• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان اسٹیشن پر بے لگام بندر سے خوف ودہشت کا ماحول

Updated: December 17, 2025, 1:55 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

گزشتہ ۱۰؍دنوں سے مسافروں پر اچانک حملے کررہا ہے، دوروز قبل ۲؍گارڈز پر حملہ کیا تھا جنہیں کیبن میں چھپنا پڑا تھا۔

A cage has been set up to capture the monkey. Picture: Inquilab
بند ر کو پکڑنے کیلئے پنجرہ لگایا گیا ہے۔تصویر:انقلاب

کلیان اسٹیشن پر گزشتہ ۱۰؍ دنوں سے ایک بے لگام بندر نے خوف و دہشت کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ یہ بندر نہ صرف ریلوے کے عملے بلکہ عام مسافروں کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے جس کے اچانک حملوں نے اسٹیشن پر افراتفری کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔ اس کے سبب اسٹیشن پر ہر کوئی محتاط نظر آ رہا ہے اور سبھی جلد از جلد اس خطرے سے نجات چاہتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایک  بندر پچھلے دس روز سے کلیان اسٹیشن کے اطراف جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ پچھلے ہفتے اس نے ایک ٹرین گارڈ پر حملہ کر کے اسے بری طرح زخمی کر دیا تھا۔ لیکن تازہ ترین اور انتہائی تشویش ناک واقعہ ۱۴ دسمبر کو پیش آیا جب اس نے ایک ہی دن میں ڈی کے سکپال اور ہیمنت گھاڈگے نامی گارڈز کو نشانہ بنایا۔خوش قسمتی سے دونوں گارڈز بھاگ کر اپنے کیبن میں چھپنے میں کامیاب ہو گئے تھے ورنہ وہ بھی زخمی ہو سکتے تھے۔ موٹر مینوں اور گارڈوں پر بڑھتے ہوئے ان حملوں  کے بعد ریلوے یونین حرکت میں آئی ہے۔ سی آر ایم ایس کے ڈویژنل صدر وویک سیسودیا نے صورت حال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے سینئر ریلوے حکام کو  تحریری طور پر آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ اس خطرناک بندر کو جلد از جلد پکڑا جائے۔ بندر کے اس جارحانہ رویے نے اسٹیشن پر موجود ہر شخص کو خوفزدہ کر دیا ہے اور اسٹیشن پر یہی بندر موضوع بحث ہوتا ہے۔ا س صورت حال کی تصدیق کرتے ہوئے کلیان کے اسٹیشن مینیجر ایچ آر مینا نے بتایا کہ انہوں نے فوری طور پر محکمہ جنگلات کو صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمۂ جنگلات کے عملے نے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ۷ کے آخری سرے پر ایک پنجرہ لگا دیا ہے تاکہ بندر کو قابو کیا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK