میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ابھی ۵۰؍ فیصد ٹیریف کے اعلان کومحض چند گھنٹے گزرے ہیں اور بھی دیکھئے، ثانوی پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 11:22 PM IST | Washington
میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ابھی ۵۰؍ فیصد ٹیریف کے اعلان کومحض چند گھنٹے گزرے ہیں اور بھی دیکھئے، ثانوی پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اچانک اندھی ہند دشمنی میں مبتلا ہو گئے ہیں کیوں کہ انہوں نے پہلے تو ہندوستان پر ۲۵؍ فیصد ٹیریف عائد کیا اور پھر اسے ۵۰؍ فیصد کردیا اور اب یہ اعلان کیا ہے کہ ہندوستان کو مزید ثانوی پابندیاں بھی جھیلنی پڑیں گے ۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ واشنگٹن ہندوستان کے خلاف جلد ہی مزید ’ثانوی پابندیاں‘ عائد کر سکتا ہے۔
وہائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران جب ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ ہندوستانی حکام کا کہنا ہے کہ روسی تیل خریدنے والے دیگر ممالک بھی ہیں، جن میں چین اور دیگر ممالک شامل ہیں جبکہ امریکہ خود روس سے بہت سا ساز و سامان خریدتا ہے تو پھرہندوستان کو ہی اضافی پابندیوں کا نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟ اس پرصدر ٹرمپ نے جواب دیاکہ’’ ۵۰؍ فیصد ٹیریف کے اعلان کو ابھی صرف ۸؍گھنٹے ہی ہوئے ہیں۔ دیکھتے ہیںکیا ہوتا ہے۔ آپ بہت کچھ دیکھنے والے ہیں۔آپ اتنی زیادہ ثانوی پابندیاں دیکھیں گے کہ آپ کو یقین نہیں آئے گا۔ ‘ ‘ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ صدر ٹرمپ ہندوستان پر کس طرح کی ثانوی پابندیاں عائدکرنے کی بات کررہے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا چین پر بھی ایسی ہی پابندیاں لگانے کا ارادہ ہے تو ٹرمپ نے کہا کہ ممکن ہے۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ معاملات کیسے آگے بڑھتے ہیں۔ ممکن ہے ایسا ہو جائے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے ہندوستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر مزید ۲۵؍ فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا جس سے یہ شرح مجموعی طور پر ۵۰؍ فیصد تک پہنچ گئی۔ نئی شرح کے تحت ہندوستان اور برازیل دونوں پر سب سے زیادہ ۵۰؍ فیصد درآمدی ٹیکس عائد ہوں گے۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ اقدام ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے کیا ہے جس کا عنوان تھا’’روس کی حکومت سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے امریکی ردِعمل ۔‘‘ ہندوستان پر یہ اضافی ٹیرف ۷؍ اگست سےلاگو کیا جائے گا لیکن اس کااصل نفاذ ۲۷؍ اگست سے ہو گا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ان ممالک پر بہت زیادہ ثانوی پابندیاں عائد کرے گی جو روسی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین ان ممالک میں شامل ہو سکتا ہے جن کو نشانہ بنایا جائے گا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بیجنگ کو بھی اسی طرح کے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا، ٹرمپ نے چین کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پیش رفت کر رہے ہیں اس لئے ابھی سے کچھ کہنا مشکل ہے۔