امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کو حال ہی میں طے پانے والی جنگ بندی پر مبارکباد دی جس نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان پانچ روزہ سرحدی جھڑپوں کا خاتمہ کیا۔
EPAPER
Updated: July 29, 2025, 4:09 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کو حال ہی میں طے پانے والی جنگ بندی پر مبارکباد دی جس نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان پانچ روزہ سرحدی جھڑپوں کا خاتمہ کیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کو حال ہی میں طے پانے والی جنگ بندی پر مبارکباد دی جس نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان پانچ روزہ سرحدی جھڑپوں کا خاتمہ کیا۔ صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا’’ابھی تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم اور کمبوڈیا کے وزیراعظم سے بات چیت ہوئی۔ میں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہا ہوں کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی شمولیت کے بعد، دونوں ممالک جنگ بندی اور امن کیلئے راضی ہو گئے ہیں۔ سب کو مبارک ہو!‘‘انہوں نے مزید کہا’’اس جنگ کو ختم کرکے ہم نے ہزاروں جانیں بچا لی ہیں۔ میں نے اپنی ٹریڈ ٹیم کو تجارت پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ میں نے صرف چھ ماہ میں کئی جنگیں ختم کر دی ہیں مجھے امن کے صدر ہونے پر فخر ہے!‘‘
یہ بھی پڑھئے: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق
واضح رہے کہ اس جنگ بندی کا اعلان ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے کیا، جو پیر کو مقامی وقت کے مطابق آدھی رات (۱۷۰۰؍جی ایم ٹی) سے فوری اور غیر مشروط طور پر نافذ ہو گئی ہے۔ان کا یہ اعلان کوالالمپور میں کمبوڈیا کے وزیراعظم ہون مانیت اور تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھومتھم ویچایاچائی کے درمیان ہونے والی امن مذاکرات کی میزبانی کے بعد سامنے آیا۔تھائی اور کمبوڈیا کے فوجی کماندار منگل کی صبح ایک باضابطہ ملاقات کریں گے۔ پیر کی ملاقات میں امریکہ اور چین کے اہلکار بھی شریک تھے۔ان جنوب مشرقی ایشیائی پڑوسی ممالک کے درمیان کمبوڈیا کے صوبہ پریا وہیئر اور تھائی لینڈ کے شمال مشرقی صوبہ اوبون راچاتھانی کے ساتھ سرحدی تنازعہ چل رہا ہے، جس میں۲۸؍ مئی سے کشیدگی دوبارہ بڑھ گئی تھی جب ایک کمبوڈیائی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔گزشتہ جمعرات سے سرحدی فضائی حملوں اور راکٹ فائرنگ تک بڑھنے والی کشیدگی کے باعث گزشتہ ہفتوں میں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے تعلقات تیزی سے خراب ہوئے ہیں، جس میں کئی افراد بشمول فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان جھڑپوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔