Inquilab Logo

ترکی: اسرائیلی مظالم کی عکاسی، فلسطینی بچوں کے فن پاروں کی نمائش

Updated: March 02, 2024, 8:46 PM IST | Ankara

ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کے ذریعے فلسطینی بچوں کے ذریعے بنائی گئیں تصاویر کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ اسرائیلی مظالم کو بیان کرتی ان تصویروں کو دنیا کے سامنے پیش کرکے اسرائیل کے مکروفریب کو دنیا پر واضح کرنا ہے۔

Exhibition of paintings by Palestinian children. File photo. Photo: INN
فلسطینی بچوں کی پینٹنگز کی نمائش۔ فائل فوٹو۔ تصویر: آئی این این

ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے انطالیہ ڈپلومیسی فورم (اے ڈی ایف) میں غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مصور بچوں کی نمائش کا دورہ کیا اور کہا کہ اس کا مقصد اسرائیل کی ’’جھوٹ کی پالیسی‘‘ کو ظاہر کرنا ہے۔ 
فرحتین التون نے جمعہ کو ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام ’’بلٹ پروف ڈریمز: غزہ چائلڈ آرٹسٹ نمائش‘‘ کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی ایف کو ترکی کے سب سے اہم بین الاقوامی پبلک ڈپلومیسی برانڈز میں سے ایک کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور اس نے اب تک کئی لیڈروں کی میزبانی کی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’’یہاں آنے والے بین الاقوامی مہمانوں کو جدید نمائش کے ذریعےہم غزہ کا مسئلہ دکھانا چاہتے تھے، جو اِن دنوں دنیا پر لگے بڑے زخموں میں سے ایک ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’غزہ کے بچوں کے فن پاروں کی نمائش کا افتتاح ہمارے صدر (رجب طیب اردگان) دیگر لیڈروں کے ساتھ کریں گے۔‘‘ 
کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے نشاندہی کی کہ یہ نمائش بنیادی طور پر بتاتی ہے کہ ۲۰۰۹ء میں آپریشن کاسٹ لیڈ کے دوران اسرائیل کی جانب سے کس طرح ’’ظلم کی انتہا‘‘ کردی گئی تھی۔ تصاویردراصل یہ ظاہر کرتی ہیں کہ اسرائیل کا ظلم کس طرح ایک تاریخی جبر ہے۔ 
 انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب آپ اس نمائش کو دیکھیں تو واضح طور پر محسوس کرسکتے ہیں کہ اُس دن اسرائیل نے فلسطین پر فاسفورس بموں کا استعمال کیا تھا، عام شہریوں پر بمباری کی اور ہزاروں بچوں اور خواتین کو ہلاک کردیا۔ اس نے شہریوں کے ساتھ طبی کارکنوں کا بھی قتل عام کیا۔ اسرائیل قتل و غارت گری کا سلسلہ اب بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘ 
التون نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’بچے بھی اس قتل عام کے عینی شاہد ہیں۔ خالص اور واضح انداز میں بچوں نے یہ بات اپنے طور پر بتائی ہے۔ ہم نے بچوں کی اسی کوشش کو ڈجیٹل ڈسپلے کے طریقوں، اختراعی طریقوں اور ڈجیٹل آرٹ کے ذریعے پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔‘‘
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہاں، ہم واقعی غزہ میں ہونے والے ظلم کو بچوں کی نظر سے اس کی تمام جارحیت کے ساتھ عالمی میدان میں بے نقاب کرنا چاہتے تھے۔ اس طرح ہم واقعی ایک جانب ظلم و ستم کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں اور دوسری جانب اس ظلم و ستم کے خلاف ترکی کی جدوجہد کو پوری دنیا کو واضح طور پر دکھانا چاہتے ہیں تاکہ یہ ظلم دوبارہ نہ ہوں۔‘‘
اہلکار نے زور دیا کہ اسرائیل کے اس ظلم و ستم کو روکنے کیلئے پوری دنیا کو تعاون کرنا چاہئے اور سچائی اور انصاف کیلئے جدوجہد کرنی چاہئے۔ کیونکہ اس نمائش کا مقصد اسرائیل کے فریب کی پالیسی کوطشت از بام کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK