنگی جہاز کے ملبے سے ۲۰؍ بلین ڈالر کی مالیت کا خزانہ برآمد کیا گیا ہے۔ اسپین، کولمبیا اور پیرو کی حکومتوں نے خزانے کی ملکیت کا کا دعوی کیا ہے۔ علاوہ ازیں پیرو کے کان کنوں کی آل اولاد اور مقامی افراد نے بھی خزانے میں اپنے حصے کا مطالبہ کیا ہے- کولمبیا نے خزانے کیلئے ۱۰؍ ملین کا مقدمہ درج کیا ہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

ریسرچرز نے یہ تصدیق کی ہے کہ سین جوس، جو ایک اسپانوی جہاز کا ملبہ ہے، میں سے ۲۰؍ ملین ڈالر کی مالیت کا خزانہ برآمد کیا گیا ہے۔ اس تلاش نے سونے، چاندی اور زمرد کی ملکیت کے تعلق سے قانونی جنگ کو جنم دیا ہے جو گزشتہ ۳۰۰؍ سال سے جہاز کے ملبے میں پڑا ہوا تھا۔

اس ملبے کو کارتاخینا کے ساحل سے برآمد کیا گیا ہے

کولمبیا کے محققین نے یہ تصدیق کی ہے کہ اس ملبے کو ۳۰۰؍ سال پرانے جنگی جہاز کے ملبے سے کارتاخینا، کولمبیا کے ساحل سے دریافت کیا گیا ہے جو ۱۷۰۹ء میں رائل نیوی کے ساتھ پرتشدد جنگ میں ڈوب گیا تھا۔ یہ جہاز اسپانوی جانشینی کی جنگ کے دوران خزانے کو جنگ کے فنڈ کیلئے پیرو سے اسپین لے جارہا تھا جہاں امریکی رائل نیوی آفیسر کی قیادت والی فوج نے انہیں روک لیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے:’غزہ گلوبل مارچ‘ کے کارکنوں کومصرمیں حراست میں لے لیا گیا

میگزین پاؤڈر (جو ایک قسم کا۔ہتھیار ہے) کی وجہ سے سین جوس کا خاتمہ ہوا تھا

ایکسپریس کو یو کے، کے مطابق "جنگ کے دوران میگزین پاؤڈر پھٹنے کی وجہ سے سین جوس کا خاتمہ ہوگیا تھا اور جہاز کا ملبہ اور خزانہ سمندر کی تہہ میں چلے گئے تھے۔ ۲۰۱۵ء کی ایک مہم کے میں ملبے کو دریافت کرنے کیلئے انڈر ڈرون تکنیک کا استعمال کیا گیا تھا اور ماہرین اس تعلق سے خود اعتماد ہیں کہ جہاز کی شناخت کی جاچکی ہے۔ ثبوتوں سے سین جوس کے ملبے کی شناخت ہوگئی تھی۔
۱۷۰۷ء میں لیما منٹ سے تیار کردہ کوبز (پرانی چاندی کے سکّے) کی دریافت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ابتدائی ۱۸؍ ویں صدی میں ایک جہاز ٹیرا فرمے کے راستے پر سفر کر رہا تھا۔ سین جوس گیلیون واحد جہاز ہے جو ان خصوصیات پر پورا اُترتا ہے۔ اس دریافت نے زیرِ آب آثارِ قدیمہ کی جگہ کا مطالعہ کرنے اور نوآبادیاتی بحری تجارت اور راستوں کے بارے میں اپنی سمجھ کو گہرا کرنے کا ایک موقع فراہم کیا تھا۔ ملبے کی تصاویر میں ۱۷۰۷ء میں لیما منٹ پر بنائے گئے چاندی کے سکے، کانگ شی دور کے چینی کے برتن اور توپوں پر ۱۶۵۵ء کے نشانات دیکھے جاسکتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:دنیا بھر میں ۶۷؍ میں سے ایک شخص جبری طور پر بے گھر ہے: یو این ایچ سی آر

اب یہ خزانہ کس کی ملکیت ہے

سین جوس کے ملبے میں خزانے کی دریافت نے ملکیت کے تعلق سے کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں اور مختلف پارٹیاں اس خزانے کی ملکیت کا دعوی کررہی ہیں۔ کولمبیا، اسپین اور پیرو کی حکومتوں نے اس خزانے کی ملکیت کا دعوی کیا ہے۔ علاوہ ازین مقامی افراد اور پیرو کے کان کنوں کی آل اولاد بھی خزانے میں سے اپنے حصے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ خزانہ کی تلاش کرنے والی کمپنی سی سرچ آرمادا، جو گلوکا مورا کے نام سے جانی جاتی تھی، نے بھی ۱۹۸۱ء میں ملبے کی دریافت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے حصے کی مانگ کی ہے۔ تاہم، کولمبیا نے تنازع کھڑا کرتے ہوئے ۱۰؍ ملین  کا مقدمہ درج کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK