وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے اعلان کے بعد گرفتاریاں عمل میں آرہی ہیں، دھمکی دی کہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کا اچھی طرح خیال رکھا جائیگا
EPAPER
Updated: May 15, 2025, 5:00 PM IST | Inquilab News Network | Govahati
وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے اعلان کے بعد گرفتاریاں عمل میں آرہی ہیں، دھمکی دی کہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کا اچھی طرح خیال رکھا جائیگا
جموں کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد’پاکستان کی حمایت‘کی پاداش میں آسام حکومت نے گرفتاریاں تیز کردی ہیں۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے منگل کو اس کا اعلان کیا تھا اور بتایا تھا کہ’’سونیت پور ضلع سے مزید۲؍ افراد کو حراست میں لیاگیا ہے جس کے بعد گرفتار شدگان کی تعداد۵۲؍ہو گئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں اطلاع دی کہ ’’پاکستان کے ۵۲؍ حامی سلاخوں کے پیچھے بھیجے جاچکے ہیں۔ ‘‘ انہوں نےمعنی خیز انداز میں لکھا ہے کہ ’’ملک مخالف سرگرمیوں کے لئے ان لوگوں کا اچھی طرح خیال رکھا جائےگا۔ ‘‘ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ ایسے’’غداروں ‘‘ کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور’’کسی کو نہیں بخشا جائے گا۔ ‘‘ دوسری طرف گرفتارشدگان کے اہل خانہ اور دیگر افراد کا الزام ہے کہ ’’پولیس موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: کرنل صوفیہ قریشی کو پورے ملک سے غیر معمولی حمایت
گوہاٹی میں تحقیقی کام سے وابستہ ایک خاتون نے سوال کیا ہے کہ ’’جن مشمولات کو بنیاد بنا کر گرفتار کیاگیا ہے ان میں سے بہت سے جنگ مخالف مشمولات ہیں، کچھ حکومت پر تنقید کرنے والے ہیں اور بقیہ امن کی اپیل پر مبنی ہیں۔ ان پیغامات کو پاکستان نوازی یا غداری کیسے قرار دیا جا سکتا ہے؟‘‘ یاد رہے کہ ہیمنت بسوا شرما سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں اعلان کرچکے ہیں کہ کچھ گرفتار شدگان پر’’قومی سلامتی ایکٹ‘‘ (این ایس اے)کی سخت دفعات کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں گے۔ گرفتار شدگان میں آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (آے آئی یو ڈی ایف) کے رکن ِ اسمبلی امین الاسلام بھی شامل ہیں، جن پر’’ملک سے غداری‘‘کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔