Inquilab Logo

اقوام متحدہ کی افغان معیشت کو سہارا دینے کیلئے عالمی برادری سےآگےآنے کی اپیل

Updated: October 13, 2021, 8:19 AM IST | united nations

یواین سکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے طالبان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، حکومت میں خواتین کی شمولیت اورتعلیم سے متعلق وعدہ وفاکرنے کا مطالبہ۔جی ۲۰؍ کی میٹنگ میں  افغانستان کے موضوع پر گفتگو، یورپی یونین کے وفد کی طالبان کے نمائندوںسے ملاقات

UN Secretary General Antonio Guterres.Picture:INN
یواین سکریٹری جنرل انتونیو غطریس تصویر آئی این این

 اقوام متحدہ کےسیکریٹری  جنرل  افغانستان کے معاشی حالات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اقوام عالم کو متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری  پر اس جانب توجہ دیں ورنہ اس کی وجہ سے نصف افغانی معیشت تباہ ہوجائےگی بلکہ اس کے نتائج پوری دنیا کو بھگتنے پڑیںگے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے طالبان کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومت میں خواتین کی شمولیت اور ان کی تعلیم سے متعلق وعدوںکو وفا کرے۔  
 واضح رہے کہ افغانستان پر  طالبان کے قبضے کے بعد سے ہی افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد ہیں اور  ملک کو پیسوں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ غطریس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر فوری طور پر افغانستان کو  امداد فراہم نہ کی گئی تو حالات بد تر ہو سکتے ہیں۔ نیو یارک میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں  نے کہا ہے کہ ’’عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے ہمیں  وہ راستے تلاش کرنے ہوں گےجن کے ذریعہ افغان معیشت میں نقدی فراہم کی جاسکےتاکہ وہ تباہ نہ ہو اور اس طوفان کا سامنا کرسکے۔ ہمیں یہ بہت جلد کرنا ہوگا ورنہ صرف وہ (افغان عوام) نہیں بلکہ ہم سب کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑیگی۔‘‘
  اس بیچ دنیا کے۲۰؍ مضبوط معیشتوں کے حامل ممالک کے لیڈر منگل(ہندوستانی وقت کے مطابق بدھ)  کو افغانستان کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کریں گے  ۔ اٹلی کی میزبانی میں افغانستان کی صور تِ حال پر 
منعقد ہونے والا  یہ اجلاس ورچوئل ہو گا جس میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پیدا ہونے والے انسانی بحران پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ اس  دوران یورپی یونین کے نمائندوں سے طالبان کی ملاقات بھی متوقع ہے۔ یہ ملاقات  ایسے وقت میں ہورہی ہے جب ایک روز قبل ہی امریکی  وفد نے دوحہ میں  طالبان نمائندوں سے ۲؍ روزہ ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کو  دونوں  ملکوں نے مثبت قرار دیا ہے۔ امریکہ نے افغانستان کی امداد  جا ری رکھنے  کا فیصلہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK