صدر ٹرمپ کے ساتھ اختلافات کے بعد انتظامیہ سے حال ہی میں علاحدہ ہوئے مشہور ارب پتی اور کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اس بل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس بل کو "قابلِ نفرت" قرار دیا۔
EPAPER
Updated: June 04, 2025, 4:09 PM IST | Washington
صدر ٹرمپ کے ساتھ اختلافات کے بعد انتظامیہ سے حال ہی میں علاحدہ ہوئے مشہور ارب پتی اور کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اس بل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس بل کو "قابلِ نفرت" قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سینیٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اُن کے مجوزہ "عظیم اور خوبصورت" ٹیکس اور اخراجاتی بل کو ۴ جولائی (امریکی یوم آزادی) سے پہلے منظوری دے۔ یہ بل ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس میں ۲۰۱۷ء کے ٹیکس کٹوتیوں میں توسیع، نئی ٹیکس چھوٹ، وفاقی اخراجات میں کمی، بارڈر سیکیورٹی، ملک بدری اور قومی دفاع کے بجٹ میں ۳۵۰ ارب ڈالر کا اضافہ، میڈیکیڈ، فوڈ اسٹامپس (SNAP) اور گرین انرجی پروگراموں میں کٹوتی اور قومی قرض کی حد میں ۴ کھرب ڈالر کا اضافہ کی تجاویز شامل ہے۔
ٹرمپ نے سینئر سینیٹر جان تھیون سمیت سینیٹ کے ریپبلکن لیڈران سے ملاقاتیں کیں اور کئی سینیٹرز سے براہِ راست فون پر رابطہ کیا تاکہ ایوان بالا میں بل کی منظوری کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ یہ بل گزشتہ ماہ ایوانِ نمائندگان (ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز) میں صرف ایک ووٹ کی معمولی اکثریت سے منظور ہوا تھا۔
ریپبلکن پارٹی، ان ٹیکس چھوٹ کے بدلے وفاقی اخراجات میں کمی لانا چاہتی ہے جس کے تحت فلاحی اسکیموں کیلئے وفاقی امداد کی شرائط سخت کی جائیں گی۔ اندازوں کے مطابق، اس سے تقریباً ۸۶ لاکھ افراد کو ملنے والی صحت کی سہولیات ختم ہو جائیں گی اور تقریباً ۴۰ لاکھ افراد کو خوراک کی فراہمی کے پروگرام سے باہر کر دیا جائے گا۔
ایلون مسک کی سخت تنقید
ٹرمپ انتظامیہ سے حال ہی میں علاحدہ ہوئے مشہور ارب پتی اور کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اس بل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس بل کو "گھناؤنا اور قابلِ نفرت" قرار دیا۔ اپنی سوشل میڈیا سائٹ "ایکس" پر ٹیسلا سی ای او نے لکھا: "یہ اخراجاتی بل نہایت گھناؤنا، شرمناک اور قابل نفرت ہے۔ اس کے حق میں ووٹ دینے والوں کو شرم آنی چاہئے۔ وہ جانتے ہیں کہ انہوں نے غلط کیا۔"
سینیٹ کے اسپیکر مائیک جانسن نے مسک کے تبصرے کو "مایوس کن" قرار دیا اور کہا کہ مسک، اس بل کے متعلق بالکل غلط فہمی کا شکار ہیں۔
سینیٹ میں بحث اور ترامیم جاری
سینیٹرز بل میں ترامیم متعارف کرانے پر غور کر رہے ہیں۔ کچھ اراکین نے میڈیکیڈ میں ممکنہ کٹوتیوں، ۳۵ ڈالر تک کے ممکنہ کو-پے اور کچھ ریاستی ٹیکسوں کے خاتمہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن پر دیہی اسپتال بڑے پیمانے پر انحصار کرتے ہیں۔ سینیٹ میں، مجوزہ بل میں، گاڑیوں کے قرضے اور اوور ٹائم تنخواہ پر دی جانے والی نئی ٹیکس چھوٹ کو محدود کرنا اور ریاستی و مقامی ٹیکسوں کی کٹوتی کی حد میں تبدیلی و دیگر ترامیم زیرِغور ہیں۔
مشہور سینیٹر رینڈ پال نے بھی بل کی مخالفت کی ہے اور خصوصاً قرض کی حد میں ۴ کھرب ڈالر اضافہ کی تجویز پر شدید اعتراض کیا ہے۔ ٹرمپ نے اس پر انہیں "پاگل آئیڈیاز" رکھنے والا قرار دیا لیکن رینڈ پال نے کہا کہ وہ اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ خزانہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جولائی کے وسط یا اگست کے آغاز تک قرض کی حد نہ بڑھائی گئی تو حکومت کے پاس بل ادا کرنے کیلئے رقم ختم ہو سکتی ہے۔