Inquilab Logo

امریکہ کے حساس فضائی علاقوں میں یوایف او کی پروازیں

Updated: January 18, 2023, 12:22 PM IST | washington

ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ اڑنے والے اجسام کسی دوسرے سیارے سے آئے ہیں تاہم یہ ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں

Photo: INN
تصویر:آئی این این

امریکی حکومت کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ملک  کے حساس فضائی علاقوں میں۵۱۰؍ مرتبہ یو ایف اوز کی پروازوں کو رپورٹ کیا گیا ہے۔یو ایف او سے مراد ایسے اڑنے والے اجسام ہیں جن کی کوئی شناخت نہ ہوسکی ہو۔گزشتہ دنوں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ اڑنے والے اجسام کسی دوسرے سیارے سے آئے ہیں تاہم یہ ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔
 گزشتہ برس امریکہ کے محکمۂ دفاع پنٹاگن نے ’آل ڈومین اناملی ریزولوشن آفس‘ اس مقصد کیلئے کھولا تھا جو مکمل طور پر غیر شناخت یافتہ اڑنے والے جہازوں پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے۔ایسے بہت سے یو ایف اوز کی رپورٹس عسکری پائلٹوں کی جانب سے سامنے آئی ہیں۔ یہ ادارہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ایسے واقعات کی مزید تفتیش کرتا ہے۔
 امریکہ کے آفس آف دی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کی ۲۰۲۲ء کی ایک رپورٹ کے مطابق حساس علاقوں میں ایسے واقعات عسکری جہازوں کی سیکوریٹی کے لیے خدشہ ہیں۔اس حساس نوعیت کی رپورٹ میں تفصیلات دی گئی ہیں کہ امریکہ کے نیوکلیئر پاور پلانٹس اور ہتھیاروں کی اسٹوریج کی جگہوں پر ایسے کتنے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے۱۴۴؍ واقعات پہلے سے رپورٹ ہو چکے تھے جب کہ۳۶۶؍ ایسے اڑنے والے جہاز یا اڑنے والے اجسام ہیں جو نئے رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ  کے مطابق ان میں بہت سے ایسے یو ایف اوز ہیں جن کی خصوصیات غیر اہم ہیں جیسے ڈرون یا غبارے جیسے اڑنے والی اشیاء۔اس آفس کے سپرد یہ کام بھی ہے کہ وہ اس بات کا تجزیہ کرے کہ کیا کسی دشمن نے نئی ٹیکنالوجی تو ان یو ایف اوز میں استعمال نہیں کی ہیں۔پنٹاگن کا اناملی آفس فضا کے علاوہ سمندر اور خلا میں بھی ایسے یو ایف اوز کی کھوج لگاتا ہے۔ 
 واضح رہےکہ امریکہ کی سرزمین پر اس سے قبل بھی  یو ایف اوز  دیکھےجا چکے ہیں۔ یو ایف اوز حقیقت میںوہ اڑن طشتریاں تھیںجو  ماضی میںدنیا کے کچھ ممالک میں دیکھی گئی تھیںجن کے تعلق سے دعویٰ کیاجاتا تھا کہ یہ خلائی مخلوق کے طیارے  ہیں۔ ایسی اڑن طشتریاں نظر آنے کے واقعات اب کافی کم ہوچکے ہیںلیکن اڑنے والے غیر شناخت شدہ اجسام کواب کئی زمروں میںتقسیم کردیاگیا ہے جن میںکسی بھی نا معلوم چیز کو شامل کرلیاجاتا ہےجبکہ پہلے  یہ ا صطلاح صرف ا ڑن طشتریوں کیلئے خاص تھی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK