• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تیونس : امدادی کشتیوں کا قافلہ’صمود‘ بوسعیدپورٹ سے’بزرتے‘ منتقل، غزہ روانگی جلد ہی ہوگی

Updated: September 13, 2025, 4:48 PM IST | Agency | Tunisia

مشتبہ ڈرون حملوں سے جن کشتیوں کو نقصان پہنچا ہے ان کی مرمت کی جارہی ہے،بقیہ کشتیوں کی جانچ کی جارہی ہے اور اگلے اور حتمی پڑاؤ کیلئے انہیں تیار کیا جارہا ہے۔

Boats from the Samood aid convoy can be seen. Photo: INN
صمود نامی امدادی قافلے میں شامل کشتیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔ تصویر: آئی این این

 غزہ کیلئے  بارسیلونا سے امدادی مشن پر نکلنے والا کشتیوں کا قافلہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ اس وقت تیونس میں موجود ہے۔ اب تک یہ قافلہ درالحکومت تیونس کی سید بوسعید پورٹ پر لنگرانداز تھا، جسے اب بنزرتے بندرگاہ منتقل کردیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق  مشتبہ ڈرون حملوں کے سبب جن دو کشتیوں کو نقصان پہنچا ہے، ان کی مرمت کی جارہی ہے۔ جبکہ قافلے کی دیگر کشتیوں کو بھی اگلے اور حتمی پڑاؤ کیلئے تیار کیا جارہا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق  تیونس سے اس قافلے میں شمولیت کی متمنی کشتیاں ابھی ابوسعید بندرگاہ پر ہی ہیں۔صحافی ماریسیو مورالس  جو فلوٹیلا پر سوار ہیں، نے الجزیرہ کو   بتایا کہ فلوٹیلا کے تیونسی حصے دارالحکومت میں ہی موجود ہیں۔ فلوٹیلا پر سیدی بوسعید میں کھڑی ہونے کے دوران دو بار ڈرون حملے ہوئے ہیں، جب کہ بارسلونا سے عبور کے دوران خراب موسم کی وجہ سے بھی نقصان پہنچا ہے۔ تمام کشتیوں کے جلد روانہ ہونے کی توقع ہے تاکہ وہ بحیرہ روم کے دیگر علاقوں سے آنے والے جہازوں سے مل سکیں اور غزہ کی جانب روانہ ہوں یہ اب تک اسرائیلی محاصرے کو توڑنے اور غزہ کے بے بس عوام کو امداد پہنچانے کی سب سے بڑی کوشش ہوگی۔
 اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسکا البانیز نے صمود فلوٹیلا پر ہوئے ڈرون حملوں کو انسانیت کا امتحان قرار دیا ۔ فلوٹیلا کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری  ویڈیو میں، البانیز نے کہا کہ اگر کسی ریاست کے ذمہ دار ہونے کو ثابت کیا گیا تو یہ نہ صرف اس حملے کے پیچھے موجود سزا سے بے خوفی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ خوف کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
 اٹلی کا اسرائیل کو انتباہ، صمودکی حفاظت یقینی بنائے
 اٹلی نے اسرائیلی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ گلوبل صمود فلوٹیلا اور اس میں سوار اطالوی شہریوں کی حفاظت کا احترام کرے، فلوٹیلا پر اس ہفتے  دو ڈرون حملوں کے بعدیہ بیان سامنے آیا ہے۔  اطالوی نائب وزیرِ اعظم اور وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے پارلیمان کو بتایا کہ اٹلی فلوٹیلا پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس میں شریک۵۸؍ اطالوی شہریوں، جن میں کچھ قانون ساز بھی شامل ہیں، کو قونصلر اور سفارتی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ تاجانی نے کہا کہ ’’تل ابیب میں ہمارا سفارتخانہ، اسرائیلی حکام سے  بات کر رہا ہے کہ فلوٹیلا میں شامل تمام ہم وطنوں کے حقوق کا احترام کیا جائے، جن میں کئی اراکینِ پارلیمان بھی شامل ہیں۔ میں نے خود اسرائیلی وزیرِ خارجہ ساعر کو فون کرکے انہیں ذاتی طور پر اس معاملے سے آگاہ کیا ہے۔‘‘

صمود فلوٹیلا میں مصر کی کشتی بھی شامل ہونے کی قومی امید
نیو عرب کی رپورٹ کے مطابق مصری کارکنوں کے ایک گروپ نے گلوبل صمود فلوٹیلا(جی ایس ایف) میں شامل ہونے کے لیے ایک نئی پہل کا آغاز کیا ہے، تاہم ان کی شمولیت مصری حکام کی منظوری پر منحصر ہے۔ اس  پہل کو ’مصری صمود فلوٹیلا‘ کا نام دیا گیا ہے، اس ضمن میں  ۸؍ستمبر کو کئی مصری سیاسی جماعتوں، پروفیشنلز یونینز اور سول سوسائٹی تنظیموں کے اراکین نے شروع کی ہے۔ مصری کارکنوں کے مطابق، اب تک کے اقدامات میں مصری حکام کو کئی خطوط بھیجنا شامل ہے جن میں GSF میں شامل ہونے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔ مصری صمود فلوٹیلا کے میڈیا ترجمان حسام محمود نے’دی نیو عرب‘ کو بتایا کہ ’’ہم نے حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ ہمیں اس عالمی کوشش کا حصہ بننے دیں تاکہ غزہ کے عوام کی مدد کی جا سکے۔‘‘اس پہل کے دیگر اقدامات میں پیشہ ور یونینز جیسے صحافیوں کی انجمن، بار ایسوسی ایشن اور میڈیکل ایسوسی ایشن کو دعوت دینا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، الازہر کے گرینڈ امام اور قبطی آرتھوڈوکس چرچ کے پوپ کو بھی شامل ہونے یا نمائندے بھیجنے کی دعوت دی گئی تاکہ شمولیت کے دائرہ کو وسیع کیا جا سکے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ مصری عوام نے غزہ کی امداد کے لیے عالمی عوامی مہمات میں شرکت کی کوشش کی ہے۔ غزہ اس وقت اسرائیلی مسلط کردہ قحط کے دہانے پر ہے، تقریباً دو سال سے جاری نسل کشی پرمبنی جنگ کے بعد، جس میں اب تک۶۴؍ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK