Inquilab Logo Happiest Places to Work

”کئی خوبصورت جنگیں ختم کرائیں“: ٹرمپ کا ایک بار پھر ہندوستان۔پاکستان تنازع کو ختم کرنے کا دعویٰ

Updated: August 04, 2025, 4:58 PM IST | Washington

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ”تجارت کے ذریعے“ ہند۔پاک تنازع کو ختم کیا۔ انہوں نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی تنازع کے پانچ دن بعد ان کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کا کریڈٹ بھی لیا۔

U.S. President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہوئی جنگ کو ”ختم“ کرنے کا سہرا اپنے سر باندھا ہے جبکہ ہندوستانی حکام اور آزاد مبصرین دونوں ان کے اس دعوے کی بارہا تردید کر چکے ہیں۔ اتوار کو اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں، ٹرمپ نے اپنے دعوے کو دہرایا کہ انہوں نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان جوہری کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کئی دیگر عالمی تنازعات بھی حل کرنے کا دعویٰ کیا۔

ٹرمپ نے امریکی ریڈیو میزبان چارلیمین تھا گاڈ کو دیئے گئے ایک جواب میں اس دعوے کو دہرایا جن پر انہوں نے اپنی کامیابیوں سے ناواقف ہونے کا الزام لگایا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ”وہ جمہوریہ کانگو اور روانڈا کے درمیان ۳۱ سالہ خونریزی کے بارے میں نہیں جانتے تھے۔ وہ ہندوستان اور پاکستان، یا ایران کی جوہری صلاحیتوں کو ختم کرنے، یا خوفناک کھلی سرحد کو بند کرنے (میں میری کامیابی) کے بارے میں بھی ناواقف تھے۔“ امریکی صدر نے ”سب سے بڑی معیشت پیدا کرنے“ اور ”بہت سی خوبصورت جنگیں“ رکوانے پر بھی فخر کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھئے: کمبوڈیا تھائی لینڈ جنگ بندی پر ٹرمپ نے اپنے آپ کو ’’امن کا صدر‘‘ قرار دیا

کچھ دن پہلے، ٹرمپ نے نیوز میکس پر بھی کہا تھا کہ ”ہم نے بہت سی بہت خوبصورت جنگیں رکوائی ہیں۔۔۔ ان میں سے ایک جنگ، جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی، جوہری نوعیت کی تھی۔“ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ”تجارت کے ذریعے“ ہند۔پاک بحران کو ختم کیا۔ انہوں نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی تنازع کے پانچ دن بعد ان کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کا کریڈٹ بھی لیا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ مئی ۲۰۲۵ء میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جھڑپ کو رکوانے کا دعویٰ کئی بار کر چکے ہیں۔ جب ہندوستان نے لائن آف کنٹرول پر ایک بڑے پیمانے کا فوجی آپریشن، آپریشن سیندور شروع کیا تو چند دنوں بعد ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ”طویل رات تک ہوئی گفتگو “ کے بعد ہندوستان اور پاکستان ”مکمل اور فوری“ جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔ تاہم، ہندوستانی حکام نے کسی بھی غیر ملکی ثالثی سے مسلسل انکار کیا ہے۔ خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے عوامی طور پر واضح کیا تھا: ”ہندوستان نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ ہی وہ قبول کرتا ہے اور کبھی قبول نہیں کرے گا۔ اس مسئلے پر ہندوستان میں مکمل سیاسی اتفاق رائے ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کی دھمکی بے اثر، ہندوستان روس سے تیل خریدنا جاری رکھے گا

اس تنازع میں ٹرمپ کا تجارتی موقف بھی شامل ہے۔ ہند-پاک تنازع کو تجارتی مذاکرات کے ذریعے طے کرنے کا دعویٰ کرنے کے بعد، ان کی انتظامیہ نے ہندوستانی درآمدات پر ۲۵ فیصد ٹیرف عائد کیا اور روس کے ساتھ ہندوستان کے تیل اور ہتھیاروں کے سودوں پر بھی جرمانے لگائے۔ دریں اثنا، پاکستان کو ۱۹ فیصد کے ٹیرف کا سامنا کرنا پڑا، جس سے ان کے پاکستان کی جانب جھکاؤ کی قیاس آرائیوں کو ہوا ملی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK