Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام حملے سے باہر نکلنے کی کوشش، سیاح پھر کشمیر پہنچنے لگے

Updated: April 29, 2025, 11:40 PM IST | Srinagar

گل مرگ میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی بھیڑ سےمقامی سطح پر خوشی کی لہر، کئی علاقوںمیں سیکوریٹی کے سخت انتظامات،پہلگام میں آٹھویں روز بھی تلاشی آپریشن جاری

Huge crowd of tourists from home and abroad in Gulmarg Valley (Photo: PTI)
گل مرگ کی وادی میں ملک و بیرون ملک کے سیاحوں کی زبردست بھیڑ (تصویر: پی ٹی آئی)

 پہلگام حملے کے مجرمین بھلے ہی ابھی تک قانون کے شکنجے میں نہ آئے ہوں لیکن اس کی وجہ سے ہونے والی  دہشت سے باہر نکلنے کی کوششیں شروع ہوگئی ہیں۔ تھوڑے سے وقفے کے بعد ایک بار پھروادی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں اور سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہوگیا ہے۔منگل کوسیاحتی مقام گل مرگ میںمختلف سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی خاصی تعداد دیکھنے کو ملی۔اس سے یہ واضح پیغام جا رہا ہے کہ دہشت گردجموں کشمیر میں خوف و ہراس پھیلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اس کی وجہ سے مقامی سطح پر عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
 سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کے مطابق حملے کے بعد ابتدائی چنددنوں تک سیاحوں کی بکنگ منسوخی میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا تھا، لیکن اب ایک بار پھر لوگ کشمیر کا رخ کرنے لگے ہیں۔ اس دوران گل مرگ، پہلگام، سون مرگ اور دیگر اہم سیاحتی مراکز  پر ہوٹل اور ہاؤس بوٹس میں بڑی تعداد میں سیاح دکھائی دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں روزانہ نئے سیاحوں کی آمد ہورہی ہے۔
 مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سیاح نے بتایا کہ ’’ہم نے میڈیا میں جو کچھ سنا تھا، یہاں آ کر اس سے بالکل مختلف حالات دیکھے۔کشمیرنہایت محفوظ ہے، یہاں کے لوگ   مہمان نواز اور محبت کرنے والے ہیں۔اس کے ساتھ ہی حکومت اور فورسیز نے سیکوریٹی کے بہترین انتظامات کر رکھے ہیں۔
 ایک اور سیاح اشوک یادو، جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وادی کی سیر پر آئے ہیں، نے کہا کہ’’ کشمیر آ کر انہیں مقامی لوگوں کی خلوص نیت اور مہمان نوازی سے بے حد خوشی ہوئی۔ہمیں کہیں بھی عدم تحفظ کا احساس نہیں ہوا بلکہ ہر جگہ محبت اور تعاون ملا۔ جو دہشت گرد کشمیر کی خوبصورتی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ہم اُن کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے یہاں آنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔‘‘
 اشوک یادو نے ملک کے تمام باشندوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی سیاحتی منصوبہ بندی کو منسوخ نہ کریں بلکہ وادی آ کر یہاں کی فطری خوبصورتی، ثقافت اور عوام کی مہمان نوازی کا خود مشاہدہ کریں۔مہاراشٹرہی سے تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون سیاح نیتا رانی نے وادیٔ کشمیر کے اپنے تجربے کو نہایت خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے لوگ مہمان نوازی کے جذبے سے سرشار ہیں اور ہر جگہ محبت و خلوص کا ماحول پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جب کشمیر آنے کا فیصلہ کیا تو بعض دوستوں نے ہمیں محتاط رہنے کا مشورہ دیا، مگر یہاں آ کر ہمیں اندازہ ہوا کہ زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ یہاں کے لوگ نہایت خوش اخلاق، نرم گفتار اور مددگار ہیں۔ ہمیں کہیں بھی خوف یا خطرے کا احساس نہیں ہوا۔ انہوںنے مزید کہا کہ حملوں سے کشمیر کے بارے میں جو تاثر پیدا کیا جاتا ہے وہ سراسر غلط ہے کیونکہ وادی کے عام لوگ امن کے خواہاں ہیں اور سیاحوں کو خوش آمدید کہنے اور ان کا خیال رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔
 ایک اعلیٰ افسر کے مطابق وادی کے تمام اہم سیاحتی مراکز پر سیکوریٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جبکہ ٹورسٹ پولیس کے خصوصی یونٹوں کو متحرک رکھا گیا ہے تاکہ سیاح خود کو محفوظ محسوس کریں۔انہوں نے کہا کہ گل مرگ، پہلگام، سون مرگ اور سری نگر کے اندرونی حصوں میں بھی مسلسل گشت جاری ہے اور سیاحوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
 ذرائع کے مطابق، منگل کی صبح ہی سے شمالی کشمیر کے کئی حساس مقامات پر فورسیز کی اضافی نفری تعینات کی گئی جو راہ گیروں اور گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لے رہے ہیں۔سری نگر سے اُڑی کی طرف جانے والی شاہراہ پر درجنوں مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں، جہاں ہر گزرنے والی گاڑی کو روکا جا رہا ہے، ڈرائیور اور مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کئے جا رہے ہیں اور سامان کی مکمل تلاشی لی جا رہی ہے۔
 دفاعی ذرائع نے بتایا کہ’’پہلگام حملہ ایک سنگین واقعہ تھا، جس نے سیکوریٹی منظرنامے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ ہم اب کسی بھی قسم کی کوتاہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ شمالی کشمیر میں موجود تمام سیکوریٹی ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔‘‘

srinagar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK