Inquilab Logo Happiest Places to Work

اقوام متحدہ کے سربراہ کا پلاسٹک آلودگی کا عالمی معاہدہ طے نہ پانے پراظہار افسوس

Updated: August 16, 2025, 10:05 PM IST | Hague

اقوام متحدہ کے سربراہ انتو نیو غطریس نے پلاسٹک آلودگی کے عالمی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی پر اظہار افسوس کیا ہے، لیکن رکن ممالک کی جانب سے پلاسٹک کے خاتمے کیلئے مسلسل کام کرنے کے عزم کا بھی خیر مقدم کیا ۔

UN Secretary-General Antonio Guterres. Photo: INN
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس۔ تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس نے جمعہ کو پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے عالمی معاہدے پر اتفاق رائے  کے بغیرمذاکرات کے اختتام پر مایوسی کا اظہار کیا۔ غطریس نے ایک بیان میں کہا ’’مجھے گہرا افسوس ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی بشمول بحری ماحول، کے خلاف ایک بین الاقوامی قانونی طور پر پابند معاہدے تک پہنچنے کی پرخلوص کوششوں کے باوجود مذاکرات اتفاق رائے کے بغیر اختتام پذیر ہوگئے۔‘‘تاہم، انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ممالک نے انسانی صحت اور کرہ ارض کے لیے جسے انہوں نے ’’عظیم چیلنج‘‘ قرار دیا، اس سے نمٹنے کے عزم کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھئئے: چیٹ جی پی ٹی خطرناک مشورے دے سکتا ہے، بچوں کی حفاظت کریں: تحقیق

انہوں نے کہا، ’’میں رکن ممالک کے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے کے لیے کام جد و جہد جاری رکھنے اور اس عمل میں مصروف رہنے کے عزم کا خیرمقدم کرتا ہوں، جو متحدہ مقصد کے تحت دنیا کو وہ معاہدہ فراہم کریں گے جس کی عوام اور ماحول کے لیے اس سنگین چیلنج سے نمٹنے کے لیے ضرورت ہے۔‘‘ واضح رہے کہ غطریس کا بیان جنیوا میں ہونے والے اعلی سطحی مذاکرات کے بعد آیا جہاں پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے عالمی معاہدے پر، پلاسٹک کے استعمال کے خاتمے کو ترجیح دینے یا نکاسی انتظامی نظام کو بہتر بنانے پر جاری اختلافات کی وجہ سے اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ ۱۸۵؍ ممالک کے نمائندے اقوام متحدہ میں پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے طریقوں پر اتفاق نہ کرسکے۔۵؍ اگست سے شروع ہونے والے اور جمعرات کو اختتام پذیر ہونے والے مذاکرات جمعہ کو ایک دن کے لیے مزید بڑھا دیے گئے تھے۔بعد ازاں مذاکرات کاروں کو رات گئے مسودہ متن پیش کیا گیا، لیکن وہ بے سود رہا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK