کئی افراد کو ملک بدر کردیا گیا۔ لیبیا میںقافلہ روکا گیا۔ فلسطینیوں کو امداد روکنے کے خلاف کئی ممالک کے رضاکار مصر کی سرحد تک مارچ کرنے والے تھے۔
EPAPER
Updated: June 14, 2025, 12:58 PM IST | Agency | Cairo
کئی افراد کو ملک بدر کردیا گیا۔ لیبیا میںقافلہ روکا گیا۔ فلسطینیوں کو امداد روکنے کے خلاف کئی ممالک کے رضاکار مصر کی سرحد تک مارچ کرنے والے تھے۔
غزہ تک امداد پہنچانے پر پابندی کے خلاف احتجاجاً غزہ کی طرف مارچ کرنے والے کارکنوں کومصری حکام نے حراست میں لے لیا جبکہ مشرقی لیبیا میں سیکوریٹی فورسیز نےان کارکنوں کے ایک قافلے کو روک لیا۔ غزہ مارچ میں اسرائیل کی جانب سے امدادی ٹرکوں کو ساحلی علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے بعد سے فلسطینیوں کو درپیش زبردست بحران کے سبب ۸۰؍ ممالک کے مظاہرین نے غزہ کے ساتھ مصر کی سرحد تک مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ متعدد افراد کو ملک بدر بھی کردیا گیا۔
ٹائمز یونین کی خبر کے مطابق غزہ گلوبل مارچ حالیہ برسوں میں اپنی نوعیت کے سب سے بڑے مظاہروں میں شامل ہے جس میں کارکنان اور امداد لے جانے والی کشتی سمیت دیگر کوششوں کے ساتھ اتفاق کیا گیا تھا جسے اس ہفتے کے شروع میں غزہ جاتے ہوئے اسرائیلی فوج نے روک لیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:دنیا بھر میں ۶۷؍ میں سے ایک شخص جبری طور پر بے گھر ہے: یو این ایچ سی آر
منتظمین نے جمعہ کو کہا کہ حکام نے۴۰؍ افراد کے پاسپورٹ ضبط کر لئے ہیں جو قاہرہ کے باہر ایک چوکی پر مارچ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے جہاں انہیں گرمی میں رکھا جا رہا ہے۔ دیگر کو ہوٹلوں میں حراست میں لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان کارکنوں کے ممالک کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے شہریوں کی رہائی کیلئے مصر پر دباؤ ڈالیں۔
حکام کےذریعے پاسپورٹ ضبط کرنے سے قبل ان کارکنوں نے کہا کہ انہوں نے اتوار کے مارچ کی تیاری کیلئے سینا ئی کی سڑک پر ایک کیمپ سائٹ پر جمع ہونے کا منصوبہ بنایاتھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکام نے انہیں ابھی تک سینائی سے گزرنے کی اجازت نہیں دی تھی جسے مصر انتہائی حساس علاقہ تصور کرتا ہے۔
کریک ڈاؤن کی شدت نے یورپی کارکنوں کو حیران کر دیا۔ اٹلی سے قاہرہ کا سفر کرنے والی انتونیٹا چیوڈو نے کہا کہ مزید ہدایات کا انتظار کرنے والوں کو مصری حکام نے حراست میں لیا، ان سے پوچھ گچھ کی، ان کے ساتھ سخت سلوک کیا یا ملک بدر کر دیا گیا۔