روئٹرس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تیل کے طویل مدتی معاہدے ہیں اور یہ معاہدے راتوں رات نہیں ٹوٹ سکتے۔
EPAPER
Updated: August 04, 2025, 12:54 PM IST | Agency | New Delhi
روئٹرس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تیل کے طویل مدتی معاہدے ہیں اور یہ معاہدے راتوں رات نہیں ٹوٹ سکتے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے انتباہ کے باوجود ہندوستان نے روس سے خام تیل کی خریداری جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرس کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی حکومت کے ۲؍ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تیل کے طویل مدتی معاہدے ہیں۔ ایک ذرائع نے کہا کہ ’’یہ معاہدے راتوں رات نہیں ٹوٹ سکتے۔‘‘ ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ اس کی توانائی پالیسی قومی مفاد اور مارکیٹ کے حالات پر مبنی ہے۔ گزشتہ ہفتے جمعہ کو وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ تیل خریدنے کا فیصلہ عالمی مارکیٹ میں دستیابی، قیمتوں اور ملک کی ضروریات کو دیکھ کر کیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’ہم دیکھتے ہیں کہ مارکیٹ میں کیا دستیاب ہے، کیا پیشکش ہے اور عالمی صورتحال کیا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان `مستحکم اور وقت کی آزمائش تعلقات ہیں، جسے کسی تیسرے ملک کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
امریکہ نے روس کے ساتھ ہندوستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر ناراضگی ظاہر کی ہے، خاص طور پر توانائی اور دفاعی شعبے میں۔ ٹرمپ نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان شاید روس سے تیل خریدنا بند کردے گا، جسے انہوں نے `اچھا قدم قرار دیا لیکن ہندوستان کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو واضح کیا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ ہندوستان اب روس سے تیل نہیں خریدے گا، مجھے نہیں معلوم کہ یہ سچ ہے یا نہیں لیکن اگر ایسا ہے تو یہ ایک اچھا قدم ہوگا۔امریکہ نے یکم اگست سے ہندوستان سے درآمد کی جانے والی تمام اشیاء پر ۲۵؍ فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے جولائی میں دھمکی دی تھی کہ اگر روس اور یوکرین کے درمیان مکمل امن معاہدہ نہیں ہوا تو روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر۱۰۰؍ فیصد تک ٹیرف عائد کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر روس کے ساتھ ہندوستان کی اقتصادی شراکت داری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہندوستان روس کے ساتھ کیا کرتا ہے۔ وہ اپنی کمزور معیشتوں کے ساتھ نیچے جا سکتے ہیں۔‘‘
انہوں نے ہندوستان کے زیادہ ٹیرف کے بارے میں بھی شکایت کی اور کہا کہ اس کی وجہ سے امریکہ کی ہندوستان کے ساتھ تجارت بہت کم ہے۔ روس ہندوستان کا سب سے بڑا تیل فراہم کرنے والا ملک ہے، جو ملک کی تیل کی کل درآمدات کا تقریباً ۳۵؍ فیصد پورا کرتا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرس کے مطابق جنوری سے جون۲۰۲۵ء تک ہندوستان نے روس سے یومیہ اوسطاً۱۷ء۵؍ لاکھ بیرل تیل درآمد کیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہے۔ ہندوستان کے دیگر بڑے تیل فراہم کرنے والے ممالک میں عراق، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا اور صارف ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی ہندوستان کی جانب سے روس سے تیل خریدنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔