Inquilab Logo Happiest Places to Work

شامی صدر سے ٹرمپ کی ملاقات، پابندیاں ہٹانے کا اعلان

Updated: May 15, 2025, 1:42 PM IST | Agency | Riyadh

دمشق میں جشن، ملاقات میں امریکی صدر کااحمد الشرع کو اسرائیل کو تسلیم اور ’’ابراہیمی معاہدہ‘‘ پر دستخط کرنے کا مشورہ۔

Mohammed bin Salman was also present at the meeting between Donald Trump and Al-Sharaa. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور الشرع کی ملاقات کے وقت محمد بن سلمان بھی موجو دتھے۔ تصویر: آئی این این

 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کوصبح سعودی عرب کے دارالحکومت میں شام کے عبوری صدر احمد الشرع سے ملاقات کی۔ امریکہ اور شام کی قیادت کے درمیان ۲۵؍ سال بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔ 
  یہ مختصر ملاقات امریکہ کی جانب سے شام پر سے پابندیاں ہٹانے کے بعد ہوئی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ پابندیاں ہٹانے کا قدم شام کو آگے بڑھنے کا موقع دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ترک خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق اس ملاقات میں ڈونالڈ ٹرمپ اور احمد الشرع کے ساتھ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھےجبکہ ترکی سے صدر رجب طیب ارگان نے بھی آن لائن ویڈیو لنک کے ذریعے اس ملاقات میں شرکت کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہم شامی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کر رہے ہیں ، اور شام پر سے تمام پابندیاں ہٹانے جا رہے ہیں۔ ‘‘
  اس بیچ وہائٹ ہاؤس سے جاری کئے گئے ایک بیان میں  کہاگیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے احمد الشرع کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’’ابراہمی معاہدہ‘‘ میں  شریک ہوجائیں ۔ و اضح رہے کہ اس معاہدہ میں  شرکت کا مطلب اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا اوراس سے سفارتی اور دیگر تعلقات استوار کرنا ہے۔ ا س سلسلے میں  دمشق کی جانب سے کوئی جواب نہیں  دیاگیا۔ 
  البتہ پابندیاں  ختم کئے جانے کاشامی وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں  نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ ایک اہم موڑ ہے۔ انہوں   نےشام کی سرکاری عرب نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہم صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں اسد حکومت کے جنگی جرائم کے جواب میں شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ ‘‘
 شیبانی نے اسے شامی عوام کے لیے ایک اہم موڑ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ہم برسوں کی تباہ کن جنگ کے بعد استحکام، خود کفالت اور حقیقی تعمیر نو کے مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ ہم اس اعلان کو بہت مثبت انداز میں دیکھتے ہیں اور باہمی احترام، اعتماد اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر امریکہ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ‘‘

 ابراہیمی معاہدہ کیا ہے؟
’’ابراہیمی معاہدہ ‘‘ (Abraham Accords) عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان سفارتی معاہدہ ہے  جو ۲۰۲۰ء  میں امریکی ثالثی سے طے پایا تھا۔
اس کا مقصد اسرائیل کو تسلیم کرنا،سفارتخانہ کھولنا، تجارت، سیاحت، سیکوریٹی اور تکنالوجی میں تعاون کرنا اور  پروازیں شروع کرنا نیز ایک دوسرے کے ہاں سرمایہ کاری کرنا ہے۔
 متحدہ عرب امارات، بحرین ، سوڈان اور مراکش اس پر دستخط کرکے اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔
 چونکہ حضر ت ابراہیم کے تعلق سے اسلام، عیسائیت اور یہودیت اتفاق ہے اس لئے اسے اُن سے منسوب کیاگیا۔
اس نام کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی اور اتحاد کو ظاہر کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK