• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اقوام متحدہ کے سربراہ کا بڑھتے ہوئے بحرانوں کے درمیان پناہ گزینوں کیلئے نئے عالمی اقدامات کا مطالبہ

Updated: December 17, 2025, 2:01 PM IST | Geneva

یو این سربراہ کے مطابق، کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک تقریباً تین چوتھائی پناہ گزینوں کی میزبانی کررہے ہیں، جس کی وجہ سے پہلے سے ہی کشیدہ عوامی خدمات اور معیشتوں پر شدید دباؤ پڑ رہا ہے۔

António Guterres. Photo: X
انتونیو غطریس۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ (یو این) کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے خبردار کیا کہ عالمی پناہ گزینوں کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تنازعات، بے گھر ہونے کی ریکارڈ سطح، سخت سرحدی کنٹرول اور انسانی امداد کے فنڈز میں بڑی کٹوتیوں کی وجہ سے گزشتہ عالمی پناہ گزین فورم کے بعد سے پناہ گزینوں کی صورتحال طتیزی سے بگاڑ آیا ہے۔

غطریس نے جنیوا میں یو این کی پناہ گزین ایجنسی اور سوئٹزرلینڈ حکومت کی مشترکہ قیادت میں منعقد ہونے والے دوسرے عالمی پناہ گزین فورم پروگریس ریویو سے پیر کو ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پناہ گزینوں کی بگڑتی صورتحال کے متعلق خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری، گزشتہ برسوں کے مقابلے اب کہیں زیادہ چیلنجنگ منظر نامے کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ جہاں ایک طرف جبری بے گھری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، دوسری طرف، اس کا مقابلہ کرنے کیلئے درکار وسائل کم ہو رہے ہیں۔ یو این سربراہ کے مطابق، کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک اب دنیا کے تقریباً تین چوتھائی پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے پہلے سے ہی کشیدہ عوامی خدمات اور معیشتوں پر شدید دباؤ پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: لگاتار ۶۶؍ ویں دن اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزی ، کئی علاقوں پر حملے

باہمی تعاون اور خود انحصاری پر زور

غطریس نے مضبوط بین الاقوامی یکجہتی کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ میزبان ممالک کیلئے اپنی حمایت میں اضافہ کریں اور قلیل مدتی انسانی ہمدردی کے ردعمل سے آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ ”انسانی صلاحیت سامنے لانے، مقامی معیشتوں کو اٹھانے اور امداد پر انحصار کم کرنے کیلئے ہمیں باوقار طریقے سے پناہ گزینوں کی شمولیت اور خود انحصاری کو فروغ دینا چاہئے۔“

سیکریٹری جنرل نے نام نہاد ’تھرڈ کنٹری سولیوشنز‘ کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ان میں دوبارہ آباد کاری، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر داخلے اور خاندان کا ملن شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کی بڑی تعداد کیلئے، مقامی انضمام یا محفوظ واپسی ناممکن رہتی ہے۔ بعض پناہ گزینوں کیلئے، مقامی حل سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں عالمی استحکام فوج تعینات کرنے کا عمل آئندہ ماہ شروع ہوسکتا ہے

مستقبل کا لائحہ عمل

محدود پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے، غطریس نے گزشتہ سال تقریباً دس لاکھ شامیوں کی اپنے ملک واپسی کی طرف اشارہ کیا اور اس طرح کی واپسی کو ممکن بنانے کیلئے مسلسل بین الاقوامی تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین، فلپو گرانڈی کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ جدید دور کے سب سے بڑے انسانی بحرانوں میں عالمی پناہ گزینوں کے تحفظ کی کوششوں کی قیادت کررہے ہیں۔ غطریس نے اپنے ویڈیو پیغام کے اختتام پر تجدید شدہ سیاسی عزم پر زور دیا اور ممالک سے اپیل کی کہ وہ پناہ گزینوں اور میزبان برادریوں میں سرمایہ کاری کریں اور پناہ مانگنے کے حق کا دفاع کریں کیونکہ یہ ”بین الاقوامی قانون کا ایک بنیادی ستون“ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK